مثبتیت کی شرح بہت زیادہ،متاثرین کے اسپتالوں میں داخل ہونے کی شرح کم

0
0

جموں وکشمیر میں ہرتیسرے شخص کی رپورٹ مثبت:اعلیٰ طبی ماہرین
سرینگر ؍؍محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام ،کووڈ19کنٹرول پرمامورسینئرڈاکٹروں اورسری نگروجموںمیں قائم میڈیکل ککالجوں کے اعلیٰ ذمہ داروںکامانناہے کہ جموں وکشمیرمیں اسوقت کووڈ19تشخیص کی شرح ِ مثبتیت کافی اونچی ہے تاہم کووڈ19میں مبتلاء افرادکے اسپتالوںمیں داخل ہونے کی شرح کم ہے۔جے کے این ایس کے مطابق سینئرطبی ماہرین نے حالیہ دنوں کے یومیہ اعدادوشمار کے تناظرمیں کہاکہ بلاشبہ جموں وکشمیرمیں کووڈ19تشخیص کی شرح ِ مثبتیت بہت زیادہ ہے۔اس حوالے سے پرنسپل میڈیکل کالج جموں ڈاکٹرششی سودن نے کہاکہ موجودہ مثبتیت کی شرح کافی زیادہ ہے اورجموں وکشمیرمیں ہرتیسرے شخص کوکورونامیں مبتلاء پایاجارہاہے۔تاہم انہوںنے کہاکہ کوروناکی موجودہ لہرکی وجہ سے کوئی موت واقعہ نہیں ہوئی ہے ،کیونکہ اس لہرمیں اومیکرون کاکافی اثر ہے ۔انہوںنے کہاکہ حالیہ دنوں میں جتنے متاثرہ افرادکی موت واقعہ ہوئی ،وہ کئی طرح کی بیماریوں اورامراض میں مبتلاء تھے ۔ ڈاکٹرششی سودن نے کہاکہ کوروناکی موجودہ لہرنے ڈاکٹروں اورنیم طبی عملہ کوبھی مشکل صورتحال سے دوچارکیاہے ،کیونکہ حالیہ دنوں 500ڈاکٹر اورنیم طبی عملہ کے ملازمین کورونامیں مبتلاء ہوئے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ کورونامیں مبتلاء افرادکے اسپتالوں میں داخل ہونے کی شرح زیادہ نہیں ہے ،کیونکہ بیشتر مبتلاء افرادخودکوگھروںمیں ہی الگ تھلگ کرکے طبی ماہرین کی ہدایات پرعمل کرتے ہیں۔ادھر کشمیرمیں تعینات صحت حکام اورسینئر ڈاکٹروںنے کہاکہ کوروناکیسوںمیں تیزی کی ایک وجہ اومیکرون ہے ۔انہوںنے کہاکہ بلاشبہ مثبتیت کی شرح کافی اونچی ہے تاہم متاثرین خودکوفوری طورپرالگ تھلگ کرکے طبی ماہرین کی ہدایات پرعمل کررہے ہیں ،جو ایک اچھی بات ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا