معاشرے کو پڑھی لکھی اور اسلامی تہذیب و تمدن سے آراستہ خواتین کی اشد ضرورت ہے: مفتی رضوان قاسمی

0
68

چکردہ میں ایے پی جے عبدالکلام ریسرچ اکیڈمی کا علماء کرام کے ہاتھوں سنگ بنیاد، لوگوں میں خوشی کی لہر۔

( منصوراحمدحقانی )

ارریہ :- عصری تعلیم کے حصول کے بغیر باوقار زندگی گزارنے کا تصور محال سا نظر آتا ہے۔ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جب ہمارا نوجوان جدید عصری تعلیم سے بھی آراستہ ہوگا تو وہ دورِ حاضر کے مختلف مسائل اور چیلنجز کا نہ صرف سامنا کرے گابلکہ اُن کا سختی سے ڈٹ کر مقابلہ بھی کرسکتا ہے۔ ان خیالات کااظہار مولانا فیاض فیضی ندوی نے چکردہ گاؤں میں "ایے پی جے عبدالکلام ریسرچ اکیڈمی کے سنگ بنیاد کے موقع پر منقد تقریب میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ آپ نے مزید کہا کہ

https://araria.nic.in/
عصری تعلیم سے روزگار اور آمدنی کے ذرائع بھی ہوں گے جس سے غربت ، افلاس اور تنگ دستی جیسے مسلم معاشرے کے مسائل کا خاتمہ ہونے میں بھی مدد ملے گی۔ آج ہمارے سماج کو عالمِ باعمل اور مفتیانِ کرام کے ساتھ ساتھ اچھے ڈاکٹرز ، انجینئرز، قانون دانوں، فلاسفرز اور سائنس دانوں کی بھی اشدضرورت ہے اور یہ سب عصری تعلیم کے حصول کے بغیر ناممکن ہے جبکہ مولانا و مفتی خلیل احمد دیوا صاحب دامت برکاتہم استاذ حدیث و فقہ جامعہ فلاح دارین ترکیسر گجرات نے تعلیم نسواں پر بولتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مسلم لڑکیوں میں پھیلی ہوئی الحاد و بےدینی،گمراہی و بےراہ روی، بے حیائی و عریانیت اور ارتدادی طوفان جیسی مہلک صورتحال نے ہر صاحب نظر و فکر اور صاحبِ فہم وفراست کو بے چین و مضطرب کر رکھا ہے، اگر ان مہیب صورتحال کے اسباب و عوامل پر غور و فکر کیا جائے تواس کے بہت سارے اسباب اور وجوہات سامنے آئیں گے، ان میں سے ایک بنیادی اور اہم سبب مسلم بچیوں کا دینی تعلیم و تربیت اور اسلامی اقدار و روایات سے عاری اور خالی ہونا ہے، اس لئےآج معاشرے کو پڑھی لکھی اور اسلامی تہذیب و تمدن سے آراستہ خواتین کی اشد ضرورت ہےاور اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے مائے ناز ومقبول استاد، مدرسہ تنظیم المسلمین رجوکھر ضلع ارریہ کے متحرک وفعال اور ہردلعزیز ناظم ذی وقار حضرت مولانا و مفتی انعام الباری صاحب قاسمی نےاپنے رفقائے کار کے ساتھ مل کر گزشتہ کل "جامعہ دار ارقم للبنات” کے ساتھ ساتھ "ایے پی جے عبدالکلام ریسرچ اکیڈمی” کا سنگ بنیاد مولانا و مفتی خلیل احمد دیوا استاذ حدیث و فقہ جامعہ فلاح دارین ترکیسر گجرات، نمونہ اسلاف پیر طریقت عارف باللہ الحاج مولانا محمد انوار عالم قاسمی ناظم عمومی دارالعلوم بہادر گنج اور اکابر امت حضرات علمائے کرام، اور متعدد صحافی حضرات کے مبارک ہاتھوں سے رکھا گیا اور اس موقع پر آخر میں حضرت مولانا محمد انوار عالم قاسمی نے دعاء کرتے ہوئے کہا اللہ ربّ العزت ان دونوں اداروں پر ہر طرح کی خیر و برکت اور عافیت کا معاملہ فرما، زمینی آسمانی ہر طرح کے شرروفتن اور بلاؤں سے محفوظ فرما، اور خیر و خوبی و سہولت کے ساتھ اس کے تعمیری کاموں کو پائے تکمیل تک پہنچا! اور اس سنگ بنیاد کو بے انتہا قبول فرماآمین۔ اس سنگ بنیاد کے مبارک موقع پر علمائے کرام،ائمہ عظام اور دنشوران قوم و ملت کی ایک بڑی جماعت سمیت مولانا و مفتی رضوان القاسمی دربھنگہ، مفتی راسخُ الاسلام بنگال، مولانا و مفتی عتیق احمد قاضی شہرارریہ، قاری نیاز احمد قاسمی، قاری نعیم الدین، مولانا روح الامین، عبد الغنی لبیب،قاری جسیم الدین سراجی،مولانا محمود ندوی، حافظ مجیب الرحمان، قاری زین الدین،مولانا محمد طیّب نعمانی ،مفتی معین الدین قاسمی، مولانا شاہد حسن، مولانا شبیر شاہ، منشی عبدالکلام، محمد پرویز عالم، محمد شاعر عالم، مسعود عالم، منشی محمد شعیب عالم، ڈاکٹر عبدالوہاب، ڈاکٹر منہاج عالم، ڈاکٹر محمد ریحان، محمد مختار عالم، محمد راشد انور، محمد مصور عالم، محمد نہاد عالم، عبدالقدوس، حافظ ولی اللہ، محمد رضا اللہ، عبد السلام، عبدالغفار، عمر فاروق، مہتاب عالم، حافظ وقاری فرحان، حافظ عبدالرزاق، مولانا حمید اللہ ،الحاج غلام سرور کھریا بستی، ماسٹر شاہد حسن، قاری سرفراز، ماسٹر غفران علی، مولانا عبداللہ، محمد اخلاق عالم، محمد شببیر احمد، محمد ابونصر، محمد مقیم، ڈاکٹر راشد انور اورحافظ ارشد وغیرہ موجود تھے۔

https://lazawal.com/?cat=20

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا