خاتم الانبیا ؑکی سیرت پر عمل کیا جائے سیرت مصطفیؑ پر عمل پیرہ ہونا وقت کی اہم ضرورت: مفتی سید بشارت حسین

0
46

سےد نےاز شاہ
پونچھ //سیرت مصطفی ؑپر عمل کرکے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ،نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے تمام علمائے کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اسی نظام میں ہماری فلاح اور کامیابی ہے، ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم خاتم الانبیا ؑکی سیرت پر عمل کریں گے ان خیالات کا اظہار آج یہاں سرنکوٹ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندون سے بات میں ریاست کے نامور عالم دین صدر العلماءالحاج مولانا مفتی سید بشارت حسین رضوی برکاتی ریاستی صدر آل انڈیا مسلم پرنسل لابورد جدید نے کیا انہوں کہا کہ سیرت مصطفی ؑپر عمل کرکے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ،نظام مصطفیؑ کے لئے علماے کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اسی نظام میں ہماری فلاح اور کامیابی ہے،ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہر مقام پر خاتم الانبیا ؑکی سیرت پر عمل کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ آج پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم ہورہا ہے مسلمان اپنے ہی مسلمانوں کے خون کے پیاسی ہوچکے ہے جس کی سب سے بڑی وجہ حضور ؑ کی تعلیمات سے دوری ہے جب تک مسلمان اپنے دین پر عمل نہیں کریں گے تب تک کامیابی ممکن نہیں،انہوں نے کہا کہ اسلام منصفانہ اقتصادی نظام چاہتاہے زرائع ابلاغ کواسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنی ذمہ داریاں پہچاننی چاہیں مثالی معاشرے کے لئے حضورؑ کی تعلیمات پرعمل کرنا ضروری ہے، ہمیں اپنے درمیان اختلافات کومفاہمت سے حل کرناچاہئے ۔امت مسلمہ میں مفاہمت کافروغ ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ نبی آخر الزماںؑ نے امت مسلمہ کو ایسا راستہ دکھایا جو دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے ، دنیا یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہے کہ امن اور ترقی کیلئے آپ کے نقش قدم پر چل کر ہی منزل تلاش کی جاسکتی ہے انہوںنے کہا، قرآن مجید کے ساتھ ساتھ میثاق مدینہ اور خطبہ حجتہ الوداع ایسی بہترین دستاویزات ہیں جن سے رہنمائی لیکر تمام مسائل حل کئے جاسکتے ہیں،انہوںنے کہانے کہ سیرت رسولؑ پر عمل ہی ہماری کامیابی ہے ۔ مسلمان اسلامی تعلیمات کو اسوہ رسولؑ کے مطابق اپنانے کی کوشش کریں، عملی زندگی میں تبدیلی سے اسلام کا نام روشن ہو گا،انہوں نے کہا کہ اسلام ہی کرپشن، لوٹ کھسوٹ، ظلم وزیادتی اور ناانصافی سے پاک ہونے کی ضمانت ہے،قوم اس وقت معاشرتی، تہذہبی، تمدنی، لسانی اور سیاسی لحاظ سے خطرات و مسائل کا شکار ہے، ہمارے ملک کے حکمران ہر شعبے میں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں، تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف سمیت تمام معاملات میں عام اور غریب آدمی مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہا ہے ۔ملک میں اسلامی شعار کا مذاق اڑانا عام سی بات بن چکی ہے انہوںنے کہا کہ اسلام نعروں کا دین نہیں ہے بلکہ یہ شعور اور فہم کا دین ہے، اسلام بات کا نہیں عمل کا دین ہے۔نبی کریم ؑ سے کمزور تعلق کی وجہ سے مسلمان مسائل کے شکار ہوچکے ہیں۔ آپؑ کی سنتوں پر عمل کرکے ہم اللہ تعالی کے محبوب بن سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ﷺپوری دنیا کیلئے رحمت العالمین بن کر آئے۔انسانیت کی فلاح اور دور حاضر کی تمام مشکلات ومصائب کا حل رسول کریمؑ کی حیات طیبہ کی پیروی میں پوشیدہ ہے،انہوںنے کہا کہ مسلم امہ پر اللہ تعالی کا سب سے بڑا احسان نبی کریم ؑ ہیں۔ سارے انبیا علیہم السلام کو محمدرسول اللہ کے وجود اقدس پر فخر تھا۔ آپ ایک بے مثال قائد تھے جو ظاہری و معنوی خوبیوں کے حامل تھے ۔نبی کریمؑ بے مثال قائد و رہبر ہیں۔عشق مصطفی ؑکے ذریعے ہی امت مسلمہ طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرسکتی ہے۔پیغام مصطفی ؑکو گھر گھر پھیلا کر ہم امن سے رہ سکتے ہےں ۔انہوں نے کہا مسلمان قرآن کی جانب رجوع کریں اور احیائے خلافت کے لیے کوششیں کریں سیرت رسولؑ کا پیغام یہ ہے کہ امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد قائم ہو اور نبی ؑکے امتی ہونے کا دعویٰ کرنے والا ہر شخص ملت کے بکھرے دانوں کو ایک لڑی میں پرونے کے لیے کوششیں کریں۔حضور اکرم ؑایک کامل و اکمل ترین شخصیت ہیں کہ جن کی حیات مبارکہ ہمیں زندگی کے ہر موڑ پر رہنمائی فراہم کرتی ہے حضور اکرم ؑنے کامیاب زندگی گزارنے اور دنیاوی و آخروی حوالے سے ترقی حاصل کرنے کے جن اصولوں کو دنیا میں متعارف کروایا ہے ان کو اپنایا جائے اور منظم اور شعوری جدوجہد کے ساتھ اپنے معاشرے میں ان کو غالب کرنے کی سعی و کوشش کی جائے ہمیں حضوراکرم ؑ کی حیات مبارکہ سے ہر پہلو پر مکمل رہنمائی حاصل کرنی ہے۔ واضح رہے مولانا مفتی سےد بشارت حسےن رضوی برکاتی رےاستی صدر آل انڈےا مسلم پرنسنل لابور ڈ جدےد نے آج ےہاں پرذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خصوصی بات کی اور سےرت مصطفی ؑکو تمام مسائل کا حل بتاےا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا