الرئيسية بلوق الصفحة 15

جموں و کشمیر اسمبلی کا دوسرا دن خراج عقیدت

0

لازوال ویب ڈیسک

سری نگر،//جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے دوسرے دن کی کارروائیاں شروع ہوئیں جس کا آغاز سپیکر کے پینل آف چیئرمینز کے اعلان سے ہوا۔اسمبلی کے دوسرے دن کا بنیادی مقصد ان نامور لیڈروں کو خراج عقیدت کرنا ہے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے ہیں۔

https://en.wikipedia.org/wiki/2024_Jammu_and_Kashmir_Legislative_Assembly_election

سپیکر عبدالرحیم راتھر نے سابق صدر جمہوریہ پرنا مکھر جی، سابق وزیر اعظم اتل بہاری واجپائی اور سابق لوک سبھا سپیکر سومناتھ چٹر جی جیسے قد آور لیڈروں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اجلاس کے دوران اسمبلی میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ماضی کے مرکزی وزراء، ممبران قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) اور قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کے اراکین کی گراں بہا خدمات کو یاد کیا گیا۔اسمبلی میں معزز رہنماؤں کی ایک وسیع رینج کو خراج تحسین پیش کیا گیا جن میں چمن لال گپتا، عبدالرشید ڈار، مدن لال شرما، محمد شریف نیاز، سید مشتاق احمد بخاری، رندھیر سنگھ، اور گووند رام شامل ہیں۔
اس موقع پر جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے ان لیڈروں کی برسوں کی خدمات اور قربانیوں کا شکریہ ادا کیا گیا۔علاوہ ازیں ان وزرا کے علاوہ اسمبلی میں سابق اسمبلی سابق قانون سازوں اور ایم ایل سیز کے ارکان کو بھی یاد کیا گیا جن میں دیویندر سنگھ رانا، کرشن دیو سیٹھی، حاجی عبدالعزیز پرے، محمد یاسین شاہ، رچھپال سنگھ، سید علی شاہ گیلانی، محمد شفیع خان، اور عبدالغنی نسیم شامل ہیں۔قابل ذکر ہے کہ دیوندر سنگھ رانا بی جے پی کے رکن اسملی تھے جن کا گذشتہ ہفتے ہی انتقال ہوا۔
http://Lazawal.com

FacebookTwitterWhatsAppShare

لدھیانہ میں ببر خالصہ انٹرنیشنل کے چار ارکان گرفتار

0

لازوال ویب ڈیسک
لدھیانہ، // کاؤنٹر انٹیلی جنسل اور لدھیانہ پولیس

نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے بیرون ملک مقیم ہرجیت سنگھ عرف لاڈی اور سابی کے ذریعہ چلائے جانے والے ببر خالصہ انٹرنیشنل (بی کے آئی) کے چار ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
پنجاب پولیس کے ڈائریکٹر جنرل گورو یادو نے منگل کو کہا کہ اس آپریشن کے تحت شیوسینا کے رہنماؤں کو نشانہ بناکر کئے گئے پٹرول بم کے واقعات کو کامیابی سے حل کیا ہے، جس میں 16 اکتوبر 2024 کو یوگیش بخشی کی رہائش گاہ پر حملہ اور حال ہی میں 2 نومبر 2024 کو لدھیانہ کے ماڈل ٹاؤن ایکسٹینشن میں ہرکیرت سنگھ کھورانہ کے گھر پر پیش آنے والاواقعہ شامل ہے۔

https://ludhianacity.punjabpolice.gov.in/
مسٹر یادو نے کہا کہ ماڈیول سے چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایک جاسوسی و ٹریکنگ کے لیے استعمال کی جانے والی ایک موٹر سائیکل اور دو موبائل فون ضبط کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے رابطوں کا سراغ لگانے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں کی جانی ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ہرجیت سنگھ عرف لاڈی پنجاب کے نانگل میں وکاس پربھاکر کے قتل کیس میں بھی مطلوب ملزم ہے اور قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اس پر 10

لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا

ایچٹیٹیپی ://Lazawal.com

FacebookTwitterWhatsAppShare

سیکرٹری ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی گاندربل نے مختلف فلاحی اداروں کا اچانک معائنہ کیا

0

سرکاری اسکیموں کے نفاذ اور دیگر کاموں کی جانکاری حاصل کی

مختار احمد
گاندربل؍؍ سکریٹری، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی گاندربل شیخ بابر حسین نے ضرورت مندوں اور پسماندہ افراد کی معاونت کے لئے قائم کئے گئے مختلف اداروں کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لیے اچانک دورہ کیا۔انہوں نے وائل گاندربل میں ون اسٹاپ سکھی سنٹر ،آتھ وقار اولڈ ایج ہوم،، فرنٹ آفس، منصف کورٹ کنگن اور پالش، کنگن کا دورہ کر کے وہاں عملائی جارہی اسکیموں اور دیگر کاموں کامعائنہ کیا۔وہیںون اسٹاپ سنٹر وائل گاندربل کے دورے کے دوران سکریٹری نے سنٹر کے ایڈمنسٹریٹر کو ہدایت کی کہ وہ ہر صورت میں خواتین کے لیے امدادی خدمات کو بڑھا دیں۔ انہوں نے تشدد سے متاثرہ خواتین کو مربوط مدد اور مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی جس کا مقصد ایک ہی چھت کے نیچے طبی، قانونی، نفسیاتی اور مشاورتی معاونت تک فوری رسائی کو آسان بنانا ہے۔

https://www.jkslsa.gov.in/
دریں اثناء آتھ وقار اولڈ ایج ہوم، وائل گاندربل کے دورے کے دوران سکریٹری موصوف نے انچارج کو ہدایت کی کہ وہ بزرگ شہریوں کے خاندان اور جائیداد والے کیسوں کی نشاندہی کریں، جس سے اتھارٹی کو جلد از جلد معمر افراد کو سماجی تحفظ یقینی بنانے کے قابل بنایا جائے۔ سکریٹری نے منصف کورٹ کنگن میں فرنٹ آفس کا جائزہ لیا تاکہ عوام کے لیے انصاف تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس کا مقصد قانونی خدمات کو مزید قابل رسائی اور موثر بنانا ہے۔تاہم فرنٹ آفس کو سہولت فراہم کر کے سیکرٹری کا مقصد شہریوں کے لیے مفت اور قابل قانونی مدد کے لیے زیادہ صارف دوست ماحول پیدا کرنا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

ہندوستانی فوج نے تھنہ منڈی پونچھ میں سلائی اور ٹیلرنگ کورس کا اہتمام کیا

0

ہنر مندی کی ترقی اور معاشی آزادی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب اہم قدم

لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ہندوستانی فوج نے پونچھ ضلع کے تھنہ منڈی میں سلائی اور ٹیلرنگ کورس کا انعقاد کیا، جس کا مقصد ہنر مندی کی ترقی اور معاشی آزادی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا تھا۔ یہ کورس تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے، جو خواتین کو خود انحصاری اور معاشی طور پر خود مختار بننے کے قابل بناتا ہے۔

https://joinindianarmy.nic.in/

وہیں گمبھیر گاؤں کی خواتین نے کلاسوں میں داخلہ لیا، جن کی قیادت ٹیلرنگ کی مہارت کے ساتھ مقامی رہائشی خواتین اساتذہ نے کی۔اس سلسلے میں مقامی باشندوں نے کمیونٹی اور ہندوستانی فوج کے درمیان مضبوط رشتہ کو ظاہر کرتے ہوئے آسانی سے جگہ فراہم کی۔تاہم تربیتی مرکز خام مال، بنیادی ڈھانچے، سلائی مشینوں اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دینے اور دیہی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بڑھانے کے لیے لوازمات سے لیس ہے۔دریں اثناء کورس فی الحال جاری ہے اورشرکاء روزانہ نئی مہارتیں سیکھ رہے ہیں۔ اس تقریب کا اختتام سلائی مشینوں کے مظاہرے اور شرکاء اور ہندوستانی فوج کے اہلکاروں کے درمیان ایک انٹرایکٹو سیشن کے ساتھ ہوا، جو کمیونٹی کو بااختیار بنانے اور تعاون کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

ست شرما نے سداسیتا ابھیان کے اجلاس کی صدارت کی

0

کہا رکنیت سازی مہم کو نچلی سطح تک لے جائیں، ہر اہل ووٹر کی شناخت کریں

لازوال ڈیسک
جموں؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی، جموں و کشمیر کے نئے مقرر کردہ صدر ست شرما نے پارٹی صدر کے طور پر بی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں پارٹی کے سداسیتا ابھیان کی اپنی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔اس موقع پربی جے پی این ای ایم اور سابق وزیر پریا سیٹھی، جموں و کشمیر بی جے پی کے نائب صدر اور انچارج سداسیتا ابھیان اسیم گپتا، ابھیان کے کنوینر منیش کھجوریا نے بھی میٹنگ سے تبادلہ خیال کیا، جس میں سوشل میڈیا انچارج انکیت گپتا، آئی ٹی انچارج ایشانت مہاجن، پارلیمنٹ وسترک اندرجیت اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔

https://jkbjp.in/
وہیںست شرما نے میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے زمینی سطح پر عوامی بہبود کو یقینی بنایا ہے جس نے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے پارٹی کے اصولوں اور نظریات کو عوام تک پہنچانے کے لیے مسلسل کام کو یقینی بنایا ہے اور اس کے بعد ممتاز سماجی اور سیاسی شخصیات کی پارٹی میں شمولیت کو یقینی بنایا ہے۔ست شرما نے اس موقع پر پارٹی کیڈر سے کہا کہ وہ رکنیت سازی مہم کو نچلی سطح تک لے جائیں، ہر اہل ووٹر کی شناخت کریں اور انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کا رکن بننے کی ترغیب دیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی رکنیت سازی مہم پارٹی میں نئے چہروں کو شامل کرکے اس مضبوط قوت میں حصہ ڈالتی ہے جو بعد میں تنظیم کا اہم اثاثہ بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت کے اندر سداسیتا ابھیان کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے سینئر قائدین کو یہ کام سونپا گیا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

اسرائیل نے شام کے دارالحکومت کے قریب فضائی حملہ کیا

0

دمشق/ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب کے علاقوں کو فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔

شامی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ "اسرائیلی دشمن نے شام کو دمشق کے جنوب میں کئی شہری مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے شامی گولان کی سمت سے فضائی حملہ کیا، جس سے مادی نقصان ہوا۔ نقصان کی حد کے بارے میں فوری طور پر تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Damascus

دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے شام میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال ہونے والی ایک سائٹ پر حملہ کیا، جس کا مقصد "حزب اللہ کی انٹیلی جنس صلاحیتوں کو کمزور کرنا” تھا۔ فوج نے کہا کہ جس کیمپس پر حملہ کیاگیا، مبینہ طورپر اس کا استعمال حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کی ایک شاخ کے طور پر کیاجاتا تھا، "حزب اللہ کے انٹیلی جنس سربراہ کی براہ راست کمانڈ کے تحت ایک آزاد انٹیلی جنس اکٹھا کرنے، رابطہ کاری اور تشخیص کے نیٹ ورک کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔”

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ان حملوں میں دمشق کے دیہی علاقوں کے جنوب اور جنوب مشرق میں سیدہ زینب میں واقع کھیتوں پر تین الگ الگ حملے شامل تھے۔ یہ حملہ شام میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس اثاثوں کو نشانہ بنانے، لبنان میں حزب اللہ سائٹوں اور کارندوں کے خلاف ایک وسیع اسرائیلی مہم کے بعد ہوا ہے۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

بارہمولہ میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد: پولیس

0

سری نگر،// منشیات کے خلاف جنگ کو جاری رکھتے ہوئے پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے ممنوعہ مواد بر آمد کیا ہے۔

https://www.jkpolice.gov.in/Police-Headquarters

گرفتار شدہ کی شناخت روشن احمد اوان ولد محمد احمد اوان ساکن پرن پیلن اوڑی کے طور پر ہوئی ہے۔ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن بارہمولہ کی ایک ٹیم نے ایس ایچ او کی قیادت میں ایکو پارک باریمولہ پر ایک ناکے کے دوران ایک شخص کو روکا۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران اس شخص کی تحویل سے65 گرام چرس جیسا ممنوعہ مواد بر آمد کیا گیا جس کے بعد اس کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں بند رکھا گیا۔

گرفتار شدہ کی شناخت روشن احمد اوان ولد محمد احمد اوان ساکن پرن پیلن اوڑی کے طور پر ہوئی ہے۔بیان کے مطابق پولیس نے اس ضمن میں متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare

ایل جی منوج سنہا نے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا:

0

”میری حکومت جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی کے لیے تمام کوششیں کرے گی“
عابد بشیر
سری نگر(کے این او)جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ ان کی حکومت جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے تمام کوششیں کرے گی اور وہ نئی حکومت اور قانون ساز اسمبلی کے اراکین کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے لیے پر امید ہیں“۔ایل جی نے سری نگر میں قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان کے تمام اراکین کی مکمل حمایت کے منتظر ہیں۔
”میری حکومت آپ سب کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست کی بحالی کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزراءکی کونسل نے بھی قرارداد پاس کی ہے جسے میں نے بھی منظور کر لیا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی اجتماعی مرضی اور امنگوں کی عکاسی کرتا ہے،“ایل جی نے کہا کیونکہ ایوان کے تمام ممبران بشمول ٹریژری بنچوں نے ان کی بات تحمل سے سنی۔ ”میری حکومت جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی کے لیے تمام تر کوششیں کرے گی۔“
ایل جی نے کہا کہ ان کی حکومت جموں و کشمیر کے بہتر مستقبل کے لیے کام کرے گی جس کی سالانہ شرح نمو 7 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے اور جموں و کشمیر کی مالی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایک خوشحال معاشرے کی تشکیل کے لیے جموں و کشمیر کے ہر علاقے کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں سمیت لوگوں کی توقعات جن میں بہتر سڑکیں، بجلی، پانی اور انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی شامل ہیں ان کی حکومت کی اولین ترجیحات ہوں گی۔”میری حکومت جموں و کشمیر کے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں پر سختی سے عمل درآمد کو بھی یقینی بنائے گی۔ رابطے کا خواب پورا ہو رہا ہے۔ دہلی سے کشمیر تک ریل رابطہ جموں و کشمیر کی اقتصادی ترقی کا ایک اہم موڑ ثابت ہو گا، “ایل جی نے کہا۔ ”پی ایم جی ایس وائی اور نبارڈ اسکیموں کو روح کے ساتھ نافذ کیا جائے گا۔“
انہوں نے کہا کہ جموں اور سری نگر کے ہوائی اڈوں پر نائٹ لینڈنگ سسٹم معیشت کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا، ”میری حکومت کوشش کرے گی کہ ترقی جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں تک پہنچے“۔ ”ہم مستحق گھرانوں کو 100 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے لیے طریقوں پر کام کیا جا رہا ہے۔“

https://en.wikipedia.org/wiki/Manoj_Sinha
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت حکومت ہند کے فعال تعاون سے جنگی وسائل کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہے۔ ایل جی نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سی رنگاراجن کی جموں و کشمیر میں غربت سے متعلق رپورٹ کو بھی نافذ کرے گی۔
”جے اینڈ کے میں، تمام سرکاری عمارتوں کو پی ایم سوریا گھر یوجنا کے تحت شمسی توانائی ملے گی“ ایل جی نے کہا۔
ایل جی نے کہا کہ ان کی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے جبکہ یوٹی میں منشیات کے استعمال کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے مزید کوششیں کی جائیں گی۔ کسانوں کے لیے، ایل جی نے کہا کہ ان کی حکومت اختراعی اقدامات کا وعدہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت شہری علاقوں کے لوگوں کی ضروریات کی بنیاد پر شہری انفراسٹرکچر کو بھی اپ گریڈ کرے گی ۔

http://lazawal.com/

FacebookTwitterWhatsAppShare

دہشت گردانہ سازشوں کو کچلا جائے گا:ترون چگ

0

 

کہا بنگلہ دیشی دراندازی ملک کی سلامتی کے لئے ایک سنگین خطرہ

جان محمد

جموں:بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ترون چگ نے سری نگر میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے سیکورٹی ایجنسیوں کے جرات مندانہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا، ”ہماری سیکورٹی ایجنسیاں ہر دہشت گردانہ سازش کو کچل رہی ہیں۔ حال ہی میں ایک بڑے دہشت گرد کمانڈر کو ختم کیا گیا ہے، جس سے دہشت گردوں میں بوکھلاہٹ ہے۔“

https://www.tarunchughbjp.in/

اُنہوں نے بنگلہ دیشی دراندازی کے معاملے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ملک کی سلامتی کے لئے ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”پورا ملک چاہتا ہے کہ بنگلہ دیشی دراندازی کو مکمل طور پر روکا جائے۔ یہ دراندازی قومی سلامتی کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے۔“ شری ترون چگ نے کچھ حکومتوں پر سیاسی فائدے کے لئے ان دراندازوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرنے کا الزام عائد کیا، جسے انہوں نے آئین کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اولین ترجیح ملک کے وسائل کا تحفظ ہے۔

https://lazawal.com/
ترون چگ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وائناد میں بحران کے وقت وہ کہاں تھے؟ انہوں نے راہل گاندھی کے حالیہ وائناد دورے کو صرف ”سیاسی روٹیاں سینکنے“کی کوشش قرار دیا۔
سری نگر میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے، ترون چگ نے سیکورٹی ایجنسیوں کے جرات مندانہ اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا،”ہماری سیکورٹی ایجنسیاں ہر دہشت گردانہ سازش کو کچل رہی ہیں۔ حال ہی میں ایک بڑے دہشت گرد کمانڈر کو ختم کیا گیا ہے، جس سے دہشت گردوں میں بوکھلاہٹ ہے۔“ترون چگ کے اس بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی سلامتی کے لئے چوکس ہے اور اس سمت میں سخت اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

جمعیۃعلماء ہند نہ جھکی ہے اورنہ کبھی جھکے گی، آئین کی بالادستی ختم ہوئی توجمہوریت بھی زندہ نہیں رہ سکے گی: مولانا ارشد مدنی

0

لازوال ویب ڈیسک

نئی دہلی، //ملک کے موجودہ حالات، ملک میں لاحق خطرات اور کمزور ہوتی آئین کی بالادستی کی طرف اشارہ کرتےہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے کہا کہ آئین جمہوریت کی بنیاد کا پہلاپتھر، آئین کی بالادستی ختم ہوئی توجمہوریت بھی زندہ نہیں رہ سکے گی۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں ‘تحفظ آئین ہند کنونشن’ میں شرکت کے لئے آئے ہوئے لاکھوں فرزندان توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

https://en.wikipedia.org/wiki/Jamiat_Ulema-e-Hind

انہوں نے ملک کی آزادی کی جدوجہد میں علماء، مدارس اورجمعیۃعلماء ہند کے تاریخی اورمثالی کردارکو اجاگرکرتے ہوئے ایک بارپھر کہا کہ ملک کی آزادی مسلمانوں کی طویل جدوجہد اورقربانیوں کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی تشکیل ملک کو غلامی زنجیروں سے آزادکرانے کے لئے نہیں ہوئی تھی بلکہ 1832اور1857میں علماء کے ذریعہ کئے گئے جہادکے بعدبرطانیہ اورہندوستان کے درمیان رشتوں میں جو کشیدگی آگئی تھی اس کو دورکرنے کے لئے ہوئی تھی۔انہوں نے دعوی کیا کہ یہ جمعیۃعلماء ہند ہی تھی کہ جس نے ملک کی جدوجہد آزادی کے لئے کانگریس کو اپنی پالیسی بدلنے پر مجبورکیا مولانا مدنی نے کہا کہ اس جدوجہدمیں مسلمانوں اورہمارے علماء کو بے پناہ صعوبتیں اٹھانی پڑی یہاں تک کہ 1857 کی جنگ میں تنہا دہلی میں 35ہزارمسلمانوں کو بے دردی سے شہیدکرکے ان کی لاشیں درختوں پر لٹکادی گئیں، مگر ہمارے اکابرین نہیں جھکے۔

آج کے سیاسی اورسماجی حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم انگریزوں کے ظلم وجبرکے سامنے نہیں جھکے تواب ہمیں کوئی طاقت نہیں جھکاسکتی، کیونکہ مسلمان صرف ایک اللہ کے آگے ہی اپنا سرجھکاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں کو ملک میں آگ لگانے کی پوری جھوٹ ملی ہوئی ہے مذہب کی بنیادپر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش ہورہی ہے طرح طرح کے مذہبی ایشوزکوہوادیکر فرقہ ورانہ کشیدگی اوراشتعال پیداکرنے کی منظم کوشش ہورہی ہے، جمعیۃعلماء ہند ان حالات میں اپنے بزرگوں کے بتائے ہوئے راستہ پر چل رہی ہے، جمعیۃعلماء ہند اپنے قیام سے اب تک ان اصولوں پر گامزن ہیں جو ان کے اکابرین کا اصول رہاتھا اوریہ اصول پیارومحبت، اتحاداوریکجہتی کا اصول ہے کیونکہ ان کایہ مانناتھا کہ ہم خواہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں ملک کااتحاداورسالمیت ہماری اولیت ہونی چاہئے اوریہ اتحادوسالمیت تبھی برقراررہ سکتی ہے جب ہندومسلم سکھ اورعیسائی کاندھے سے کاندھاملاکرایک ساتھ کھڑے ہوں۔

ملک کے موجودہ حالات پر اپنی گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑاخطرہ اس سیکولردستورکو لاحق ہے جس نے ملک کے تمام شہریوں کو یکساں حقوق اوراختیارات دیئے ہیں اس دستورمیں ملک کی اقلیتوں کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں مگر اب ان اختیارات کو چھین لینے کی کوشش ہورہی ہے، مولانا مدنی نے ایک بارپھر کہا کہ ملک کا دستور سیکولر دستور جمعیۃعلماء ہند کی دین ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سیکولردستورنے ہی ہر شہری کو مذہبی آزادی بھی اوراپنی پسند کا مذہب اپنانے اوراس کی تبلیغ کرنے کا اختیاردیاہے اسی دستورنے ہمیں اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے اورانہیں چلانے کی مکمل آزادی دی ہے، مگر بنیادی سوال یہ ہے کہ یہ مذہبی آزادی کہاں ہے؟ کبھی ان مدارس کو بندکرنے کی سازش ہورہی ہے توکبھی یکساں سول کوڈلانے کا سوشہ چھوڑاجاتاہے وقف ترمیمی بل ہماراآج کا سب سے بڑامسئلہ ہے جس کے ذریعہ ہماری وقف املاک کو ہڑپ لینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، اس طرح کے اعتماداورکوششیں دستورکے رہنمااصولوں کی صریحاخلاف ورزی ہے اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ آئین کا تحفظ بہت ضروری ہے، پچھلے کچھ برسوں کے دوران ملک میں جو یک رخی سیاست کی جارہی ہے اس نے آئین کے وجودپر سوالیہ نشان لگادیاہے بظاہر آئین کی قسمیں کھائی جاتی ہیں اس کا قصیدہ پڑھاجاتاہے لیکن سچائی یہ ہے کہ آئینی احکامات کی صریحاخلاف ورزی کرکے ملک کی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نت نئے حربوں سے پریشان کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات میں اب کوئی شبہ نہیں رہاکہ ملک پوری طرح فسطائیت کی گرفت میں ہے ایسے میں ہماری ہی نہیں ملک کے ان تمام شہریوں کی جو ملک کی آئین اورجمہوریت میں یقین رکھتے ہیں،یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کو بچانے کے لئے آگے آئیں کیونکہ اگر آئین کی بالادستی ختم ہوئی توپھر جمہوریت بھی زندہ نہیں رہ سکے گی۔ آسام شہریت معاملہ، بلڈوزرکارروائی،مدارس کے خلاف کارروائی اور ہلدوانی فسادجیسے ایشوزکا ذکرکرتے ہوئے مولانا مدنی نے ان پر سپریم کورٹ کے ذریعہ دیئے گئے حالیہ فیصلوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ لاچاراور بے بس انسانوں کی پناہ گاہ بن رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرقہ پرست جمعیۃعلماء ہند پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ دیتی ہے، یہ سراسرلغواوربے بنیادالزام ہے، جمعیۃعلماء ہند کسی دہشت گردکو پناہ نہیں دیتی بلکہ ان بے بس اورلاچار انسانوں کو قانونی مددفراہم کرتی ہے جنہیں دہشت گردی کے جھوٹے الزام میں جیلوں میں ٹھوس دیا گیا۔

مولانامدنی نے وقف ترمیمی بل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اوقاف ہمارے آباواجدادکا ورثہ ہے اوراللہ کی ملکیت ہے مگر اب جوترمیمی بل لایاجارہاہے ہم اس کو پوری طرح مستردکرتے ہیں ہم ایسے کسی قانون کو تسلیم نہیں کرسکتے جس سے وقف کی صورت حال اورواقف کی منشاہی بدل جائے انہوں نے سوال کیا کہ آخرایک مخصوص فرقہ کے خلاف ہی ایسا کیوں ہورہاہے؟ کیا مذہب کی بنیادپر انہیں جینے کا حق نہیں؟ انہوں نے انتباہ کیا کہ مذہب کی بنیادپر عوام کو تقسیم کرنا ملک کو کمزورکرنا ہے،یہ جوکچھ ہورہاہے اس کو دیکھتے ہوئے ہمیں مجبورہوکر کہناپڑرہاہے کہ فرقہ پرست طاقتیں اسلام اورمسلمان دونوں کو مٹادینے کے درپے ہیں مگر انہیں شاید یہ معلوم نہیں کہ اسلام کا یہ چراغ کبھی نہیں بجھے گااورجن لوگوں نے اسے بجھانے کی کوشش کی وہ خودبجھ گئے۔

مولانا مدنی نے ان بیساکھیوں کا خاص طورپر ذکر کیا جن پر موجودہ حکومت ٹکی ہوئی ہے، اورکہا کہ اگر خدانخواستہ وقف ترمیمی بل منظورہوجاتاہے تو اس کی ذمہ داری سے وہ پارٹیاں بھی نہیں بچ سکتیں جن کی حمایت سے یہ سرکارچل رہی ہے انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست نظریہ کی پالیسی ملک کے اتحاداوریکجہتی کے لئے ایک بڑاخطرہ ہے اور جو لوگ اس پالیسی کے حامی ہیں انہیں یہ بات یادرکھنی چاہئے کہ اخوت وہمدردی اورپیارومحبت سے ہی یہ ملک زندہ رہ سکتاہے، نفرت اورمذہب کی بنیادپر کی جانے والی تقسیم ملک کو تباہ وبربادکردیگی،اپنے خطاب کے دوران مولانا مدنی نے فلسطین میں جارحیت ظلم وبربریت پر اپنی گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی مددسے غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی کررہاہے اورپوری دنیاخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے بھی چپ ہیں اوراقوام متحدہ کا جنرل سکریٹری ایک بیان جاری کرکے چپ ہوجاتاہے انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب ہے جس نے فلسطین پر قبضہ کررکھاہے اورفلسطینی اس قبضہ سے اپنے ملک کوآزادکرانے کی جنگ لڑرہے ہیں۔

اسٹیڈیم میں موجودلوگوں کو مولانا مدنی نے تلقین کی کہ وہ محبت کے پیغام کو عام کریں کیونکہ ایسا کرکے ہی فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دی جاسکتی ہے، کنونشن کا آغاز قاری شمس الدین کی تلاوت کلام پاک اورمفتی سیدمعصوم ثاقب جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء ہند کی نظامت سے ہوا۔ جمعیۃعلماء ہند کے نائب صدرمولانا اسجدمدنی نے کنونشن کے اغراض ومقاصدپر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب دستورموجودہے آپ کی حفاظت ہوتی رہے گی مگر آج سب سے بڑامسئلہ دستورکے تحفظ کاہے، اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند آج اس تحفظ آئین ہند کنونشن کا انعقادکیا ہے، جمعیۃعلماء اترپردیش کے صدرمولانا سیداشہدرشیدی نے اپنی مختصرتقریرمیں کہا کہ ملک کے حالات پریشان کن ضرورہیں مگر مایوس کن نہیں ہیں، سیدازہرمدنی اصلاح معاشرہ پر ایک پراثرتقریرکی اورکہا کہ اصلاح معاشرہ جمعیۃعلماء ہند کے بنیادی کاموں میں سے ایک ہے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈکے صدرمولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے وقف ترمیمی بل پر مرکوزاپنی تقریرمیں ترمیمی نکات کے بارے میں تفصیل دپئش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خطرناک ترمیم ہے اوراگر یہ بل منظورہوگیا توہماری مساجد، مقابر، درگاہ اورقبرستانوں کا وجودخطرہ میں پڑجائے گا/

سپریم کورٹ کے وکیل فضیل ایوبی نے ان ترمیمات کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی جو مجوزہ بل میں کی گئی ہیں، چندرابابوڈائیڈوکے قریبی اورتلگودیشم پارٹی کے نائب صدرنواب جان عرف امیربابونے کہا کہ وقف کو ہڑپنے کے لئے جوکوشش ہورہی ہے اس کو ناکام بنانے کے لئے ہمیں متحدہوکر آگے بڑھناہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ نائیڈوجی ایک سیکولرذہن کے لیڈرہیں اورہمیں پورایقین ہے کہ وہ اس بل کو منظورہونے سے روکنے کے لئے ہرممکن کوشش کریں گے۔

قابل ذکرہے کہ کنونشن میں بہت اہم پانچ تجاویز بھی پیش کی گئیں جس میں سب سے پہلی تجویزمیں فلسطین میں امریکہ کی پشت پناہی میں جاری اسرائیل کی جارحیت اور دہشت گردی کی مذمت کی گئی اورعالمی برادری سے ٹھوس اقدامات کرنے کی اپیل بھی کی گئی اس تجویزکے متن کو تلنگانہ جمعیۃعلماء کے ناظم اعلیٰ مفتی زبیرنے پیش کیا، دوسری تجویز مدارس اسلامیہ اوراس کے تشخص سے متعلق تھی جسے مفتی اشفاق اعظمی نائب صدرجمعیۃعلماء اترپردیش نے پیش کیا تیسری تجویز یکساں سول کوڈسے متعلق مولانا محمد مسلم قاسمی صدرجمعیۃعلماء دہلی چوتھی تجویز آئین ہند کی تحفظ سے متعلق پروفیسر نصراللہ مدراس نے پیش کیا اورپانچویں تجویز ایڈوکیٹ فضیل ایوبی نے پیش کیا اس کے علاوہ جماعت اسلامی ہند کے نائب امیراورجمعیۃاہل حدیث ہند کے مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے بھی شرکت کی، پروگرام میں جمعیۃعلماء ہند کی ورکنگ کمیٹی کے متعدداراکین گرامی اورصوبائی جمعیۃعلماء کے صدراورجنرل سکریٹری صاحبان نے بھی شرکت کی۔

https://lazawal.com/?cat=

FacebookTwitterWhatsAppShare
Exit mobile version