ڈوڈہ میں علم و دین کا گہوارہ نذر آتش

0
0

تحصیل بھرت بگلہ میں واقع مدرسہ ابو ہْریرہ کی عمارت راکھ کے ڈھیروں میں تبدیل،لاکھوں کانقصان
فرید احمد نائک

ڈوڈہ ؍؍ ڈوڈہ کے بھرت علاقے میں پیر کی شام ایک مدرسے کی عمارت آگ کی پر اسرار واردات میں مکمل طور پر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی، اور عمارت کے ڈھانچے سمیت مدرسے میں موجود لاکھوں کا سامان بھی خاک میں تبدیل ہو گیا۔اطلاعات کے مطابق پیر کی شام جب مدرسے کے تمام طلباء اپنے اساتذہ سمیت نماز مغرب ادا کرنے کیلئے مسجد میں گئے تھے عین اسی وقت مدرسے کی آگ کی لپٹیں اٹھنے لگیں جنہیں دیکھتے ہوئے مقامی لوگوں کے رونگھٹے کھڑے ہو گئے۔ آگ کی یہ واردات اس قدر ہولناک اور دلدوز تھی کہ مدرسے کے آس پاس چیخ وپکار کی آوازیں بلند ہونے لگیں، بعد ازاں مقامی لوگوں نے پانی اور مٹی چھڑک کر آگ پر قابو پانے کی جی توڑ کوشش کی لیکن آگ کے شعلے ختم ہونے کے ساتھ ہی مدرسے کی عمارت سمیت اندر رکھے ہوئے قرآن مجید کے نسخے، دینی کتابیں، اور تین لاکھ روپے کی نقدی رقم جل کر راکھ ہو چکے تھے۔مقامی لوگوں کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات کے بارے میں ابھی تک کچھ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے ،لیکن عین ممکن ہے کی بجلی کی تاروں میں خرابی کے باعث آگ کی یہ ہولناک واردات رونما ہوئی ہو۔مدرسہ ابو ہریرہ جو کہ ضلع ڈوڈہ کا نامی گرامی دینی ادارہ ہے میں چالیس کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں جن میں بیشتر طلبا امدادی ہیں اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے اکثر بچے یتیم ہیں اور ان کی کفالت مدرسہ کے انتظامیہ کے ذمے ہے۔علاقے سے تعلق رکھنے والے معززین بشمول نائب سرپنچ پنچایت اْدھیانپور عبداللطیف آخون، سماجی کارکن وسیم احمد آخون نے عوام خصوصاً اہل اسلام سے گذارش کی کہ مدرسے کی تعمیر نو کیلئے دل کھول کر امداد کر کے ثواب دارین حاصل کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا