جنک فوڈ کے انسانی صحت پر منفی اثرات !

0
170

آئے دنوں جنک فوڈ بہت سے لوگوں کی خوراک کا ایک حصہ بن چکا ہے ۔بالخصوص نئی نسل کے بچوں میں ان کھانوں کی عادتیں بڑھتی جا رہی ہیں ۔ یہ کھانے انسانی صحت کیلئے کتنے نقصان دے ہیں اور ان سے کتنے اقسام کی بیماریاں لگ سکتی ہے وہ ایک طویل فہرست ہے ۔ مگرصحت کے مختلف مسائل جیسے موٹاپا، دل کی بیماری، ذیابیطس اور دیگر دائمی حالات ان ہی کھانوں سے پیدا ہوتے ہیں۔ کیونکہ ان کھانوں میں عام طور پر کیلوریز، شوگر، غیر صحت بخش چکنائی اور غذائی اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، وہیں جنک فوڈ کے ساتھ ایک اہم مسئلہ اس کی لت کی نوعیت ہے، اکثر افراد ان کھانوں کو زیادہ استعمال کرنے اور صحت مند اختیارات کو نظر انداز کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جنک فوڈ کی سہولت اور استطاعت بھی اس کے وسیع پیمانے پر استعمال میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر شہری علاقوں میں جہاں فاسٹ فوڈ کی دکانیں اور وینڈنگ مشینیں آسانی سے قابل رسائی ہیں۔وہیں شہروں میں یا کھانے آسانی سے مل جاتے ہیں۔ بہر کیف موٹاپے اور اس سے متعلقہ بیماریوں میں اضافہ صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ اور بہت سے افراد کے لیے معیار زندگی میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ مزید برآں، فوڈ انڈسٹری کی جانب سے استعمال کی جانے والی مارکیٹنگ کی حکمت عملی اکثر کمزور آبادیوں کو نشانہ بناتی ہے، جیسے کہ بچے اور کم آمدنی والی کمیونٹی، جو اس مسئلے کو بڑھاتی ہیں۔ اسلئے کھانوں کی آشیاء پر نظر رکھنے والی ایجنسیوں اور پالیسی سازوں کو چاہئے کہ وہ تعلیمی بیداری مہمات، اور پالیسی مداخلت کے ذریعے جنک فوڈ کے استعمال کے مسئلے کو حل کریں ۔ اسلئے کہ صحت مند کھانے کی عادات کو فروغ دینا، غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی میں اضافہ، اور جنک فوڈ کی مارکیٹنگ کو منظم کرنا جنک فوڈ کے عوامی صحت پر منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے اہم اقدامات ہیں۔ علاوہ ازیں ان کھانوں کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کے طویل مدتی نتائج کو بھی پہچاننے کی ضرورت ہے۔یہاں والدین کو بھی چاہئے کہ وہ بھی اپنے بچوں کی صحت اور تندرستی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان پر کڑی نظر رکھیں اور جنک فوڈ کہ استعمال سے بچوں کو دور رکھیں تب ہی جاکر یہ بچے ایک صحت مند معاشرے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا