ہر سال اوسطاً6000 سڑک حادثات،700لقمہ اجل ،7000زخمی
سال2021:سرینگرمیں312حادثات، 36افراد ازجان،333 افراد زخمی
جے کے این ایس
سرینگر؍؍جموں و کشمیر کی عام شاہراہوں کے ساتھ ساتھ سرینگر جموں قومی شاہراہ پر آئے روز سفر کے دوران سڑک حادثات پیش آتے ہیں جن میں نہ صرف قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں، بلکہ کئی لوگ شدید زخمی ہونے کے باعث عمر بھر معذور بھی جاتے ہیں۔ٹریفک ٹریفک حکام کے مطابق جموں وکشمیر میں ہر سال اوسطاً 6ہزار سے زائد سڑک حادثات پیش آتے ہیں جن میں تقریباً700 لوگ ہلاک جب کہ تقریباً7ہزار زخمی ہوجاتے ہیں۔ ادھرشہرسری نگر میں ہر ماہ تقریباً 20 سے زائد سڑک حادثات میں3 سے زیادہ لوگ ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوجاتے ہیں۔سال2021 میں شہر کی سڑکوں پر312حادثات کے دوران 36 لوگوں کی موت واقعہ ہوئی اور 333 افراد زخمی ہوئے ہیں۔محکمہ ٹریفک کے مطابق اکثر حادثات تیز رفتاری ،گاڑی چلانے کے دوران موبائل فون کے استعمال اور اوور لوڈنگ کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔شہر سرینگر میں2لاکھ سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں روزانہ سڑکوں پر دوڑتی ہے۔بڑھتے ٹریفک دباؤ سے شہر کے اکثر مقامات پر ٹریفک جام کے بدترین مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔اس صورتحال کے بیچ راہ چلتے لوگوں کو چلنے پھرنے میں نہ صرف دشواریاں پیش آتی ہیں بلکہ کئی تو حادثات کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔گزشتہ سال 2021 کے جنوری مہینے میں شہر میں11سٹرک حادثات میں 2 لوگوں کی موت ہوئی جبکہ17 افراد زخمی ہوئے ۔فروری2021 میں23 حادثات میں2 لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور 22زخمی ہوئے۔ مارچ 2021میں31 سڑک حادثات کے دوران بھی 2 لوگوں کی موت ہوئی جبکہ31 افراد زخمی ہوئے۔اسی طرح سال 2021 کے اپریل، مئی ،جون،جولائی ،اگست،ستمبر ،اکتوبر اور نومبر مہینے میں بھی ایسے ہی سڑک حادثات میں30 لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ 235 زخمی ہوئے۔سڑک کے ایسے سڑک حادثات میں نہ صرف نوجوان بلکہ مرد و خواتین بھی اپنی جانیں گنوا بیٹھتے ہیں بلکہ شدید زخمی ہونے کے باعث کئی افراد عمر بھرکیلئے معذوروں کی زندگی گزارنے پر بھی مجبور ہوجاتے ہیں۔حکام کاکہناہے کہ آئے دنوں رونماہونے والے سڑک حادثات کی کئی ایک وجوہات ہیں ،جن میں تیز ڈرائیوینگ،اوئوٹیکنگ،اوئورلوڈنگ ،لوگوں کامن مانی جگہوں پرگاڑیوں کوسڑک کنارے کھڑے کرنابھی شامل ہے۔حکام کے مطابق غیرقانونی یامن مانی پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک کی آواجاہی میں کافی خلل پڑھ جاتا ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ فٹ پاتوں پر یا تو دوکانداروں یا چھاپڑی فروشوں نے قبضہ جمایا ہوتا ہے،جس کی وجہ سے پیدل چلنے والے بیچ سڑک چلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔نتیجتاً یہ صورتحال بھی پھر حادثات کی وجہ بن جاتی ہے۔سالانہ بڑھتے ٹریفک حادثات کو روکنے کے لیے دورس پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے، وہیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر بھی اپنی اپنی زمہ داری نبھانے کی بے حد ضرورت ہے۔