تاریخی خانقاہ ریشیہ اویسیہ چرارشریف کے میرواعظ نے ڈاڈہ سرہ میں پیش آئے واقعے کی مذمت کی

0
50

ایس ایس پی اونتی پورہ سے واقعے کی تحقیقات شروع کرکے قصوروارمجرم کوجیل ببھیجنے کی اپیل
غلام قادر بیدار
سرینگر؍؍ گذشتہ پچیس اور چھبیس اپرئیل کی درمیانی ڈاڈہ سرہ ترال میں واقعہ زیارت حضرت سید اکبر الدین سید کمال الدین اور جمال الدین رحمۃ اللہ علیہ میں نامعلوم افراد نے اندر داخل ہونے کے بعد بہت سارے سامان کھڑکیوں اور مذہبی کتابوں کوتہس نہس کرنے کی گھٹیا حرکت انجام دے کر علاقے کے ملی اتحاد کو تار تار کرنے کی بدترین کوشش کی۔ تاہم مقامی شہریوں کی طرف سے انتہائی صبر واستقامت کا مظاہرہ کرکے معاملے کو فوراً برائے راست پولیس تک پہنچایا۔ جنھوں نے بروقت حرکت میں آکر ابتدائی رپورٹ درج کرنے کے ساتھ بڑے پیماے پر تحقیقات شروع کی۔ جبکہ ایس ایس پی اونتی پورہ نے بذات خود ڈاڈہ سرہ جاکر حالات کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد علاقے کے معززین سے اس بارے میں گفت شنید کی۔
وہیں واقعے کے متعلق سنتے ہی وادی کے متعدد علاقوں بشمول تاریخی خانقاہوں اور دوسری زیارت گاہوں سے اس حرکت کی مذمت کی گئی اور جموں کشمیر پولیس سے اس بارے میں تحقیقات کرکے مجرم کو پکڑ نے کی اپیل کی گئی۔ اس دوران شیخ العالم رحمۃ اللہ علیہ ریسرچ کمیٹی کے متعدد یونٹوں تک اطلاع پہنچی تو کمیٹی کے عہداران نے یہ اطلاع پاتے ہی اس سلسلے میں آج ہنگامی نشست بلائی اور اکثر ذیلی یونٹوں سے ان لائین رابطے میں معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
درایں اثنا جمعہ اجتماع کے موقعے پرمیرواعظ بعقہ عالیہ چرارشریف مولانا امیر الدین شاہ نے اس واقعے کی مذمت کی اور اسے افسوسناک واردات قراردیتے ہوئے بلخصوص جموں وکشمیر پولیس سے اپیل کی کہ معاملے کی تہہ تک تحقیقات کرکے اصل مجرموں کوگرفت میں لاکر انھیں عوامی جذبات مجروح کرنے کی بھی سزا دی جائے۔ جبکہ نندہ ریشی کاروان ادب و ثقافت نے بھی واقعے کے تناظر میں ایس ایس پی اونتی پورہ اعجاز زرگرکی طرف سے اس سلسلے میں فوری طور اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی گئی اور موصوف کی نگرانی میں کام کرنے والی تحقیقاتی ٹیم کو شاباشی دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا