الرئيسية بلوق الصفحة 7646

اپوزیشن لیڈران کا وفد گورنر این این ووہرا سے ملاقی

0
’اسمبلی کا اجلاس طلب کیاجائے‘
ریاست ہر معاملے میں بے چینی کی شکار ؛عوامی نمائندوں کو عوام کی بات کرنے کاموقع دیاجائے:فاروق عبداللہ 
موجودہ حکومت نے اسمبلی کے فورم کو کمزور بنادیا ہے، :تاریگامی
لازوال ڈیسک
  • سرینگر؍؍ جموں وکشمیر کی اپوزیشن جماعتوں نے ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 35 اے کے دفاع کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اورریاست کو درپیش دوسرے سنگین مسائل پر بحث کے لئے اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ نے گذشتہ ہفتے ریاستی حکومت کی اپیل پر دفعہ 35 اے سے متعلق مقدمے کی سماعت دیوالی کے تہوار تک موخرکردی۔ نیشنل کانفرنس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پارٹی کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں پیر کے روز ریاستی اپوزیشن کا ایک اعلیٰ سطحی وفد گورنر شری این این ووہرا سے راج بھون میں ملاقی ہوا۔تفصیلات کے مطابق صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں آج ریاستی اپوزیشن کا ایک اعلیٰ سطحی وفد گورنر این این ووہرا سے راج بھون میں ملاقی ہوا۔ وفد میں ریاستی کانگریس صدر جی اے میر، سی پی آئی ایم کے ایم وائی تاریگامی، پی ڈی ایف کے حکیم محمد یاسین، ڈی پی ایم کے غلام حسن میر، نیشنل کانفرنس کی علی محمد ساگر، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، میاں الطاف احمد اور محمد اکبر لون اور کانگریس کے عثمان مجید شامل تھے۔این این ووہرا سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈران کے وفد نے گورنر پر زور دیا کہ وہ ریاست کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس طلب کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے گورنر کو اس بات سے آگاہ کیا کہ اس وقت ریاست ہر معاملے میں بے چینی کی شکار ہے، سیاسی انتشار کے ساتھ ساتھ انتظامی بحران عروج پر ہے۔ چور دروازے سے بھرتیاں عمل میں لائیں جارہی ہیں، اقربا پروری اور اقربانی نوازی کا دور دورہ ہے، پیسوں کے عیوض نوکریاں کی فراہمی کا چلن عام ہوگیا ہے، ایسے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو ریاست کیلئے تباہی اور بربادی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم نے گورنر پر زور دیا کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے اسمبلی کا سیشن طلب کریں ، جس میں عوامی نمائندوں قانون ساز کونسل اور قانون ساز اسمبلی میں اپنے اپنے لوگوں اور علاقوں کے مسائل و مشکلات اور زمینی صورتحال سامنے لاسکیں۔ اس موقعے پر سی پی آئی کے ایم وائی تاریگامی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وجہ جو سیاسی اور انتظامی معاملات ہیں اُن کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی ہے۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ ریاست کے گورنر شری این این ووہرا ریاست جموں وکشمیر کی صورتحال کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔ موجودہ حکومت نے اسمبلی کے فورم کو کمزور بنادیا ہے، اگر اس ادارے کو فعال بنانے ہے تو موجودہ سیاسی اور روز مرہ کے معاملات کے پیش نظر فوری طور پر اسمبلی سیشن بلایا جانا چاہئے۔اس سے قبل اپوزیشن لیڈران نے صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش پر ایک میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں ریاست جموں وکشمیر کے موجودہ سیاسی، انتظامی اور سیکورٹی صورتحال کے علاوہ دیگر معاملات کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

حدمتارکہ پہ پھرکشیدگی

0
اوڑی سیکٹر میںشدید گولہ باری ،درجنوں علاقے لرز اٹھے ، لوگوں میں خوف و ہراس 
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍؍لائین آف کنٹرول کا اوڑی سیکٹر اتوار کی شام اس وقت گولیوں کی گن گرج اُٹھا جب پاکستانی رینجرس نے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر ان پر بھاری مارٹر شلنگ کی ۔ ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی ۔تفصیلات کے مطابق لائین آف کنٹرول پر اس وقت جنگ کا سماں دیکھنے کو ملا جب اتوارکی شام پاکستانی افواج نے اوڑ ی سیکٹرمیں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر بلا اشتعال فائرنگ کے ساتھ ساتھ زبردست ماٹر شلنگ کی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے کئی گئی بلا اشتعال فائرنگ کا جواب دینے کے لئے سرحد کی حفاظت پر تعینات بھارتی افواج نے بھی مورچہ زن ہو کر جوابی کاروائی کی اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہو ا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی رینجرز نے بھاری مار ٹر شلنگ کی اور بلا اشتعال بھارتی حفاظتی چوکیوں پر اندھا دھند فائرنگ سور مار ٹار شلنگ کی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق  بی ایس ایف اہلکاروں نے فائرنگ کا بھر پور جواب دیا اور پاستانی پوسٹوں پر چھوٹے اور خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی ۔ ذرائع کے مطابق طر فین کے مابین گولیوں کی گن گرج سے اوڑی ور اس کے ملحقہ علاقے لرز اُٹھے اور ان علاقوں میں خوف و دہشت کی لہر پھیل گئی ۔ ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی ۔ بھارت پاکستان فوج کے درمیان حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر بندوقوں کے دہانے کھل جانے کے باعث حد متارکہ کے آر پار رہنے والے لوگوں کو ایک دفعہ پھر مصائب ومشکلات میں مبتلا کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آر پار رہنے والے لوگوںمیں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ڈیجیٹل معیشت سے ترقی کی رفتار میں تیزی:مودی

1
یواین آئی
شیامین؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے برکس ممالک کے مابین نئی کھوج کے میدان میں مضبوط تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آج کہاکہ ڈیجیٹل معیشت سے ترقی کی رفتار میں تیزی آسکتی ہے اور اس سے مسلسل ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔مسٹر مودی چین کے ساحلی شہر شیامین میں نویں برکس کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ان ممالک کے اسمارٹ شہر، آفات سے نمٹنے سے لے کر شہروں کی ترقی کے شعبہ میں آپسی تعاون بڑھائے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آپسی تعاون سے ہی ترقی ممکن ہے اور ایک مضبوط برکس ساجھیداری اور ‘انوویشن’ ترقی کا ذریعہ بن سکتا ہے ۔ شمسی توانائی ایجنڈا کو مضبوطی دینے کیلئے برکس ممالک بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے ) کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ‘مشترکہ ساجھیداری کے تحت نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں جوڑنے ، مہارت کی ترقی میں تعاون بڑھانے اور اعلی تکنیکی درجہ کے کاموں میں اشتراک کی ضرورت ہے ۔مسٹر مودی کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے اتوار کی شام یہاں پہنچے تھے ۔ انہوں نے رات کو ہی ہندستانی برادری کے لوگوں سے ملاقات کی۔ اس دوران بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگے اور مودی مودی کی گونج بھی سنائی دی۔ یہ کانفرنس پانچ ستمبر تک چلے گی۔واضح رہے کہ ڈوکلام علاقہ میں ہندستان اور چین کے مابین دو ماہ تک جاری تعطل کے بعد دونوں ممالک نے 28 اگست کو اپنے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پہلی بار برازیل، روس، ہندستان، چین اور جنوبی افریقہ کے لیڈروں کی ملاقات ہو رہی ہے ۔انفرنس کے لئے یہاں آئے لیڈر ایک مکمل سیشن میں بھی شرکت کریں گے جہاں وہ اہم شعبوں میں برکس کے اراکین ممالک کے مابین تعاون کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ اس کے علاوہ یہ لیڈر عالمی معیشت اور چیلنجوں سمیت اہم بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کریں گے ۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

عیدالاضحی :’کاروان امن‘ بس سروس معطل

0
یواین آئی
سری نگر؍؍جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سری نگر اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کی دارالحکومت مظفرآباد کے درمیان چلنے والی ہفتہ وار ’کاروان امن‘ بس سروس پیر کو عیدالاضحی کے پیش نظر معطل کی گئی۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’کاروان امن بس سروس کو آج عیدالاضحی کے پیش نظر معطل کیا گیا ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’ہمیں سرحد پار پاکستان زیر قبضہ کشمیر کی انتظامیہ سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں عیدالاضحی کے پیش نظر بس سروس کو آج معطل رکھنے کی درخواست کی گئی‘۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ طرفین نے بعد ازاں بس سروس کو معطل کرنے کا فیصلہ باہمی اتفاق رائے سے لیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جو مسافر اس ہفتہ وار بس سے آج سفر کرنے والے تھے، کو اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان مسافروں کو اب اگلے ہفتے چلنے والی بس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی اس ہفتہ وار بس سروس کا آغاز 7 اپریل 2005 کو ہوا تھا اور تب سے اِس کے ذریعے ہزاروں لوگ آرپار اپنے عزیز واقارب سے ملے ہیں۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

جنوبی کشمیر میں گرینیڈ حملہ

0
 سی آر پی ایف کے 4 اہلکار زخمی 
یواین آئی
  • سرینگر؍؍جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پیر کے روز جنگجوؤں کی طرف سے کئے گئے گرینیڈ حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ جنگجوؤں نے ضلع کولگام کے قاضی گنڈ میں سری نگر جموں قومی شاہراہ پر 163 بٹالیں سی آر پی ایف کی ایک گشتی پارٹی کو نشانہ بناکر گرینیڈ پھینکا۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے میں سی آر پی ایف کے چار اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ گرینیڈ حملہ انجام دینے والے جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ تاہم سیکورٹی فورسز نے انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں تلاشی آپریشن شروع کردیا ہے۔ جنگجوؤں کی جانب سے یہ حملہ شمالی کشمیر کے ایپل ٹاون سوپور میں ایک مسلح تصادم میں ایک ایچ ایم کمانڈر سمیت دو جنگجوؤں کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد انجام دیا گیا۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

شمالی کشمیر کے سوپور میں مسلح تصادم

0
 حزب المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈر سمیت 2 جنگجو ہلاک 
احتجاجی مظاہروں کاخدشہ،ضلع بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں یک روزہ تعطیل ،موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع 
یواین آئی
  • سرینگر؍؍شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ایپل ٹاون سوپور میں پیر کی صبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والے ایک مسلح تصادم میںحزب المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈر سمیت دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ مقامی جنگجوؤں کی ہلاکت کے تناظر میں احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر ضلع بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں احتیاطی اقدامات کے طور پر یک روزہ تعطیل کے اعلان کے علاوہ موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی ہیں۔ ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے کامیاب آپریشن انجام دینے پر سیکورٹی فورسز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ’سوپور میں آج صبح ایک مشترکہ آپریشن میں حزب المجاہدین کے 2 جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا‘۔ مارے گئے جنگجوؤں کی شناخت حزب المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈرپرویز احمد وانی عرف پرویز گلورہ ساکنہ گلورہ ہندواڑہ اور نعیم احمد نجار ساکنہ براٹھ کلان سوپور کے بطور کی گئی ہے۔ کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد خان نے یو این آئی کو بتایا ’جنگجوؤں کی لاشوں کی شناخت کے عمل کے دوران ہمیں پتہ چلا کہ مارے گئے جنگجوؤں میں ایچ ایم کا ڈویژنل کمانڈر پروزیر گلورہ بھی شامل ہے۔ دوسرے جنگجو کی شناخت براٹھ کلان سوپور کے رہنے والے نعیم احمد کے بطور ہوئی ہے‘۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ پرویز گلورہ کو جنگجوؤں سے متعلق اے پلس پلس زمرے میں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام سے دو اے کے 47 رائفلیں، ایک انساس رائفل اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ شمالی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نتیش کمار نے مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سوپور کے شنکر گنڈ براٹھ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں وکشمیر پولیس ، فوج اور سینٹرل ریزرو پولیس فورسز نے مذکورہ گاؤں میں پیر کی صبح تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران جنگجوؤں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ ریاستی پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ’براٹھ سوپور میں ہونے والے مسلح تصادم میں ریاستی پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا‘۔ ذرائع نے بتایا کہ شنکر گنڈ براٹھ مین ٹاون سوپور سے محض تین کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی اقدامات کے طور پر بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کے تمام تعلیمی اداروں میں آج تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ضلع بارہمولہ کے مختلف علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کا اقدام سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کی افواہ بازی کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

روہنگیائی مسلمان بدترین ریاستی دہشت گردی کے شکار

0
 مسلم ممالک مسئلے کو اقوامِ متحدہ کے فورم پر اٹھائیں: گیلانی 
یواین آئی
سرینگر؍؍بزرگ علیحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے روہنگیائی مسلمانوں کی ہلاکت پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے مسلم ممالک خاص طور سے انڈونیشا، ملیشیا، پاکستان، ایران اور ترکی کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کو اقوامِ متحدہ کے فورم پر اٹھائیں اور میانمار حکومت کے مجرمانہ کردار کے خلاف رائے عامہ منظم کرانے کے لیے اپنے اثرورسوخ کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی چودھراہٹ قائم کرنے والی عالمی طاقتیں مسلمانوں کے حوالے سے دوعملی اور دوہرے معیار کے شکار ہیں اور وہ ان پر ہورہے سنگین مظالم کو روکنے میں کوئی موثر کردار ادا نہیں کررہی ہیں۔ مسٹر گیلانی نے پیر کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ روہنگیائی مسلمان بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کے شکار ہیں اور برما کی حکومت سرکاری سطح پر ان کے خلاف نسل کشی کی مہم چلارہی ہے۔ انہوں نے مسلم ممالک اور خاص طور سے پاکستان کی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنے ان مظلوم مسلمان بھائیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے موثر کارروائی کریں اور اس مسئلے پر عالمی رائے عامہ منظم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے وسائل اور ذرائع کو بھی بروئے کار لائیں اور سمندر کی لہروں میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو کنارے لگانے میں رول ادا کرے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کو عالم اسلام میں ایک خصوصی حیثیت حاصل ہے اور دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں کو ظلم وستم کا شکار بنایا جاتا ہے، ان کی نظریں اس ملک کی طرف اُٹھتی ہیں کہ وہ ان کے بچاؤ کے لیے آگے آئے گا اور اپنی سفارتی چینلوں کو متحرک کرکے اس ظلم کو روکنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زبردست افسوس اور حیرانگی کا اظہار کیا کہ دنیا کی وہ بڑی طاقتیں، جو جمہوریت اور انسانی حقوق کی علمبردار کہلاتی ہیں، برما کے مظلوم مسلمانوں کی حالت زار پر چُپ سادھ لی ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں رونگیائی مسلمان بے گھر اور بے یارومددگار ہیں، مگر ان کے لیے کوئی بات تک کرنے کو تیار نہیں ہے۔ برما کی بدھشٹ حکومت پچھلے کئی سالوں سے اقلیتی کیمونٹی پر ناروا مظالم ڈھارہی ہے، ان کے معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کو قتل کررہی ہے، مسلم لڑکیوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے، البتہ اس پر عالمی برادری کارروائی کررہی ہے اور نہ ہی مسلم ممالک اپنی ذمہ داری کو پورا کرتے ہیں جو پوری امت مسلمہ کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔ مسٹر گیلانی نے کہا کہ کشمیری قوم خود ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے اور آلام ومصائب میں جی رہی ہے، البتہ ہم اپنے مظلوم رونگیائی مسلم بھائیوں کے دُکھ درد کو دل سے محسوس کرتے ہیں اور ہم دُعا گو ہیں کہ اﷲ تبارک وتعالیٰ انہیں مصیبتوں سے چھٹکارا نصیب کرے اور ان کے نجات کی کوئی سبیل نکل آئے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ٹیرر فنڈنگ کیس

0
میاں عبدالقیوم کواین آئی اے نے دِلی طلب کیا
یواین آئی
سری نگر؍؍پاکستان اور دوسرے ممالک سے ہونے والی مبینہ ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کو تفتیش کے لئے طلب کرلیا ہے۔ میاں قیوم کو بدھ کے روز (6 ستمبر کو)نئی دہلی میں این آئی اے کے ہیڈکوارٹرس میں حاضر ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے این آئی اے نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال کو تفتیش کے لئے طلب کیا تھا۔ دریں اثنا این آئی اے کی جانب سے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو تفتیش کے لئے نئی دہلی طلب کئے جانے کے خلاف وادی بھر میں وکلاء نے پیر کے روز اپنی سرگرمیاں معطل رکھیں۔ خیال رہے کہ این آئی اے نے ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں 24 جولائی کو 7 علیحدگی پسند لیڈران کو گرفتار کرکے نئی دہلی منتقل کیا جہاں انہیں ریمانڈ پر جیل میں مقید رکھا گیا ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ کچھ علیحدگی پسند راہنماؤں بالخصوص نعیم احمد خان نے مئی کے دوسرے ہفتے میں نئی دہلی سے چلنے والی ایک نجی نیوز چینل کے سٹنگ آپریشن کے دوران وادی میں پتھراؤ، املاک کو نقصان اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے لئے پاکستان سے رقومات حاصل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ تاہم نعیم خان نے بعدازاں 20 مئی کو ایک پریس کانفرنس کرکے نیوز چینل کے سٹنگ آپریشن کو جھوٹ کا پلندہ اور من گھڑت قرار دیا تھا۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

اوماکی کرسی کس نے بچائی?

0

مودی۔ شاہ کے قریبی کا پتہ ہوا صاف

نئی دہلی ؍؍میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کی کابینہ میں توسیع میںجہاں نرملا سیتا رمن کے قد بڑھنے سے لوگ حیران ہیں وہیں اوما بھارتی کے بے قریبی رہے پرہلاد پٹیل کو وزیر نہیں بنائے جانے پر بھی کافی بحث ہورہی ہے ۔ دراصل شمال مشرق منی پور میں کمل کھلانے والے پرہلاد پٹیل کو وزیر بنایا جانا تقریبا طے مانا جارہا تھا ۔ منی پور میں پہلی مرتبہ بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ۔ پرہلاد پٹیل کو وزیر اعظم مودی اور بی جے پی صدر شاہ کا بھی قریبی مانا جاتا ہے ۔ایسے میں ممکنہ وزرا کی فہرست میں نام ہونے کی باوجود آخری وقت پر پرہلاد پٹیل کا پتہ کاٹ دیا گیا ، جس کی اصل وجہ اوما بھارتی کو مانا جارہا ہے ۔ جس لودھی سماج سے اوما بھارتی آتی ہیں ، اسی سماج سے پٹیل بھی آتے ہیں ۔ اوما بھارتی کی وزارتی کونسل سے رخصتی نہیں ہونے پر ذات کی بنیاد پر پرہلاد پٹیل کو وزیر بنانے کا فیصلہ ٹال دیا گیا ۔سیاسی گلیاروں میں زروں سے بحث ہورہی ہے کہ متھرا میں آر ایس ایس کی میٹنگ میں پہنچے امت شاہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ اوما بھارتی کو ہر حال میں وزیر بنا کر رکھا جائے ۔ سنگھ لیڈروں کے ذریعہ اوما کو ہٹائے جانے کی مخالف کئے جانے کے بعد پرہلاد پٹیل وزیر بننے کی دوڑ سے باہر ہوگئے ۔ بتایا جارہا ہے کہ امت شاہ نے پرہلاد کو اپنی رہائش گاہ پر بلاکر سبھی صورتحال بتا دی ہیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

پولیس کی فائرنگ سے جیل میں سمگل کرنے والا کبوتر مارا گیا

1

آرجنٹینا میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک ایسے کبوتر کو گولی مار ہلاک کر دیا ہے جو جیل میں منشیات لے کر جا رہا تھا۔

بی بی سی کے مطابق وسطی شہر سینٹا روسہ کے جیل کے گراؤنڈ میں یہ کبوتر اڑتا ہوا پایا گیا۔ حکام نے کہا ہے کہ کبوتر پکڑنے کے بعد انھوں نے اس کی کمر پر لدے ہوئے ایک چھوٹے سے بیگ میں سے منشیات، ممنوعہ ادویات اور ایک یو ایس بی ڈرائیو برآمد کی ہے۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے جیل میں ممنوعہ اشیا بھجوانے کے طریقے کے حوالے سے پہلے ہی تفتیش ہو رہی تھی۔

حکام نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں مارے گئے کبوتر کی کمر پر بیگ دیکھا جا سکتا ہے جس میں ادویات نظر آ رہی ہیں۔

آرجنٹینا میں جیل حکام کو 2013 میں اطلاع دی گئی تھی کہ جیل میں ممنوعہ اشیا بھیجنے والے لوگ کبوتروں کا استعمال کر رہے ہیں اور کبوتر ایک دن میں 10 سے 15 چکر لگاتے ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2013 میں تفتیش کے بعد 3 افراد اور 15 کبوتر پکڑے گئے تھے۔

یاد رہے کہ اس سال کے آغاز میں خلیجی ملک کویت میں عراقی سرحد کے قریب ایک کبوتر پکڑا گیا تھا جس کی کمر پر لدے بیگ سے کیٹامین نامی ممنوعہ دوا کی 178 گولیاں تھیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare
Exit mobile version