کڑکتی ٹھنڈ کے دوران یہ ظلم و ستم غریبوں کے ساتھ ہی کیوں ؟: شکیل پرے
ریاض ملک
منڈی؍؍ منڈی تحصیل کمپلیکس میں سماجی کارکن شکیل احمد پرے کی قیادت میں ایک زوردار احتجاج کیاگیا۔جس میں متعدد عوامی نمائیندوں نے بھی شمولیت کی۔ اس دوران شکیل احمد پرے،محمد اسلم ملک ،عبدالمجید ،چوہدری فریداحمد سماجی کارکن تنویر احمد تانترے ،چوہدری محمد شریف ،محمد فاروق ،محمد بشیر،نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جموں میں غریب گوجر بکروال طبقہ کے حلاف کارروائی عمل میں لاکر ان کے گھروں کو تہس نہس کیا گیاہے۔یہ ایک انسانیت سوز کارروائی ہے۔اور ایسے میں جب ٹھنڈ اور برفباری کا موسم ہے۔ تو یہ کارروائی ایک ظالمانہ قدم ہی ہوسکتاہے۔ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں 1978سے لوگ آباد ہیں۔جموں ڈولپمنٹ اتھارٹی کاوجود 1982میں لایاگیاتھا۔ شکیل احمد پرے نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ غریبوں کو اس موسم میں گھروں سے بے گھر کردیاگیا۔ جب ان غریبوں کو چھت دینے کی ضرورت تھی۔لیکن افسوس کہ اس موسم میں ان کو بے گھر کردیاگیا۔انہوں کہاکہ اگر یہ لوگ ناجائز قابض تھے تو اس وقت جموں وکشمیر آپ بھی تو ناجائیز قابض ہیں۔ سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ ہزروں سیاسی لوگوں کے پاس یہ زمین ہوگی۔ لیکن ان کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔ ان کارروائیوں کے لئے صرف غریب مسلمانوں کو ہی کیوں نشانہ بنایاجارہاہے؟۔ حکومت کی جانب سے کبھی درج فہرست قبائلکبھی پہاڑی کا جھانسہ اور کبھی جنگلات کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ لیکن زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے جموں وکشمیر میں موجودہ غریب اور مسلم مخالف کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہوئے جلد از جلد جموں سانبہ کٹھوعہ میں کارروائیوں کو بند کرنے کی مانگ کی گئی۔ انہوں نے ایک سخت ناراضگی اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر اس طرح کی کارروائیوں کو بند نہ کیاگیاتو ریاست گیر پر احتجاج کیا جایگا۔اس وقت اگر کوئی نقصان ہوگا تو اس صورت میں جموں ڈولپمنٹ اتھارٹی اور لیفٹنٹ گورنر ذمہ دار ہوگا۔