الرئيسية بلوق الصفحة 17

ست شرما جموں وکشمیر بی جے پی صدر مقرر

0

:بی جے پی نے ست شرما کو جموں و کشمیر کا صدر مقرر کر دی

جان محمد

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا نے ست شرما کو جموں و کشمیر کے صوبے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کا صدر مقرر کر دیا ہے۔ اسی کے ساتھ رویندر رینہ کو بی جے پی کے قومی مجلس عاملہ کا رکن نامزد کیا گیا ہے۔

Home

https://jkbjp.in/

یہ اعلان قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے ایک باضابطہ خط کے ذریعے کیا، جس میں کہا گیا کہ مذکورہ تقرریاں فوری اثر سے نافذ العمل ہوں گی۔

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Sat_Paul_Sharma

مزید یہ کہ اس اطلاع کو تمام متعلقہ عہدیداران تک پہنچانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے تاکہ اسے پارٹی کے مختلف سطحوں پر عمل میں لایا جاسکے

http://www.lazawal.com

 

https://epaper.lazawal.com/archives.aspx?date1=11/1/2024&page=2

FacebookTwitterWhatsAppShare

روزنامہ راشٹریہ سہاراکی ممبئی سمیت کئی شہروں میں اشاعت بند،عملے کو تبادلہ یا استعفیٰ کی پیشکش

0

لازوال ویب ڈیسک
ممبئی ؍؍اْردو دنیا میں یہ خبر انتہائی رنج وغم کے ساتھ سنی جائے گی کہ معروف کارپوریٹ کمیٹی سہارا انڈیا کے تحت سہارا انڈیا مس میڈیا نے اْردو اخبار روزنامہ راشٹریہ سہاراکی ممبئی سمیت کئی شہروں میں اپنی اشاعت آج سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق عروس البلاد ممبئی ،کولکتہ اور بنگلور کی اشاعت بند کردی گئی ہے اور س موقع پر اخبار کے عملے کوپہلی پیشکش کی گئی کہ وہ لکھنئو،دہلی اور گورکھپور تبادلہ لے لیں۔جبکہ دوسری پیشکش کی گئی کہ وہ اگر تبادلہ نہیں چاہتے ہیں تو استعفیٰ دے دیں۔انہیں ان کے کئی سال کے بقایاجات دینے کے بارے میں کمپنی نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے جوکہ ایک افسوسناک پہلو ہے۔اس طرح سبھی جگہ عملے کو مبینہ طور پر باہر کادروازہ دکھا دیا گیا ہے۔

https://roznamasahara.com/
واضح رہے کہ ممبئی ،کولکتہ اور بنگلور ایڈیشن کو 18-17 سال کا عرصہ ہوگیا تھا،ذرائع کے مطابق فی الحال نئی دہلی،حیدرآباد ،لکھنئواور گورکھپور سے روزنامہ سہاراکی اشاعت بند نہیں ہوگی ،ویسے حیدرآباد کے بارے میں وثوق سے کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔سہاراانڈیا کے روح رواں آنجہانی سبرت رائے نے چند سال قبل ممبئی میں سہارا اسٹار میں کمپنی کے تقریباً چار عملے سے ویڈیو کانفرنسنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایک سنئیر صحافی اور ممبئی ایڈیشن کے ایڈیٹر جاوید جمال الدین کے سوال کے جواب میں کہاتھاکہ اْردو ایک شیریں زبان ہی نہیں بلکہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی علامت ہے۔ہفتہ روزہ عالمی سہارا سب سے پہلے ماجد رمن کی ادارت میں شائع ہوا اور پھر لکھنؤ سے 2000میں روزنامہ راشٹریہ سہارا کا اجراء عمل میں آیا۔اترپردیش میں گورکھپور ،کانپور اور دہلی ایڈیشن کے بعد کولکتہ ، پٹنہ،ممبئی،حیدرآباد اور بنگلور سے شروعات ہوئی تھی۔حیدرآباد میں مقامی صحافی شوکت علی صوفی اور جیلانی خان نے ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔بینگلور ایڈیشن 7،جولائی 2007 کو نکالا گیا اور جاوید جمال الدین کی ادارت میں کافی پھلا پھولا تھا،لیکن انہیں اس درمیان ممبئی طلب کرلیا گیااور انہیں ممبئی کی کئی اہم ذمہ داریاں دے دی گئیں جن میں انتظامی امور بھی شامل تھے۔
ممبئی میں سنئیر ایڈیٹر اسدرضانقوی ریزیڈنٹ ایڈیٹر مقرر کیے گئے اوران کے بعد صحافی سعید حمید کویہ ذمہ داری سونپی گئی اور جاوید جمال الدین کو بیورو چیف بنایاھیا اور پھر ان کا ایڈیٹوریل سربراہ کے طورپر تقررعمل میں آیا،2016 سے ممبئی ایڈیشن زوال پذیر ہوگیا کیونکہ یہاں کوئی بھی پیشہ وارانہ وتربیت یافتہ صحافی نہیں تھا۔کولکتہ ایڈیشن کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر مشہور صحافی جہانگیر کاظمی مقرر کیے گئے،جوکہ روزنامہ انقلاب سے دوتین عشرے تک وابستہ رہے اورترقی کے خواب کے ساتھ سہارا سے وابستہ ہوگئے ،ان کے بعد فاروق شیخ کو ذمہ دار بنایا گیا۔جہانگیر کاظمی کے بعد کولکتہ ایڈیشن کی ساخت کمزور ہوگئی۔
روزنامہ راشٹریہ سہارا کو ملک بھر میں شروع کرنے اور اْردو صحافت کو 2000 کے عشرے میں نئی زندگی دلوانے میں گروپ ایڈیٹر عزیز برنی کا اہم رول رہا ج ہوں نے شمالی ہندمیں نہیں بلکہ مغربی،مشرقی اور جنوبی ہند سے بھی کئی ایڈیشن نکاکر اردو کابول بالا کردیا۔جاوید جمال الدین کے مطابق ایک عرصہ تک ممبئی میں روزنامہ انقلاب ،روزنامہ اردو ٹائمز کی اجارہ داری رہی ،لیکن سہارا کی اشاعت اْن کے لیے خصوصی طورپر روزنامہ انقلاب تک کے لیے چیلنج بن گیا۔یہاں کیاور جنوبی ہند کے اخبارات شمالی ہندستان کی خبروں کو اہمیت نہیں دیتے تھے،لیکن سہارا کی اشاعت کے بعد اس کی اہمیت بڑھ گئی۔سہارا کے سابق ایڈیٹر اور شاعر اسدرضانقوی نے روزنامہ راشٹریہ سہارا کے تین شہروں ممبئی ،کولکتہ اور بینگلور ایڈیشن کے بند ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اردو صحافت کے لیے یہ ایک دکھ بھری اور غم زدہ خبر ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

مرمو نے پٹیل چوک جا کر سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا

0

سردار پٹیل کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نذر کئے

یو این آئی
نئی دہلی؍؍ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو بھارت رتن سردار پٹیل کو ان کے یوم پیدائش پر یہاں پٹیل چوک میں ان کے مجسمے پر گلہائے عقیدت نذڑ کرکے خراج عقیدت پیش کیا ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن کے نام سے مشہور سردار پٹیل کی یوم پیدائش کو ملک بھر میں قومی اتحاد کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے صدر جمہوریہ نے صبح سات بجے پٹیل چوک

https://en.wikipedia.org/wiki/Droupadi_Murmu

پہنچ کر سردار پٹیل کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔انہوں نے راشٹرپتی بھون کے ریپبلک پویلین میں سردار پٹیل کے مجسمہ پر بھی پھول چڑھائے۔سردار پٹیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، محترمہ مرمو نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ملک کے اتحاد کو یقینی بنانے والے مرد آہن سردار بھائی پٹیل کی یوم پیدائش پر ایک شکر گزار ملک کی جانب سے ایک عاجزانہ خراج عقیدت۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل ایک عظیم محب وطن تھے۔ ہمیں قوم کی تعمیر کے لیے مسلسل کام کرنے کے لیے ان کے نظریات سے تحریک لینی چاہیے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

مودی نے دیوالی کا تہوار کچھ میں فوجی جوانوں کے ساتھ منایا

0

وردی میں ملبوس فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں دیوالی کی مٹھائی کھلائی

یو این آئی
نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو گجرات کے کچھ علاقے میں فوج کے جوانوں کے ساتھ دیوالی منائی ہر سال کی طرح اس بار بھی دیوالی کے دن وزیر اعظم مودی سرحدی علاقوں میں تعینات فوجیوں کے درمیان گئے اور ان کے ساتھ دیوالی منائی مسٹر مودی آج گجرات کے دورے پر ہیں وہ کچھ کے علاقے میں گئے اور وہاں تعینات فوجیوں کے ساتھ دیوالی کی خوشیاں بانٹیں۔

https://www.narendramodi.in/

وزیر اعظم مودی نے، سروس یونیفارم سے ملتے جلتے یونیفارم میں ملبوس فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں دیوالی کی مٹھائی کھلائی۔وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پر کچھ کے علاقے میں فوجیوں کے ساتھ کی کچھ تصویریں پوسٹ کیں۔قبل ازیں انہوں نے گجرات کے کیواڑیا میں ‘اسٹیچو آف یونٹی’ میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کی اور ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج عقیدت پیش کیا۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

ایم ایل اے نگروٹہ دویندر سنگھ رانا نہیں رہے

0

لازوال ویب ڈیسک

معروف سیاسی رہنما دیویندر سنگھ رانا کا آج انتقال ہوگیا۔ ان کی زندگی سیاست اور عوامی خدمت کے میدان میں نمایاں رہی۔ دیویندر سنگھ رانا کا تعلق جموں و کشمیر سے تھا، اور وہ نگروٹا اسمبلی حلقے کی نمائندگی کرتے رہے۔ انجینئرنگ کی تعلیم این آئی ٹی کرکشیترہ سے حاصل کی اور جلد ہی سیاست میں قدم رکھا۔ ابتدائی طور پر نیشنل کانفرنس کے ساتھ وابستہ رہے اور بعد میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے۔ عوامی مسائل، خاص کر جموں کے ترقیاتی امور میں ان کی دلچسپی ہمیشہ نمایاں رہی۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Devender_Singh_Rana

دیویندر سنگھ رانا کی وفات ایک عظیم سیاسی شخصیت کا اختتام ہے، جنہوں نے اپنی زندگی کو عوامی خدمت اور سیاست کے لیے وقف کر دیا تھا۔ ان کا سیاسی سفر نیشنل کانفرنس سے شروع ہوا، جس میں وہ 2014 کی "مودی لہر” کے باوجود نگروٹا سے کامیاب ہوئے۔ انہوں نے عوامی مسائل کو سمجھنے اور حل کرنے کے لیے بھرپور محنت کی اور معاشرے کے ہر طبقے میں عزت و مقام حاصل کیا۔

2021 میں، انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 2024 کے انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔ جموں و کشمیر کے سیاسی منظرنامے پر ان کا کردار مثالی رہا۔ دیویندر سنگھ رانا نہ صرف ایک کامیاب سیاستدان تھے بلکہ ایک خوش اخلاق اور ہمدرد انسان بھی تھے جو ہمیشہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں رہے۔

رانا کی سیاسی بصیرت اور بے مثال قیادت نے انہیں اپنے حلقے اور ریاست میں ہر دلعزیز بنا دیا۔ ان کی وفات سے جموں و کشمیر کی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=182911/

FacebookTwitterWhatsAppShare

ایل اے سی کے کچھ علاقوں میں ہندوستان-چین کے فوجی دستے پیچھے ہٹے: راجناتھ

0

کہامذاکرات کے نتیجے میں مساوی اور باہمی سلامتی کی بنیاد پر وسیع اتفاق رائے ہوا ہے

یو این آئی
نئی دہلی؍؍ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان وسیع اتفاق رائے کی بنیاد پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے کچھ علاقوں سے فوجی دستوں کی واپسی کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور اس کا مقصد معاملہ کو ڈس انگیجمنٹ سے آگے لے جانا ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا، "ہندستان اور چین ایل اے سی کے کچھ علاقوں میں اختلافات کو دور کرنے کے لیے سفارتی اور فوجی دونوں سطحوں پر بات چیت کر رہے ہیں۔ "مذاکرات کے نتیجے میں مساوی اور باہمی سلامتی کی بنیاد پر وسیع اتفاق رائے ہوا ہے۔”

https://www.rajnathsingh.in/
انہوں نے کہا "اس معاہدے میں روایتی علاقوں میں گشت اور چرنے کے حقوق شامل ہیں،”۔ اس رضامندی کی بنیاد پر ڈس انگیجمنٹ کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ معاملے کو ڈس انگیجمنٹ سے آگے لے جایا جائے، لیکن اس کے لیے ہمیں تھوڑا اور انتظار کرنا ہو گا۔قابل ذکر ہے کہ 15 جون 2020 کو چینی فوجیوں نے وادی گلوان میں ہندوستانی گشتی دستے پر حملہ کیا تھا اور اس کے بعد تصادم میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ چینی فوج کے اہلکاروں کو بھی جانی نقصان پہنچا تھا تاہم ان کی تعداد سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی گئی تھی۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع اروناچل پردیش کے توانگ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے ‘دیش کا ولبھ’ مجسمہ اور میجر رالینگ ناؤ ‘باب’ کھتھنگ کے ‘ویرتا میوزیم’ کو قوم کے نام وقف کرنے کے بعد بول رہے تھے۔مسٹر سنگھ نے سردار پٹیل کو دلی خراج عقیدت پیش کیا اور آزادی کے بعد 560 سے زیادہ ریاستوں کو متحد کرنے میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک کامیابی ہے جو متحد ہندوستان کے لئے ان کے ناقابل یقین عزم اور عزم کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا، ’’یہ مجسمہ ’دیش کا ولبھ‘ لوگوں کو ترغیب دے گا، انہیں اتحاد کی طاقت اور اٹوٹ جذبے کی یاد دلائے گا جو ہماری طرح ایک متنوع قوم کی تعمیر کے لیے درکار ہے۔مسٹر سنگھ نے میجر باب کھتھنگ کو بھی خراج تحسین پیش کیا، جو ایک غیر معمولی آدمی تھے جنہوں نے شمال مشرقی خطے اور قومی سلامتی کے لیے انمول شراکت کی۔ انہوں نے کہا، "میجر کھتھنگ نے نہ صرف توانگ کے ہندوستان میں پرامن انضمام کی قیادت کی بلکہ ضروری فوجی اور سیکورٹی انفراسٹرکچر بھی قائم کیا جس میں سشسترا سیما بل، ناگالینڈ آرمڈ پولیس اور ناگا رجمنٹ شامل ہیں۔ ’میوزیم آف بریوری‘ اب ان کی بہادری اور دور اندیشی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے، جو آنے والی نسلوں کو متاثر کرے گا۔
اتحاد اور ہم آہنگی کی اہمیت اور قومی شناخت میں شمال مشرق کے منفرد کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا، "قوم کی مجموعی ترقی تب ہی ممکن ہے جب شمال مشرق خوشحال ہوگا۔ ہم ایک ایسا شمال مشرق بنائیں گے جو نہ صرف قدرتی اور ثقافتی طور پر بلکہ اقتصادی طور پر بھی مضبوط اور خوشحال ہو۔انہوں نے خطے کی ترقی میں بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی ا?ر او) کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے آسام اور توانگ کو جوڑنے والی سیلا ٹنل کا خصوصی تذکرہ کیا، یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو شمال مشرقی علاقوں میں رابطے کو بڑھاتا ہے۔ آنے والے وقت میں اروناچل فرنٹیئر ہائی وے پروجیکٹ پورے شمال مشرقی خطے، خاص کر سرحدی علاقوں کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ 2000 کلومیٹر طویل شاہراہ خطے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے لیے ایک اہم تزویراتی اور اقتصادی اثاثہ ثابت ہوگی۔

https://lazawal.com/?page_id=

FacebookTwitterWhatsAppShare

’روشنیوں کا تہوار دیوالی‘

0

ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے مٹھائی کا تبادلہ کیا

یو این آئی
نئی دہلی؍؍ مشرقی لداخ کے دیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل ہونے کے ایک دن بعد جمعرات کو دونوں ملکوں کے فوجیوں نے دیوالی کے موقع پر تحائف اور مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔لداخ میں چشول مولڈو میٹنگ پوائنٹ، دولت بیگ اولڈی، کونگکلا، ہاٹ اسپرنگ اور کراکرم پاس پر ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان مٹھائی کا تبادلہ ہوا۔ہندوستانی فوج نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ‘ایکس’ پر تصویروں کے ساتھ کئی پوسٹ کرکے یہ اطلاع دی۔

https://www.reuters.com/world/asia-pacific/india-china-complete-troops-pull-back-border-face-off-points-indian-defence-2024-10-30/
ہندوستانی فوج نے کہا، "ہندوستانی فوج اور چینی پیپلز لبریشن آرمی کے سپاہی دیوالی کے موقع پر چشول-مولڈو میٹنگ پوائنٹ پر مٹھائیوں اور تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔ چینی فوجی لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر دولت بیگ اولڈی میں دیوالی کی مٹھائیاں شیئر کیں۔ہندوستانی فوج نے کہا، "امن کے ایک میٹھے اشارے میں، ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے دیوالی پر خیر سگالی کو فروغ دیتے ہوئے لائن آف ایکچوئل کنٹرول، کونگکلا پر مٹھائی کا تبادلہ کیا۔ ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے ہاٹ اسپرنگ، لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر مٹھائی کا تبادلہ کیا۔
ہندوستانی فوج نے کہا کہ "کیکے پاس پر ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے مٹھائی کا تبادلہ کیا، جو تعاون کے ایک نئے دور کی علامت ہے۔”قابل ذکر ہے کہ مشرقی لداخ کے دیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان پیچھے ہٹنے کا عمل بدھ کو مکمل ہوا تھا۔21 اکتوبر کو ہندوستان اور چین نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ گشت پر ایک معاہدہ کیا، جس سے چار سال سے زیادہ فوجی تعطل کا خاتمہ ہوا۔قابل ذکر ہے کہ 15 جون 2020 کو چینی فوجیوں نے لداخ کی وادی گلوان میں ہندوستانی گشتی دستے پر حملہ کیا تھا اور اس کے بعد تصادم میں 20 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے۔ چینی فوج کے سپاہیوں کو بھی جانی نقصان پہنچا تاہم ان کی تعداد سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی گئی تھی۔

https://lazawal.com/?page_id=

FacebookTwitterWhatsAppShare

وادی کشمیر، کشمیری پنڈتوں کے بغیر نامکمل ہے:مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

0

کہا کشمیری پنڈتوں نے وادی کی جامع ثقافت کو تقویت بخشی،ان کا اخراج وادی کے لیے نقصان تھا

مرکزی وزیر نے گاندھی میموریل کیمپ کالج میں ماتا سرسوتی آڈیٹوریم کا افتتاح کیا

لازوال ڈیسک

جموں؍؍ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وادی کشمیر کشمیری پنڈت(کے پی) برادری کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اخراج وادی کے لیے نقصان ہے۔واضح رہے ڈاکٹر جتیندر سنگھ آج یہاں گاندھی میموریل کیمپ کالج میں ’’ماتا سرسوتی آڈیٹوریم‘‘ کا افتتاح کرنے کے بعد بول رہے تھے۔مرکزی وزیر نے کہا، جامع ثقافت، جو کشمیر کی خصوصیت تھی، کو بحال کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ وادی کے ورثے کو دیگر برادریوں کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے والے کشمیری پنڈتوںنے زندہ رکھا۔

https://www.moes.gov.in/about-us/Meet-our-Minister
وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ وہ دن دور نہیں جب دونوں برادریاں امن اور ہم آہنگی کے ساتھ مل جل کر رہیں گی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر میں چیزیں اچھی طرح سے بدل گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی یہاں تک کہ کشمیر کی مسلم کمیونٹی بھی اس کی منسوخی سے خوش ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے عصری ہندوستان کی ضروریات کے مطابق ہندوستان کے تعلیمی شعبے کو بہتر بنانے کے ایک عظیم مشن کا آغاز کیا ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی نمایاں خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے طلباء کو ان کے والدین اور ساتھیوں کے انتخاب کے قیدی بننے سے آزاد کرنے کی بنیاد رکھی ہے جب تعلیمی کورسز کے انتخاب کی بات آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای پی کے نفاذ سے طلباء اب اپنی صلاحیتوں کے مطابق اعلیٰ کورسز کا انتخاب کرنے کے لیے آزاد ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کی موروثی صلاحیتوں کی نشاندہی کریں اور اس کے مطابق ان کی رہنمائی کریں تاکہ وہ قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے لئے بہترین وقت ہے، اور ملک تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپس میں دوسرے ممالک کے برابر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان اسٹارٹ اپس میں نمبر 3 پر ہے۔

https://lazawal.com/?page_id=

FacebookTwitterWhatsAppShare

لیفٹیننٹ گورنر نے راج بھون میں اَفسروں کو ’’ راشٹریہ ایکتا دیوس ‘‘ کا حلف دِلایا

0

سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی جنم جینتی پر خراجِ عقیدت :کہا، سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ہندوستان کی آزادی اور متحدہ ہندوستان کی تشکیل کیلئے اَپنی زندگی وقف کی

لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ہندوستان کے آئرن مین سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کی یاد میں اور’’راشٹریہ ایکتا دیوس‘‘ کے موقعہ پر راج بھون میں افسروں کو ’’راشٹریہ ایکتا دیوس‘‘کا حلف دِلایا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی جنم جینتی

https://jkrajbhawan.nic.in/

پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نظریات کے لئے خود کو وقف کریں اور وِکست بھارت کی تعمیر کے لئے کام کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا،’’ ہندوستان کے آئرن مین سردار ولبھ بھائی پٹیل جی کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اُنہوں نے ہندوستان کی آزادی اور متحدہ ہندوستان کی تشکیل کے لئے اپنی زندگی وقف کردی۔ آئیے ان کی جنم جینتی کے موقعہ پر ہم خود کو ان کے نظریات کے لئے وقف کریں اور وِکست بھارت کی تعمیر کے لئے کام کریں۔‘‘

https://lazawal.com/?page_id=

FacebookTwitterWhatsAppShare

لیفٹیننٹ گورنر کا سری نگر میں جموںوکشمیر یوٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب

0

جموںوکشمیر کے لوگوں کو ایک محفوظ اور خوشحالی یوٹی کیلئے انتھک محنت کرنے پر مُبارک با د دی

لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سری نگر میں جموں و کشمیر یو ٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کیا۔اِس موقعہ پرلیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو مبارک باد دی۔ اُنہوں نے سماج کے ہر طبقے، پولیس، سیکورٹی فورسز، اِنتظامی اِداروں اور تمام شراکت داروںکا جموں و کشمیر کی ترقی میں ان کے تعاون اور ایک محفوظ اور خوشحال جموںوکشمیر یوٹی کے لئے انتھک محنت کرنے کے لئے شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے کہا ،’’ یہ ایک حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر آج ایک یوٹی ہے اور ممبران نے حلف لیا ہے اور آئین کے تئیں اپنے سچے ایمان اور وفاداری کی تصدیق کی ہے۔ جب یہ ریاست بن جائے گی تو ہم یقینی طور پر ریاست کا یوم تاسیس منائیں گے۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے یقین دِلایا ہے کہ مناسب وقت پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔‘‘

https://jkrajbhawan.nic.in/
لیفٹیننٹ گورنر نے امن، ترقی اور خوشحالی کی سمت جموں و کشمیر کے غیر معمولی سفر کا اِشتراک کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کے گزشتہ پانچ برسوں کی کامیابیاں وزیر اعظم نریندر مودی کی جموں و کشمیر کے عوام کے تئیں وابستگی کا ایک رپورٹ کارڈ ہے۔اُنہوں نے کہا ،’’ مجھے خوشی ہے کہ آج جموں و کشمیر قومی سطح پر فخر کے ساتھ کھڑا ہے ، خود انحصاری اور خود اعتمادی سے بھراہوا ہے ۔ تمام شعبوں میں تیز رفتار ترقی کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی گئی ہے۔ہم نے وزیر اعظم کی قیادت میں عوام کی اُمنگوں کو پورا کیا ہے۔‘‘اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ترقی پسند پالیسیوں اور اِصلاحات اور جموں و کشمیر کے مختلف شعبوں میں رجسٹرڈ غیر معمولی ترقی کو اُجاگر کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہماری معاشی بنیادیں مضبوط ہیں۔جموںوکشمیر یوٹی کو امن، استحکام، قانون کی حکمرانی اور وقت کی آزمودہ جمہوری اَقدار سرمایہ کاری کی ایک پرکشش منزل بناتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرمایہ کاروں کا اعتماد گزشتہ 4 برسوں میں سرمایہ کاری کی اَب تک کی سب سے زیادہ آمد سے ظاہر ہوتا ہے۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر میں نئی صنعتی ترقیاتی سکیم کی توسیع کے لئے اَپنے عزم کا بھی اعادہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے بینکنگ سیکٹر میں درج کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر بینک یوٹی کی سب سے بڑی کامیابی کی داستانوںمیں سے ایک ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سال 2019-20 ء میں بینک کو 1,139 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ سال 2023-24 ء میں اس نے 1,700 کروڑ روپے کا منافع رِپورٹ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مالی برس میں جموں و کشمیر بینک کو 991 کروڑ روپے کا منافع ہوا ہے۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے متحد رہنے، ملک دشمن عناصر اور امن میں رخنہ اور خلل ڈالنے والوں کی نشاندہی اور انہیں الگ تھلگ کر نے کی اپیل کی۔اُنہوںنے جموں و کشمیر کی ترقی میں پنچایتی راج اِداروں ، یو ایل بی اور منتخب نمائندوں کے اہم رول اور شراکت پر بھی بات کی۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی پنچایتی راج اِنتخابات ہوں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’یہ میرا خواب ہے کہ ہرکنبہ خوشحال ہواور بنیادی ڈھانچے، صنعتوں کی تیز تر ترقی اور ترقی کے ثمرات ہر فرد تک پہنچیں۔‘‘
اِس موقعہ پر مختلف سرکاری سکیموں کے تحت اِستفادہ کنندگان نے اَپنی کامیابی کی داستانوں کا اشتراک کیا۔اِس تقریب میں جموں و کشمیر کے شاندار ثقافتی ورثے کا جشن منانے والے فنکاروں کی متاثر کن پرفارمنس بھی پیش کی گئی۔اِس موقعہ پر رُکن پارلیمنٹ غلام علی کھٹانہ، الیکشن کمشنرجے اینڈ کے بی آر شرما، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، اِنتظامی سیکرٹریز، سیکورٹی فورسز، سول اور پولیس اِنتظامیہ کے سینئر افسران اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز شہری موجود تھے۔

https://lazawal.com/?page_id=

FacebookTwitterWhatsAppShare
Exit mobile version