’بھائی کی بہن سے فریاد‘

0
41

غریب کنبوں کے لئے صحت انشورنس کا آغاز کیا جائے
لازوال ڈیسک

سرینگرریاستی سرکار کی طرف سے لوگوں کے معیارزندگی میں بہتری لانے ،علاج ومعالجہ کی معیاری سہولیات اور حفظان صحت کے لئے اختراعی اقدامات کے نتیجے میں وزارت صحت وسماجی بہبود نے ریاست کو اعزاز سے نوازا ہے۔اس پس منظر میں وزیر اعلیٰ شکایتی سیل کے کوارڈینیٹر نے سرکار کی توجہ لوگون،خاص کر غریب کنبوں کو جامع صحت انشورنس کے دائرے میں لانے کی ضرورت پر زوردیاہے۔تصدق مفتی کے مطابق سماج کے کمزور طبقوں کو اپنی جیب سے رقومات خرچ کرنے کے بعد مزید اخراجات کے لئے مختلف حلقوں کا سہارا لینا پڑتا ہے اورجان لیوا بیماریوں کا علاج کرنے کےلئے انہیں ریاست سے باہر بھی جانا پڑتا ہے۔انہوںنے کہا کہ معمولی آمدنی والے شخص کو برین ٹیومر سرجری،کینسر کے علاج اور طویل مدتی ڈائیلسز کے لئے انہیں بنکوں کے علاوہ دیگر ذرائع سے قرضے حاصل کرنا پڑتے ہیں۔کبھی کبھی ان مریضوں کو اپنے اثاثے اور اراضی بھی فروخت کرنا پڑتی ہے۔حالاں سرکار اورکچھ خیراتی ادارے اس سلسلے میں اقدامات کررہے ہیں۔لیکن اس کے باوجود یہ سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔تصدق مفتی نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریاست کے تمام کنبوں کو جامع انشورنس سکیم کے دائرے میں لانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔اس صحت انشورنس سکیم کا مقصد غریب کنبوں کے لئے بہتر علاج ومعالجہ کی خاطر مالی مدد کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے۔تصدق مفتی نے کہا ہے کہ حالاں کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ سرکار ہر کسی کے لئے علاج ومعالجہ کی خاطر مالی معاونت فراہم نہیں کرسکتی۔البتہ سرکار اس مقصد کے لئے قومی صحت مشن کے تحت ریاست میںراشٹریہ سواسیتھیا بیمہ یوجنا سے ضرورت مندوں کی مالی مدد کے لئے آگے آسکتی ہے۔یا آر ایس بی وائی کی طرح ریاستی سرکار اپنی صحت انشورنس پالیسی کو بھی لاگو کرسکتی ہے جب کہ باقی ماندہ رقم ریاستی سرکار فراہم کرسکتی ہے۔تصدق مفتی کے مطابق جامع صحت انشورنس سکیم کو لاگو کرنے سے جہاں بہت سارے غریب لوگوں کی زندگی کو بچایاجاسکتا ہے وہیں اُن کےلئے علاج ومعالجہ کی بہتر سہولیات بھی دستیاب رکھی جاسکتی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا