کھیل مقابلوں سے انضباطی جذبہ پیداہوتا ہے:برجیش پاٹھک
ےو اےن اےن
لکھنو¿۔// الہٰ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس گووند ماتھر نے کہا ہے کہ کھیل کود پروگرام میں حصہ لینے سے جسم جہاں صحتمند رہتا ہے وہیں ذہنی الجھن بھی دور ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ججوں کوعدالتی کام میں بہت زیادہ مصروف رہنے سے انہیں کھیل میں حصہ لینے کے لیے وقت نہیں مل پاتا ہے۔جوڈشیل سروس یونین نے ججوں کے لیے کھیل کود مقابلے کا انعقاد کرنے کی جو پہل کی ہے وہ قابل تعریف ہے ۔چیف جسٹس آج مقامی کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم میں اترپردیش جوڈشیل سروس یونین کے ذریعہ منعقد 23ویں اترپردیش جوڈشیل افسران کی سہ روزہ کھیل کود مقابلہ کا افتتاح کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ جوڈشیل افسر اپنا وقت نکال کر ان مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔جوڈشیل افسران کا کردار سماج میں نہایت اہم ہے۔کھیل کود مقابلوں میں حصہ لینے سے ان میں ذہنی الجھن کم ہوگی اور صحتیاب بھی رہیں گے۔انہوں نے مقابلوں میں حصہ لینے والوں کو نیک خواہشات بھی پیش کیں۔اس موقع پر وزیر قانون و انصاف جناب برجیش پاٹھک نے کہا کہ کام کی زیادتی کے سبب جوڈشیل افسران الجھن میں رہتے ہیں ۔صحتیاب رہنے اور الجھن دور کرنے کے لیے کھیلوںط میں سبھی کو حصہ لینا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ حصہ لینے والے کھیل کے جذبہ سے ترغیب حاصل کرکے کھیلے۔انہوں نے کھیل مقابلوں کے کنوینر کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے انعقاد وقتاً فوقتاً ہوتے رہنے چاہئے۔وزیر انصاف نے کہا کہ کھیل مقابلوں کے انعقاد سے زندگی میں انضباطی جذبہ پیدا ہوتا ہے وہیں جسم میں توانائی بھی پیدا ہوتی ہے۔کھیل مقابلوں سے اخلاقیات کا بھی فروغ حاصل ہوتا ہے۔اس موقع پر کثیر تعداد میں سینئر جج اور سبکدوش جج بھی موجودتھے۔