الرئيسية بلوق الصفحة 16

سری نگر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر//سنڈے مارکیٹ میں گرینیڈ حملے کے بعد سری نگر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ، پورے شہر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا جہاں پر موٹر سائیکل سواروں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہے۔معلوم ہواہے کہ سری نگر کے مضافاتی علاقے میں اضافی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔

https://www.livemint.com/news/militants-hurl-grenade-at-sunday-market-in-jammu-and-kashmirs-srinagar-killed-injured-11730625424658.html

اطلاعات کے مطابق سری نگر کے سنڈے مارکیٹ میں گرینیڈ حملے کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر شہر بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں چے چپے پر ناکہ پوائنٹس قائم کئے گئے جہاں پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تلاشی لی جارہی ہیں۔

یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے سری نگر کے مضافاتی علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا ، درگاہ ، حبک کراسنگ ، زکورہ ، گلاب باغ، پاندچھ ، نوے فٹ ، بژھ پورہ میں سیکورٹی فورسز نے ناکے لگائے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مشکوک نظر آنے والی گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی موٹر سائیکل اور سکوٹی کو بغیر تلاشی کے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔

بتادیں کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران وادی کشمیر میں ملی ٹینٹ حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ ہفتے کے روز خانیار انکاونٹر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر مارا گیا جبکہ اننت ناگ کے لارنو جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے دو ملی ٹینٹوں کو مار گرایا۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

میں بطور کپتان اور بلے باز ناکام رہا: روہت

0

لازوال ویب ڈیسک

ممبئی، // نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کے بعد ہندوستانی کپتان روہت شرما نے شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ بطور کپتان اور بلے باز ناکام رہے اور اس شکست کو ہضم کرنا آسان نہیں ہے۔

https://hi.wikipedia.org/wiki/%E0%A4%B0%E0%A5%8B%E0%A4%B9%E0%A4%BF%E0%A4%A4_%E0%A4%B6%E0%A4%B0%E0%A5%8D%E0%A4%AE%E0%A4%BE
روہت نے کہاکہ "ظاہر ہے کہ ٹیسٹ اور سیریز ہارنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا ہے۔ ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی اور ہم اسے قبول کرتے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے ہم سے بہت بہتر کرکٹ کھیلی۔ ہم نے بہت سی غلطیاں کی ہیں اور ہم سب کو اسے قبول کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ “ہم نے پہلی اننگز میں اسکور بورڈ پر کافی رنز نہیں ڈالے، اس لیے ہم کھیل میں پیچھے رہ گئے۔ لیکن یہاں ہمیں پہلی اننگز میں 30 رنز کی برتری حاصل تھی اور ہمیں لگا کہ ہم کھیل سے آگے ہیں۔ یہ مقصد قابل حصول تھا، ہم اس سے بہتر کر سکتے تھے۔”
شبھمن گل، رشبھ پنت اور واشنگٹن سندر کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میں بلے بازی کرنے جاتا ہوں تو میرے ذہن میں مخصوص منصوبے ہوتے ہیں لیکن اس سیریز کے نتائج میرے حق میں نہیں گئے جو کہ انتہائی مایوس کن ہے۔
انہوں نے ہمیں بتایا کہ اس پچ پر بیٹنگ کیسے کی جائے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہاں کس طرح بیٹنگ کرنی ہے لیکن اس سیریز میں چیزیں ہمارے مطابق نہیں ہوئیں۔ میں کپتانی اور بیٹنگ دونوں میں اپنا بہترین نہیں دے سکا۔ لیکن ہم نے بھی اجتماعی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور یہ سب شکست کا باعث بنے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

سری نگر کے سنڈے مارکیٹ میں گرینیڈ حملہ دو خواتین سمیت دس عام شہری زخمی

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر// جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر کے سنڈے مارکیٹ میں گرینیڈ دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت دس عام شہری زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

https://www.ndtv.com/india-news/grenade-attack-at-sunday-market-in-j-ks-srinagar-at-least-6-injured-6933958
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اتوار بعد دوپہر سنڈے مارکیٹ میں ریڈیو کشمیر کے نزدیک مشتبہ ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز پر گرینیڈ داغا جو نشانہ چوک جانے کے نتیجے میں لوگوں کے بیچ زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر صدر ہسپتال منتقل کیا جہاں پر سبھی کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ گرینیڈ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے سیول لائنز علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔پورے شہر سری نگر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا جبکہ جگہ جگہ پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
حکام نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سری نگر گرینیڈ حملے کے بعد شہر بھر میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سری نگر میں سی سی ٹی وی کے ذریعے مشکوک نظر آنے والے افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

نیوزی لینڈ نے ہندوستان کو25 رنوں سے شکست دی

0

لازوال ویب ڈیسک

ممبئی، //اعجاز پٹیل (چھ وکٹ) اور گلین فلپس (تین وکٹ) کی شاندار گیند بازی کی بنیاد پر نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن اتوار کے روز ہندوستان کو 25 رنز سے شکست دے دی، اس جیت کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی 3-0 سے جیت لی ہے۔

https://sports.ndtv.com/india-vs-new-zealand-2024/india-vs-new-zealand-live-score-3rd-test-match-day-3-today-ind-vs-nz-live-cricket-updates-live-streaming-6929627

لنچ کے بعد جیت کی طرف بڑھ رہے ہندوستان کو 22ویں اوور میں اعجاز پٹیل نے رشبھ پنت (64) کو آؤٹ کر کے دھچکا دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کی میچ میں واپسی کرادی۔ پنت نے اپنی اننگ میں نو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ اس کے بعد اشون اور واشنگٹن سندر نے اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ لیکن گلین فلپس نے اشون (آٹھ) اور اسی اوور میں آکاش دیپ (صفر) کو آؤٹ کرکے ہندوستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ 30 ویں اوور میں اعجاز نے واشنگٹن سندر (12) کو بولڈ کر کے ہندوستانی اننگ 121 پر ختم کر دی اور میچ 25 رنوں سے جیت لیا۔ اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے تین میچوں کی سیریز 3-0 سے جیت لی۔ یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان اپنے گھر پر ٹیسٹ سیریز ہارا ہے۔ اس شکست سے عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس ٹیبل میں ہندوستان کو بڑا دھچکا لگے گا۔
نیوزی لینڈ کو دوسری اننگ میں 174 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد بلے بازی کرنے اتری ہندوستانی ٹیم کی شروعات انتہائی خراب رہی اور اس نے 29 کے اسکور پر ایک کے بعد اپنے پانچ وکٹ گنوادیے۔ کپتان روہت شرما 11، شبمن گل ایک، یشسوی جیسوال 5 اور وراٹ کوہلی ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد رویندر جڈیجہ نے رشبھ پنت کے ساتھ اننگ کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان 42 رنز کی شراکت ہوئی۔ 16ویں اوور میں اعجاز پٹیل نے ول ینگ کے ہاتھوں جڈیجہ (6) کو کیچ کروا کر اس شراکت کو توڑ دیا۔ اس کے بعد بلے بازی کے لیے آئے واشنگٹن سندر نے پنت کے ساتھ اننگ کو سنبھالا۔ اس دوران رشبھ پنت نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ پنت نے 50 گیندوں میں سات چوکے اور ایک چھکا لگاتے ہوئے (ناٹ آؤٹ 53) بنالئے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اعجاز پٹیل نے 6 وکٹیں حاصل کیں۔ گلین فلپس کو تین وکٹ ملے۔ میٹ ہنری نے ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل رویندر جڈجہ اور اشون کی شاندار گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو دوسری اننگ میں 174 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان کو مشکل پچ پر میچ جیتنے کے لیے 147 رنز کا ہدف ملا ہے۔ آج یہاں وانکھیڑے میں، نیوزی لینڈ نے کل کے 171 کے اسکور سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ اسکور میں ابھی چار رنز کا اضافہ ہوا تھا جب رویندرا جڈیجہ نے آکاش دیپ کے ہاتھوں اعجاز پٹیل (8) کوکیچ آؤٹ کراتے ہوئے نیوزی لینڈ کی دوسری اننگ کا 45.5 اوورز میں 174 کے اسکور پر خاتمہ کردیا۔
دوسرے دن ہندوستان کی پہلی اننگ کے 263 رنز کے جواب میں مہمان ٹیم نے نو وکٹوں پر 171 رنز بنالئے تھے۔ نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 235 رنز بنائے تھے۔ ہندوستان نے پہلی اننگ میں 263 رنز بناکر 28 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔ دوسری اننگ میں رویندر جڈیجہ نے سب سے زیادہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ روی چندرن اشون نے تین وکٹ جھٹکے۔ آکاش دیپ اور واشنگٹن سندر کو ایک ایک وکٹ ملا۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

یوکرین کو امریکی صدارتی انتخابات کا بے چینی سے انتظار،ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا خوف

0

 

 

واشنگٹن، //یوکرینی باشندے منگل کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں، کیونکہ کچھ لوگوں کو خدشہ ہے کہ ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت اس اہم امداد کو روک دے گی جو واشنگٹن روسی افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے کیف کو فراہم کرتا ہے۔

https://www.theguardian.com/us-news/2024/nov/03/us-presidential-election-trump-harris-updates
صدارتی انتخابات سے چند روز قبل یوکرین کی فوج جس کے پاس جوانوں اور گولہ بارود کی شدید قلت ہے، ایک ایسے وقت میں میدانی نقصانات کا شکار ہو رہی ہے جب اطلاعات کے مطابق روس کو شمالی کوریا کی افواج کی آمد سے کمک ملنے والی ہے۔
مغرب یوکرین کو مدد فراہم کرنے کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا ہے۔ خاص طور پر اسے روسی سرزمین کو نشانہ بنانے کے لیے اپنے میزائلوں کے استعمال سے روکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دکھایا ہے کہ وہ روس کو شکست دینے کے لیے کیئف کو ضروری جنگی ذرائع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
امریکہ میں یوکرائن کے سابق سفیر اولیگ چیمچر نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ اس لیے، "ٹرمپ کی جیت سنگین خطرات کا باعث بنے گی۔”
واشنگٹن اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے رکن ممالک نے 2022ء میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کو دسیوں ارب ڈالر کی اہم فوجی اور مالی امداد فراہم کی ہے، جس سے کیئف کو مزید متعدد اور مسلح افواج کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا موقع ملا، لیکن چند مہینوں سے یورپ کے ساتھ ساتھ امریکہ کی طرف سے بھی یوکرین کو امداد کی فراہمی میں تاخیر ہوئی ہے‘‘۔
لہٰذا یوکرین کا سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ ریپبلکن ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ اسے امداد نہیں دیں اور تنہا چھوڑ دیں گے۔ کیونکہ وہ کیئف کے لیے امریکی امداد پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اقتدارمیں آ کرچوبیس گھنٹوں میں روس ۔ یوکرین جنگ ختم کرادوں گا۔
یوکرینی حکام نے کہا کہ ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو "یقین نہیں ہے کہ یوکرین جیت جائے گا۔ وہ کسی بھی قیمت پر جنگ کا خاتمہ” چاہتے ہیں تاکہ وہ چین کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز کر سکیں۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

مشی گن میں ہیرس نے ٹرمپ پر برتری حاصل کی

0

واشنگٹن، //امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے سوئنگ اسٹیٹ مشی گن میں اپنے حریف اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل کر لی ہے۔

https://www.theguardian.com/us-news/2024/nov/03/us-presidential-election-trump-harris-updates

راسموسن رپورٹس اور قدامت پسند اشاعت امریکن تھنکر کے ایک سروے کے مطابق، محترمہ ہیرس نے سوئنگ اسٹیٹ مشی گن میں مسٹر ٹرمپ پر ایک فیصد پوائنٹ کی برتری حاصل کی ہے۔ راسموسن رپورٹس اور امریکن تھنکرز کے ذریعے فون اور آن لائن کے ذریعے کرائے گئے اس سروے میں پتا چلا ہے کہ اگر آج انتخابات ہوئے تو مشی گن میں 49 فیصد ممکنہ ووٹرز محترمہ ہیرس کو ووٹ دیں گے، اور 48 فیصد ٹرمپ کو ووٹ دیں گے، جبکہ 1 فیصد ووٹرز کا کہنا ہے کہ وہ کسی دیگر امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ جبکہ 02 فیصد ووٹرز کوئی فیصلہ نہیں کر سکے۔

قابل ذکر ہے کہ 17 اکتوبر کو شائع ہونے والے سروے میں دونوں امیدوار 48 فیصد ووٹوں کے ساتھ برابر تھے۔ راسموسن کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں بھی نتیجہ یہی نکلا۔ یہ سروے 24 اکتوبر سے یکم نومبر تک 908 ممکنہ ووٹرز کے درمیان کیا گیا۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

اساتذہ اکرام کی قابلیت بڑھانے میں آفیسرز کا رول :

0

قلم۔ کار : محمد شبیر کھٹانہ
رابطہ نمبر : 9906241250
موجودہ وقت اور حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے خواہشمندوں کے درمیان انتہائی سمارٹ پوسٹوں کے لیے مقابلے بڑھتے جا رہے ہیں جو کہ اعلیٰ سطح کے امتحان میں کوالیفائی کرنے کے بعد ہی حاصل کی جا سکتی ہیں۔
اب صرف کلاس روم میں پڑھانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اساتذہ کو اب اکیڈمک ڈاکٹرز کے طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے تعلیمی سائیکالوجی، چائلڈ سائیکالوجی، سیلف سائیکالوجی اور ذاتی تجربے کی مدد سے تمام اساتذہ کو ان مسائل یا وجوہات کا جائزہ لینے یا ان کا تجزیہ کرنے کے قابل ہونا چاہیے جن کی وجہ سے طلبا اساتذہ کی طرف سے دیے گئے لیکچر یا اسباق کو ٹھیک طرح سے نہیں سمجھ سکے۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Teacher
اب صرف کلاس میں پڑھانا ہی کافی نہیں ہے لیکن جب کوئی استاد اپنا لیکچر یا سبق پڑھائے گا تو اس کے پاس ایسے طلبا کی تعداد کا اندازہ لگانے کی اہلیت یا علم ہونا چاہیے جو اس کے لیکچر یا سبق کو ٹھیک طرح سے نہیں سمجھ سکے۔ اسے صحیح وجہ معلوم کرنا چاہیے یا جاننے کی کوشش کرنی چاہیے جس کی وجہ سے طلبا اس کے لیکچر یا اسباق کو ٹھیک سے نہیں سمجھ سکے۔ آیا اس کی تیاری مناسب نہیں تھی یا نشان زدہ تھی۔ آیا وہ موضوع یا ذیلی موضوع کا مکمل علم منتقل نہیں کر سکا۔ آیا اس کی پریزنٹیشن طلبا کی سطح کو نہیں چھو سکی۔ آیا اس کے ذریعہ استعمال کی گئی تدریس مناسب نہیں تھی یا موجودہ عنوان یا ذیلی عنوان کو پڑھانے سے پہلے طلباء کو کچھ بنیادی تصورات کو واضح کرنے یا اچھی طرح سمجھانے کی ضرورت تھی۔
اس طرح جب استاد کو صحیح وجوہات مل جائیں گی جن کی وجہ سے کچھ طالب علم اس کے لیکچر یا سبق کو ٹھیک طرح سے نہیں سمجھ سکے تو اسے فوری حل تلاش کرنے کے لیے اپنے علم اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہیے تاکہ اگلے دن تمام طلبا جو کچھ بھی پڑھایا جائے گا اسے اچھی طرح سمجھ سکیں۔ یہ تمام اساتذہ تعلیمی نفسیات، چائلڈ سائیکالوجی سیلف سائیکالوجی اور خود شناسی کا علم استعمال کر کے کر سکتے ہیں۔
اس لیے اب اساتذہ کو اکیڈمک ڈاکٹر کے طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے جن کے پاس طلبا کے مسائل کا جائزہ لینے یا تجزیہ کرنے کے لیے قابلیت اور علم ہونا چاہیے جس کی وجہ سے کچھ طلبا اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ پڑھائی میں برابری نہیں رکھ پائیں گے اور ان کے پاس یکساں قابلیت اور علم ہونا چاہیے۔ طلباء کے اس طرح کے تمام مسائل کو حل کریں۔
طلباء میں سیکھنے کی خواہش اور دلچسپی پیدا کرنے اور پھر اس خواہش اور دلچسپی کو سیکھنے کی پیاس میں تبدیل کرنے کے لیے تمام اساتذہ کے پاس بہت سمارٹ تجربہ ہونا چاہیے تاکہ سیکھنے کی سطح کو بڑھایا جا سکے۔ یہ تبھی ممکن ہو گا جب تمام سکولوں میں ایک بہت ہی سازگار ماحول ہو گا اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلباء کو بھی پڑھائی کے سیکھنے کے عمل سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔
اساتذہ کو سست سیکھنے والے طلبا کی شناخت کرنی چاہیے، اپنے بنیادی تصورات کو صاف کرنا چاہیے اور پھر سخت مشق کی مدد سے مناسب تدریسی اور زیادہ سے زیادہ تعلیمات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی کارکردگی کی سطح کو بڑھانا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے تمام اساتذہ سے یہ بھی لازم ہے کہ وہ بیچلر آف ایجوکیشن (B.Ed ) کی ڈگری کے حصول کے دوران حاصل کی گئی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں، خاص طور پر "اسکول مینجمنٹ اور” میں موجود تدریس کے تمام تکنیک اور تعلیم کی تحقیقات کے طریقوں کا بھرپور استعمال کریں۔ "۔

افسران کے اچھے رول کی بدولت اساتذہ کی مدد سے امید پیدا ہو سکتی ہے، تخیل کو جگایا جا سکتا ہے اور طلباء میں سیکھنے کی خواہش، دلچسپی اور محبت پیدا ہو سکتی ہے۔
جب تمام اساتذہ غیر معمولی ہنر مند اور ذہین طلباء کی ایک بڑی تعداد کو منتشر کرنے کے سلسلے میں امیر بننے کا ایک بہت ہی سمارٹ ہدف طے کریں گے جو اپنی اعلیٰ قابلیت حاصل کرنے کے بعد جو اعلیٰ درجے کی کارکردگی حاصل کرتے ہیں اور پھر اس بنیاد پر معاشرے کی خدمت کے لیے اس طرح کی کارکردگی کا ایک بہت ہی ذہین عہدہ حاصل کریں گے
جب تمام اساتذہ کی طرف سے ایسا سمارٹ ہدف طے کیا جائے گا تو ہر استاد سست سیکھنے والوں یا ایسے طلباء کی نشاندہی کرے گا جنہیں مطالعہ میں کچھ مسائل کا سامنا ہو گا تو ایسے اساتذہ سست سیکھنے والوں/مطالعہ میں کمزور افراد کے سیکھنے کی سطح کو بڑھانے کے لیے اپنی مخلصانہ کوششیں کریں گے۔
اساتذہ یقیناً اپنی تدریسی صلاحیتوں اور اختراعی آئیڈیاز میں اضافہ کریں گے کیونکہ ان کے طے کردہ ذہین اہداف اس مقصد کے لیے ان کی دلچسپی اور خواہش میں اضافہ کریں گے…… لیکن تمام اساتذہ اپنے افسران کے کردار سے پرعزم اساتذہ بن کر اچھے بن سکتے ہیں۔نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کے مطابق تمام اساتذہ کو بہترین اور ذہین بننا چاہیے:

جب تعلیمی پالیسی تمام سطحوں پر تدریسی پیشے میں داخل ہونے کے لیے بہترین اور ذہین افراد کو بھرتی کرنے میں مدد کرے گی تو اسی وقت پالیسی یہ بھی بتاتی ہے کہ تمام موجودہ اساتذہ کو بھی بہترین اور ذہین بننا چاہیے۔
اس مقصد کے لیے تمام اساتذہ کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال سیکھنا چاہیے تاکہ اسے کلاس روم میں طالب علم کو پڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ اساتذہ کو طلباء کو پڑھانے کے لیے آئی سی ٹی لیبز، سی کیل (CAL) سینٹرز، سمارٹ بورڈز، لیپ ٹاپ کا استعمال سیکھنا چاہیے۔
استاد کو لازمی تیاری اور درس گاہ کا مکمل استعمال سیکھنا چاہیے جو کہ تعلیم کو مزید تجرباتی، جامع، مربوط، دریافت پر مبنی، متعلم پر مبنی، بحث پر مبنی، لچکدار اور یقیناً خوشگوار بنانے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ نصاب کو سیکھنے والے کے تمام پہلوؤں کو تیار کرنا چاہیے۔ اساتذہ اور ان کے افسران کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تعلیم بچوں کو شاندار روزگار کے لیے تیار کرے۔
اساتذہ کو تمام طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں پر مناسب زور دینے کو یقینی بنانا چاہیے۔ تعلیم کو خواندگی اور اعداد کی دونوں بنیادی مہارتیں اور اعلیٰ درجے کی علمی مہارتیں جیسے کہ تنقیدی سوچ اور مسئلہ حل کرنا ضروری ہے… سماجی اور جذباتی مہارتیں، نرم مہارتیں بشمول ثقافتی بیداری اور ہمدردی، تحفظ اور حوصلہ، ٹیم ورک، قیادت اور مواصلات۔
تمام اساتذہ کا مجموعی کام انہیں ہمارے معاشرے کے سب سے قابل احترام اور ضروری رکن کے طور پر ثابت کرنا چاہیے کیونکہ اساتذہ ہمارے شہریوں کی آنے والی نسل کو حقیقی معنوں میں تشکیل دیتے ہیں۔
تمام اساتذہ اور ان کے افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حقیقت پر فوری قومی توجہ دیں کہ تمام بچوں کو بنیادی خواندگی اور عددی تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔
جب اساتذہ کو مسلسل پڑھنے کی عادت ہونی چاہیے اور پوری تیاری کر کے کلاس میں جانا چاہیے۔ جب تمام اساتذہ اپنی تدریسی صلاحیتوں اور اختراعی آئیڈیاز میں اضافہ کریں گے… یہاں اختراعی آئیڈیاز سے مراد ایسی تکنیک اور طریقے ہیں جنہیں اساتذہ طلبا کے سیکھنے کی سطح کو بڑھانے کے لیے استعمال کریں گے۔
تب تمام اساتذہ بہترین اور ذہین بن جائیں گے لیکن ان کے فوری افسران بشمول ہیڈ ماسٹرز، زونل ایجوکیشن آفیسرز اور پرنسپلز کو چاہیے کہ وہ اپنے ماتحت کام کرنے والے تمام اساتذہ کی کام کرنے کی استعداد اور رفاقت بڑھانے کے لیے اپنا زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں۔
نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020 کے مطابق سب اساتذہ اکرام کے لئے برابر قابل اور لائق بننا لازمی ھے اور پھر سبھی اساتذہ اکرام کو ٹیچینگ ایڈز تیار کرنے کی پوری اور سبھی کو برابر جانکاری ہونا لازمی ھے یہ صلاحیت قابلیت اور ذہنیت اساتذہ کے اندر پیدا کرنے میں ان کے آفیسرز کا زیادہ سے زیادہ رول درکار ھے؛ ور سبھی آفیسرز کو یہ رول پوری ایمانداری دیانتداری اور فرض شناسی کے ساتھ کرنا ہو گا

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

اسمبلی الیکشن کے دوران فرقہ پرستی کی انتہا،الیکشن کمیشن تماشائی

0

جاوید جمال الدین

ملک میں بی جے پی اور اُس کی چھٹ بھیا تنظیموں کے غیر معروف نام نہاد لیڈروں کے ذریعے فرقہ وارانہ بیانات پر یہ سوچنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے کہ آیا،ان کو اتنا حوصلہ کہاں سے ملتا ہے اور اگر جائزہ لیں تب محسوس ہوگاکہ وزیراعظم نریندر مودی ،وزیرداخلہ امت شاہ اور متعدد مرکزی وزراء کے بیانات انہیں حوصلہ مند بناتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کےنائب وزیراعلی دیویندر فڈنویس کو ایک نیوز چینل کے بحث ومباحثہ میں مسلمانوں کو بلا جھجھک ‘پنکچر والا’ کہنے کی ہمت ہوئی۔اگرچہ انہوں نے کانگریس سمیت سیکولر پارٹیوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں مسلمانوں کی پسماندگی اور معاشی بدحالی کاذمہ دار ٹھہرایا،لیکن جوانداز فڈنویس نے اپنایا ،وہ ذلالت آمیز تھا اور وہ یہ ظاہر کرنا چاہتے تھے کہ ” مسلمان صرف اور صرف ‘ پنکچروالا’ ہےاور تیسرے درجے کے کام کرتے ہیں۔ حالانکہ سبھی کو پتہ ہے کہ ملک میں مسلمان سیاسی، سماجی اور دیگر میدانوں میں سرفرازی حاصل کرچکے ہیں۔فڈنویس’ میزائل مین ‘عبدالکلام کو کیسے بھول گئے۔

https://www.bjp.org/home

حال میں اُن کی شہ پر دل بدلو سابق وزیر اعلی نارائن رانے کے’ بگڑے نواب ‘ نتیش رانے ریاست گیر سطح پر سکل ہندو نامی گمنام تنظیم کے بینر تلے جلسہ وجکوس نکال کر اقلیتی فرقے کو ‘ ٹارگٹ ‘ کرتے رہے ہیں،لیکن عدلیہ کی مداخلت سے اُن کے ہوش ٹھکانے لگ گئے،مسجد میں گھس کرچن چن کر مارنے کے بیان نے بی جے پی کو ذلیل وخوار کردیا اور اُس کی سرگرمیاں بند ہوگئیں۔

سپریم کورٹ کی سخت سرزنش کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے فرقہ وارانہ سرگرمیوں کو تیز کردیا ہے،دراصل لوک سبھاانتخابات کے نتائج کے بعد برسر اقتدار بی جے پی بوکھلاگئی ہے،یہی وجہ ہے کہ ایک ملک ایک الیکشن کانعرہ دینے والی بی جے پی نے پہلے جموں کشمیر اور ہریانہ،پھر جھاڑکھنڈ اور مہاراشٹر میں تہوارو کا بہانہ بناکر الگ الگ تاریخوں میں انتخابات منعقدکیے ہیں اور الیکشن کمیشن کومہرہ بناکر مبینہ جعل سازی بھی ہورہی ہیں۔الیکشن کمیشن پر ہر الیکشن میں جگہ جگہ کھلی جانبداری کے الزامات لگائے جاتے ہیں ،لیکن کسی قسم کی کارروائی نہیں ہوتی ہے،اس میں خطرناک عمل عین انتخابات کے دوران فرقہ پرستی سے بھر پور سرگرمیوں کا بڑھ جانا بھی ہے اور الیکشن کمیشن بی جے پی کو ٹوکنے کے بجائے خاموش تماشائی بنا رہتا ہے۔چند معاملات سن لیے جاتے ہیں۔لیکن کارروائی ندارد رہتی ہے۔

ممبئی سمیت مہاراشٹر میں اسمبلی الیکشن کے دوران فرقہ پرستی اپنی انتہاء کوپہنچ چکی ہے۔حال میں کئی واقعات کاذکر کیاجاچکاہے،ترقی کے موضوع اور دیگر عوامی مسائل کو بالائے طاق رکھ کر فرقہ پرستی اور ہندؤ مسلم تنازعات کو ہوادی جارہی ہے۔یہ چیز اس حد تک رگ وپے میں گھسا دی گئی ہےکہ گزشتہ ہفتے ایک موذی مرض کینسر کے علاج کے لیے وقف معروف ٹاٹا میموریل اسپتال کے احاطہ میں ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او )کی جانب سے لگائے گئے کھانے کے اسٹال پر ایک مسلم خاتون کو ’جے شری رام‘ کا نعرہ نہ لگانے پر مبینہ طور پر کھانا دینے سے انکار کر دیا گیااور ایک شخص انتہائی اشتعال میں اُس خاتون کو ڈانٹ ڈپٹ کر رہاتھا،اس واقعے کاایک ویڈیو، سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔جس میں خاتون کو ایک بزرگ شخص کے ساتھ بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو اس اسٹال پر کھانا تقسیم کر رہا تھا،مذکورہ شخص نے خاتون سے کہا کہ اگر وہ ’جے شری رام‘ نہیں کہہ سکتی تو وہ قطار سے نکل جائے۔ یہ واقعہ ممبئی کے پریل کے جیر بائی واڈیا روڈ پر ٹاٹااسپتال کے قریب پیش آیا، جہاں این جی او نے مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے رشتہ داروں کے لیے مفت کھانے کا اسٹال لگایا تھا۔

یہ ویڈیو دو حصوں پر مشتمل ہے اور اسے تین لاکھ سے زائد ویوز اور سینکڑوں تبصرے موصول ہو چکے ہیں۔ایک صارف نے تبصرہ کیا، "یہ شخص مذاق بنا ہوا ہے۔ این جی او کو اس کے رویے کی اطلاع دینی چاہیے۔ اس پر اور اس این جی او پر شرم آنی چاہیے۔ اگر کسی کو معلوم ہے کہ یہ کون سی این جی او ہے تو اس معاملے کو آگے بڑھایا جائے۔ یہ بالکل شرمناک رویہ ہے۔ کیا یہی ہندو دھرم ہے؟ کیا رام کا یہی پیغام ہے؟ قابلِ نفرت۔”

ایک اور صارف نے لکھا، "اگر کوئی این جی او کسی کو نعرہ نہ لگانے پر کھانا دینے سے انکار کر رہی ہے تو یہ این جی او نہیں ہے! شرم کا مقام ہے، کوئی بھی کمیونٹی ضرورت مندوں کو کھانا کھلانے میں ایسا فرق نہیں کرتی۔”

ویڈیو کے دوسرے حصے میں کیمرہ مین وہاں موجود لوگوں سے پوچھتا ہے کہ کیا انہیں کھانا لینے کے لیے ’جے شری رام‘ کہنا پڑا۔ اس پر ایک شخص نے کہا کہ اس نے نعرہ لگایا تھا، جبکہ ایک اور شخص، جو غالباً اسپتال کا عملہ تھا، نے کہا کہ یہ اصول بنانا غلط اور ناانصافی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اگر آپ یہاں کھانا تقسیم کرنے آئے ہیں تو بس اپنا کام کریں اور جائیں۔

جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ بی جے پی نے گزشتہ ایک عشرے میں ہندوتوا کے نام پر ایسا زہر دل ودماغ میں بھر دیا ہے کہ ایک این جی او بھی اس کی زد میں آجاتی ہے،اس بارے میں تحقیق کرنا ہوگی کہ این جی او کابھی یہی مقصد ہے یا وہ مخصوص شخص ذاتی طورپر اس میں ملوث رہاہے۔

ویسے حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی نے کسی بھی حال میں ہندومسلم اور فرقہ پرستی پر ہی انتخابی سیاست کرنے کافیصلہ کیا ہے،ہریانہ میں اسمبلی الیکشن سے قبل یتی نانند کا متنازع بیان آنا،سوچی سمجھی پالیسی کا نتیجہ ہے۔مہاراشٹر اور جھاڑکھنڈ میں بھی یہی کھیل کھیلا جاسکتا ہے،اس لیے کافی ہوشیار اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔اور ان کی فرقہ پرستی کامنہ توڑ جواب’ بیلٹ پیپر’ کی شکل میں دینا ہوگا،ان سے انتقام لینے کا واحد موثر ہتھیار یہی ‘ووٹ ‘ ہے،جوکہ کارگر ثابت ہوتا ہے۔

javedjamaluddin@gmail.com

9867647741

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

سکما میں نکسلیوں نے ڈیوٹی پر تعینات جوانوں کے ہتھیار لوٹ لیے

0

لازوال ویب ڈیسک

سکما، // چھتیس گڑھ میں ضلع سکما کے جگرگنڈہ کے ہفتہ وار بازار میں ڈیوٹی پر تعینات دو فوجیوں پر نکسلیوں نے حملہ کر کے ان کے ہتھیار لوٹ لیے۔

https://joinindianarmy.nic.in/
موصولہ اطلاع کے مطابق نکسلیوں نے اتوار کی صبح جگرگنڈہ ہفتہ وار بازار میں ڈیوٹی پر تعینات جوانوں پر حملہ کیا۔ حملے کے بعد بازار میں افراتفری مچ گئی۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر نکسلیوں کو پکڑنے کے لیے تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔ اس حملے میں زخمی ہونے والے فوجیوں کو جگرگنڈہ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ زخمی جوانوں کے نام کرتم دیوا اور سودھی کنا ہیں، ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ نکسلیوں نے دونوں فوجیوں سے ہتھیار بھی لوٹ لیے ہیں، جس میں ایک اے کے 47 اور ایک ایس ایل آر شامل ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

پلوامہ میں ملی ٹنٹ معاون گرفتار، اسلحہ و گولہ بارود بر آمد: پولیس

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر// سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ڈانگر پورہ میں ایک ملی ٹنٹ معاون کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے اسلحہ وگولہ باورد بر آمد کیا ہے۔

https://www.uniurdu.com/newspage
گرفتار شدہ کی شناخت سجاد احمد ڈار کے طور پر ہوئی ہے۔
پلوامہ پولیس نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا: ’پلوامہ پولیس، فوج کی 55 آر آر اور سی آر پی ایف کی182 بٹالین کی ایک ٹیم نے ہفتے کو ڈانگر پورہ میں حزب المجاہدین سے وابستہ ایک ملی ٹینٹ معاون کو گرفتار کیا ہے‘۔
انہوں نے گرفتار شدہ کی شناخت سجاد احمد ڈار کے طور پر کی ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ گرفتار شدہ کے انکشاف پر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا جس میں ایک پستول، 12 گولیاں اور 2 گرینیڈ شامل ہیں۔
پولیس نے اپنے اس پوسٹ میں مزید کہا: ’قبل ازیں دانش بشیر آہنگر نامی ایک ملی ٹنٹ معاون کو 29 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے مزید ضبطیوں میں مدد کی تھی‘۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare
Exit mobile version