ادبی انجمن باباجی صاحب لاروی اور زبان وادب انجمن ادبی محفل چناراں کی چھاں کے اشتراک سے منعقد محفل مشاعرہ

0
58

کالابن مہنڈر میں ضلع بھر کے نامور شعراء کرام نے پیش کیا روحانی وجمہوری شاعرانہ کلام
منظور حسین قادری

مینڈھر؍؍ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈر کے گائوں کالابن محلہ پانڈواں میں ایک نامور ادبی علمی و سماجی شخصیت ماسٹر سجاد نقشبندی صاحب کے دولت خانہ پر ایک بہترین ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔یاد رھے کہ یہ ادبی کانفرنس نامور ادبی انجمن بابا جی صاحب لاروی ذبان و ادب و انجمن ادبی محفل چناراں کی چھاں کے ذیر سایہ کروائی گئی۔یاد رھے کہ سجاد نقشبندی صاحب ایک عرصہ سے ان دو ادبی انجمنوں کے ساتھ جْڑے ہوئے ہیں اور ایسی ادبی کانفرنس سالانہ آپنے دولت خانہ پر منعقد کرواتے ہیں جس سے اس دور دراز علاقہ کے لوگ علم و ادب سے بحر آور اور لطف اندوز ہوتے ہیں۔
شام کی اس ادبی محفل کی صدارت سری مستان گوجر ویلفیئرفائونڈیشن کے اہم رکن اور گوجری زبان کے ایک نامور شاعر لکچرر عطا اللہ شاد صاحب فرما رھے تھے جبکہ محفل کے مہمان خصوصی ضلع پونچھ کی ایک بہترین دینی ادبی و علمی شخصیت روزنامہ ’لازوال ‘کے ترجمان مولانا منظور حسین قادری صاحب فرما رھے تھے۔اس محفل مشاعرہ کے مہمان ذی عزت گوجری ذبان کے ایک بزرگ شاعر و گلوکارحاجی غلام احمد غلام صاحب جبکہ مہمان ذی وقار تنز و مزاہ کے شاعر نزیر حسین چوہان صاحب تھے۔
آغاز میں طلاوت کلیم اللہ و نعت مقبولؐ پیش کی گئی جس کے بعد انجمن ادبی محفل چناراں کی چھاں کے جنرل سیکریٹری ماسٹر محمد یونس انجم نے خطبہ استقبالیہ میں آئے ہوئے شعرا اکرام گلوکاروں اور صف سامعین میں موجود لوگوں کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے محفل مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز کیا۔محفل میں تشریف فرما اہل علم و ذباں اور ماں بولی و گوجری ادب کا شوق و ذوق رکھنے والی تمام شخصیات کا والہانہ استقبال کرنے کے بعد صاحب خانہ رفیق چوہان اور ان کے لخت جگر سجاد نقشبندی و ایڈوکیٹ اخلاق کی محنت لگن اور ادب کے فروغ کی خاطر سالانہ طور پر ادبی محفل سجانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس دور دراز علاقہ میں ان کی مالی قربانی مہمان شعرا و ادبا کی خدمت حوصلہ آفزائی اور اس قدر عزت افزائی کی کاوشوں کو سلام پیش کیا۔
محفل کے آغاز میں چوہان خاندان کے ادبی درخشندہ ستارے ماسٹرشکیل چوہان نے اس ادبی محفل کی تمہید باندھتے ہوئے ناظم مشاعرہ گوجری زبان کے نوجوان شاعر و ادیب صدام صارف کو فرائض نظامت سر انجام دینے کا اعلان کیا۔جن شعرا اکرام نے اپنا کلام پڑھکر محفل مشاعرہ میں شرکت فرمائی ان کے اسماء گرامی کچھ اس طرح ہیں۔ محمد صفیان ،رفیق چوہان، محمد الطاف بوکن، صدر دین کشمیری، حاجی غلام احمد، غلام عبدالرزاق، خلیفہ نزیر حسین چوہان ،باغ حسین ،قمر صدام، صارف خالد راحت اعوان، لیاقت حسین ،لیاقت محمد یونس، انجم قاری ،منظور حسین قادری، لکچرر عطا اللہ شادشامل ہیں۔
اس کے بعد جن شخصیات نے محفل مشاعرہ سے متاثر ہو کر اپنے تاثرات پیش کئے ان میں ڈاکٹر جمیل خان ،خالد رانا، حافظ فیض احمد ،محمد الطاف بوکن ،حاجی غلام احمد ایڈوکیٹ ،اخلاق چوہان شامل ہیں۔ان تمام شخصیات نے داد و تحسین پیش کرتے ہوئے ماسٹر سجاد نقشبندی ایڈوکیٹ اخلاق اور ان کے والد محترم کو مبارکباد و سلام پیش کیا اور اس ادبی خاندان کے ادبی شوق و ذوق اور ذبان و ادب کی خاطر ان کی ان تھک کاوشوں کو سراہا اور تاکید کی کہ شعرا اکرام کے اس قسم کے معیاری کلام کو مہانہ یا کم از کم سہ ماہی انداز میں اہل علم و ذباں کے سامنے لایا جائے۔
اس ادبی محفل کے اختتام پر عطااللہ شاد نے آپنے صدارتی خطبہ میں اولیا اکرام کے فیوز و براکات اور گوجری پہاڑی و پنجابی شاعری کا اولیا و صوفیا اکرام سے رغبت و وابستگی پر روشنی ڈالتے ہوا کہا کہ ان زبانوں میں شاعری و ادب کا آغاز دربار لارکے ادبی مرکز اور میاں محمد بخش الرحمہ و سائیں فقر دین جیسے صوفیا اکرام سے ہی منسوب ھے۔محفل کے مہمان خصوصی مولانا منظور قادری نے اپنے مفصل خطاب میں فرمایا کہ آج کی ادبی محفل جس میں شاعری کی ہر صنف کو شامل کیا گیا شعرا حضرات نے بڑے ہی معیاری کلام پیش کئے اور صف سامعین کا شوق و ذوق بھی قابل صد افتخار رھا۔انھوں نے مزید کہا کہ اسفر قسم کی بہترین ادبی محفلوں میں پیش کئے گئے معیاری کلام کو تحریری و کتابی شکل میں لانے کی اشد ضرورت ھے۔ تاکہ دور مستقبل میں ایسی مجالس کے ذریع پیش کئے گئے ادبی سرمایہ سے ہماری ثقافت و ذبان کو مزید فروغ مل سکے اور نوجوان نسل میں یہ ادب منتقل ہو سکے۔
اس رنگا رنگ ادبی محفل جس میں شعرا اکرام نعت پاک گوجری بیت سی حرفی غزلیات گیت قطعات جیسی ہر صنف شاعری کو پیش کر کے دائد و تحسین حاصل کی۔محفل کے اختتام پر ماسٹر سجاد چوہان نے شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے تشریف فرما مہمانوں جن میں لکچرر عطااللہ شاد، مولانا منظور قادری، ڈاکٹر جمیل خان، صدر دین کشمیری، الطاف و دیگر شعرا و حاضرین محفل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ذبان و ادب میں خدمت کی خاطر میرا حوصلہ ادبی انجمنوں بابا جی صاحب لاروی ذبان و ادب اور انجمن ادبی محفل چناراں کی چھاں کے کارکنان نے بڑھایا ھے جس کا سہرا میرے شفیق ساتھی یونس انجم کے سر جاتا ھے جو اس طرح کے ادبی کاموں میں میری معاونت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا