مرکز کو وعدے کے مطابق جموں و کشمیر ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہیے: رتن لال گپتا

0
42

کہاجموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات اور خواہشات کا احترام کیا جائے

لازوال ڈیسک
جموں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (جے کے این سی) کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے مرکز سے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کی امنگوں کا احترام کیا جانا چاہیے اور حکومت کو پورے خطے میں موجود جذبات کے مطابق کام کرنا چاہیے۔

https://jknc.co.in/

آج یہاں جاری ایک بیان میں، سینئر این سی لیڈر نے یاد دلایا کہ ریاست کی بحالی کی قرارداد عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کی پہلی کابینہ میٹنگ میں منظور کی گئی ہے، جو لوگوں کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے جے کے این سی کے پائیدار عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے بھی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی کابینہ کی طرف سے منظور کی گئی اسی قرارداد کو منظوری دے دی ہے جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ریاست کا درجہ بحال کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت کا سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ ایک ایسا اقدام تھا جس نے خطے کی تاریخی، ثقافتی اور سیاسی انفرادیت کو نظر انداز کیا۔انہوںنے کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کو یقین دلایا تھاکہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ تاہم، پانچ سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود، اس سمت میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
رتن لال گپتا نے نشاندہی کی کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے، دو بڑے انتخابات – لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات – جموں و کشمیر میں کرائے گئے ہیں، لیکن ریاستی حیثیت کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ مرکز یقین دہانیوں سے آگے بڑھے اور جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ٹھوس قدم اٹھائے، کیونکہ یہ صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایسا معاملہ ہے جو لوگوں کے دلوں اور جذبات کو چھوتا ہے۔
رتن لال گپتا نے مرکز پر زور دیا کہ وہ ریاست کی بحالی کو ترجیح سمجھے۔ انہوں نے کہاکہ یہ جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کا ایک مناسب وقت ہے۔ یہ صرف حکمرانی کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ ان لوگوں کے وقارکو بحال کرنے کے بارے میں ہے جو مسلسل اپنی جائز حیثیت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور مرکز کو اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔ صوبائی صدر نے مزید زور دیا کہ ریاستی حیثیت کی بحالی سے سیاسی بیگانگی اور معاشی جمود کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔

https://lazawal.com/?cat=

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا