آصفہ قتل ایک سنگین جرم ، اس کو سیاست کا شکار بنانا افسوس کن

0
34
  • مقدمہ کے تحقیقاتی عمل میں سرعت لائی جائے اور فاسٹ ٹریک کورٹ میں ٹرائل ہو:سول سوسائٹی
    لازوال ڈیسک
  • جموں؍؍وکلاء، انجینئرز، ماہرین تعلیم، فنکار، ادیب، مصنف، صحافی، کالم نویس ، دانشوروں، سکالروں،سابقہ ججوں کے ایک گروپ کے علاوہ مختلف طبقہ جات اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے معززین نے کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر کے رسانہ گاؤں میں8سالہ معصوم آصفہ کے اغوا، عصمت ریزی اور قتل کو سیاست کا شکار بنانے کی کڑے لفظوں میں مذمت کی ہے۔یہاں جاری مشترکہ بیان میں انہوں نے اس معاملہ کو علاقہ پرستی، فرقہ پرستی کا شکار بنا کر اس پر غیر متوقع سیاست کرنے پر گہرے غم وغصہ کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک متاثرہ کنبہ کو انصاف فراہم کرنے کی بجائے اس پر ہرکوئی سیاست کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے اس بات پرزور دیا ہے کہ اس کو ایک سنگین جرم کے طور دیکھاجائے اور بچی کے مجرموں کو سزا دی جائے ، اس معاملہ کو کسی مخصوص طبقہ کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔ مجرموں کو بچانے اورغلط جوازیت نہ پیش کی جائے۔ مشترکہ بیان جاری کرنے والوں میں جموں یونیورسٹی میں شعبہ سیاسات کے سربراہ اور جموں وکشمیر امور ادارہ کے ڈائریکٹر الورہ پوری، شعبہ سیاسات کی سابقہ پروفیسر ریکھا چوہدری، صحافی بینو جوشی،ریاستی خواتین کمیشن کی ممبر اور جموں یونیورسٹی میں شعبہ لائف لانگ لرننگ کی سربراہ کویتہ سوری، جموں یونیورسٹی میں سوشیالوجی شعبہ کی صدر ویشو ورکشہ،جموں یونیورسٹی میں کلچرل افسر اور تھیڑفنکار ارفا ٹاک، آرٹسٹ اور ریسرچ اسکالر آدیتی گپتا،کالم نویس اور سماجی کارکن شائستہ مسعود،مہلا ادھیکار سنگٹھن کٹھوعہ صدر سنتوش کھجوریہ، صحافی انورادھا بھسین جموال،ڈوگری ساہتیہ سنستھا صدر اور ساہتیہ اکیڈمی میں ڈوگری ایڈوائزری بورڈ کنوئنر للت منگوترہ، مجسمہ نگار راجندر ٹیکو، فلمی شخصیت مشتاق کاک، تھیٹر کارکن للت گپتا اور دیپک کمار، تاجر انیل سوری، کالم نویس اور ریٹائرڈ جج بی ایل صراف، سماجی کارکن شبن کول، نامور پہاڑی شاعر سوامی انتر نیرو، جموں یونیورسٹی ٹیچرز ایسو سی ایشن صدر کلدیپ سنگھ چاڑک، جموں یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن سیکریٹری سندیپ سنگھ اور جوائنٹ سیکریٹری وکرم ساہی، صحافی سنت کمار رما، پردیپ دتہ، کنوور شکتی سنگھ، صحافی سعید جنید ہاشمی، کٹھوعہ ٹوڈے کے ایڈیٹر کلم جیت سنگھ، سنیئر ایڈووکیٹ اے وی گپتا، ایڈووکیٹ شیخ شکیل احمد، آر ٹی آئی کارکن رمن شرما، ایڈووکیٹ آدتیہ گپتا، ایڈووکیٹ الطاف حسین جنجوعہ، ایڈووکیٹ اعجاز لون، ایڈووکیٹ عرفان خان، ایڈووکیٹ وقار حسین سلاریہ اورایڈووکیٹ یاسرمشتاق نظامی شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ چونکہ پہلے سے ہی عدالت عالیہ اس کیس کو مانیٹر کر رہاہے، اس لئے تحقیقات میں تاخیر کا کوئی عذر نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ اس کیس کی تیزی کے ساتھ ٹرائل کرائی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا