دودھ نکالنے کے لئے اب نہیں ملے گی آکس¸ ٹاکسین

0
42

یواین آئی
نئی دہلیصحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ددھ دینے والے جانوروں سے دودھ نکالنے کے لئے ملک میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جانے والی آکس¸ ٹاکسین دوا کے نجی سیکٹر میں دواسازی پر یکم جولائی سے روک لگا دی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی بیرون ملک سے بھی اس کے درآمد پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ نجی سیکٹر کے دوا سازوں کو گھریلو استعمال کے لئے یکم جولائی سے آکس¸ ٹاکسین کی تیاری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرکاری شعبے کے کرناٹک اینٹی بایوٹک اور فارماسویٹکلس لمیٹڈ (کے اے پی ایل) گھریلو استعمال کے لئے اس دوا کو تیار کرے گی۔یہی کمپنی نجی اور سرکاری شعبے کے رجسٹرڈاسپتالوں اور کلینکوں کو اس دوا کو فراہم کرے گی۔ تمام اسپتالوں کو اب آکس¸ ٹاکسین دوا کے لئے کے اے پی ایل کمپنی سے رابطہ کرنا ضروری ہوگا۔ ددھ دینے والے جانوروں کا دودھ نکالنے کے لئے اکثر آکس¸ ٹاکسین ہارمون کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ جس سے تھنو ں سے غیرارادی دودھ کا بہا¶ ہوتا ہے ۔کوئی ددھ دینے والے جانورکے بچے کسی وجہ سے مر جاتے ہیں تو اس کا دودھ نکالنے کے لئے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ بچے کی پیدائش کے دوران خون کو روکنے کے لئے ڈاکٹر اس دوا کا استعمال کرتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا