ترقی کے معیارات کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا: مرمو

0
94

کہاہماری ترجیحات انسانوں پر مرکوز ہونے کے ساتھ ساتھ فطرت پر بھی مرکوز ہونی چاہئیں
لازوال ڈیسک

دہرادون؍؍صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ موجودہ انسانی ترقی کے دور میں ترقی کے ساتھ ساتھ تباہ کن نتائج بھی سامنے آئے ہیں، وسائل کے غیر متوازن استحصال نے انسانیت کو اس مقام پر پہنچا دیا ہے جہاں ترقی کے معیارات کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا۔
بدھ کو یہاں اندرا فاریسٹ اکیڈمی میں سال 2022 بیچ کے پروبیشنری انڈین فاریسٹ سروس (آئی ایف ایس) افسران کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ آج یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ہم زمین کے وسائل کے مالک نہیں ہیں، بلکہ ٹرسٹی ہیں۔ ہماری ترجیحات انسانوں پر مرکوز ہونے کے ساتھ ساتھ فطرت پر بھی مرکوز ہونی چاہئیں۔ درحقیقت، فطرت پر توجہ مرکوز کرنے سے ہی ہم حقیقی معنوں میں انسانوں پر مرکوز ہو سکیں گے۔
اس بیچ میں شامل تمام 10 خواتین افسران کو خصوصی طور پر مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ معاشرے کی ترقی پسند تبدیلی کی علامت ہیں، اس لیے مجھے امید ہے کہ آنے والے وقت میں خواتین افسران کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگلات کی اہمیت کو جان بوجھ کر فراموش کرنے کی غلطی انسانی معاشرہ کر رہا ہے۔
صدر نے کہا کہ ہم یہ بھولتے جا رہے ہیں کہ جنگلات ہمارے لیے زندگی بخش ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جنگلات نے ہی زمین پر زندگی کو بچا رکھا ہے۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ ا?پ کے پاس جنگلات کے تحفظ، فروغ اور غذائیت کی ذمہ داری ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ اپنی اس انوکھی ذمہ داری سے چوکنا اور باخبر رہیں گے اور اپنی ذمہ داریاں پوری لگن سے نبھائیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا