اُترپردیش:’ اس بار 300کے پار‘

0
0

بی جے پی کی حکومتیں کسی شخص یا کنبہ کے مفاد تک محدود نہیں رہتیں:امت شاہ
یواین آئی

لکھنو؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اترپردیش اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے لئے پارٹی کارکنوں کو پھر’ اس بار 300کے پار‘ کاہدف پورا کرنے کا عہد کراتے ہوئے جمعہ کو پارٹی کی رکنیت مہم کایہاں آغاز کیا مسٹر شاہ نے یہاں واقع ڈیفنس ایکسپور میدان ورنداون یوجنا میں ’میرا پریوار بی جے پی پریوار‘ رکنیت مہم کا آغاز کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں سے اگلے ایک مہینے میں ریاست کے چالیس لاکھ کنبوں کو بی جے پی فیملی سے جوڑنے کی اپیل کی۔ اس دوران منعقد عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے یقین دلایا کہ مرکز اور یاست کی بی جے پی حکومت کے کاموں کی بدولت اترپردیش میں ایک بار پھر اکثریتی حکومت بننے والی ہے۔اترپردیش میں یوگی حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی نظر میں ترقیاتی کاموں اور کورونا بحران کے بہترین انتظامات سے بھی بڑی کامیابی ریاست میں مافیا راج کو ختم کرنا رہی۔ انہوں نے کہاکہ سماجو ادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کا کھیل اترپردیش میں سالوں سال چلا۔یہاں امن و قانون انتظامات کی حالت دیکھ کر خون کھولتا تھا۔ کیرانہ سے لوگوں کی ہجرت تک کرنی پڑی تھی۔ مگر آج ہجرت کرانے والے اترپردیش سے خود ہجرت کرگئے۔ انہوں نے کہاکہ اترپردیش میں مافیا اب دوربین سے بھی نظر نہیں آتے ہیں۔ یہ تبدیلی صرف بی جے پی ہی کرسکتی ہے۔اس سے پہلے شاہ نے دو خواتین، دو نوجوانوں اور ایک بزرگ شخص کو اسٹیج پر بلاکر بی جے پی کا رکن بنانے نے ساتھ پارٹی کی رکنیت مہم کا آغاز کیا۔پارٹی نے اپنے اراکین کی تعداد کو 3.5کروڑ سے بڑھا کر اگلے ایک مہینے میں چھ کروڑ تک پہنچانے کا ہدف طے کیا ہے۔ اس کے لئے 29اکتوبر سے اگلے تیس دن تک پارٹی کے کارکن ریاست کے چالیس لاکھ کنبوں کے گھروں پر بی جے پی کا جھنڈا لگاکر لوگوں کو یوگی اور مودی حکومت کی پالیسیوں سے واقف کراتے ہوئے انہیں پارٹی کا رکن بھی بنائیں گے۔وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ریاست کی یوگی حکومت نے اب تک کی مدت کار میں 90فیصد وعدے پورے کردیئے ہیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت اگلے دو مہینوں میں باقی وعدوں کو بھی پورا کر دے گی۔ اس دوران انہوں نے ریاست کی سابقہ حکومتوں کو بھی جم کرنشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ آپ مرکز اور اور ریاست میں ہماری حکومتوں کے کام کاج کا حساب ضرور پوچھے لیکن میں اکھیلیش جی سے پوچھنا چاہوں گا کہ وہ کورونا اور سیلاب کے سانحہ کے دوران اپنے غیرملکی دوروں کا حساب بھی عوام کودیں۔مرکزی وزیر نے کہاکہ اکھیلیش، بہن مایاوتی اور واڈرا کنبہ یہ بتائیں کہ یہ لوگ 2014سے پہلے کہاں تھے جب اترپردیش ساتویں نمبر کی معیشت تھی اور آج دوسرے نمبر پر آگئی ہے۔ کام میں آسانی (ایز آف ڈوئنگ) میں اترپردیش 2014کے بعد تیسرے نمبر پر سے اوپر اٹھ کر اب دوسرے نمبر پر آگیا۔ ریاست میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 12 سے بڑھ کر اب 20ہوگئی ہے جو 2022تک40 ہوجائیں گے۔اب چار ہزار نوجوان اترپردیش میں ڈاکٹر بن سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تبدیلی بی جے پی حکومت ہی کرسکتی ہے کیونکہ بی جے پی کی حکومتیں کسی شخص یا کنبہ کے مفاد تک محدود نہ ہوکر پوری ریاست کے مفاد کو مدنظر رکھ کر کام کرتی ہیں۔ اس کے بعدج موبائل ایپ ’مودی 11‘ بھی شروع کی۔ پارٹی کے ہیلپ لائن نمبر کے علاوہ یہ موبائل ایپ بھی لوگوں کو بی جے پی کا رکن بننے کا موقع مہیا کرائے گی۔پروگرام کے آخر میں منتظمین نے بتایا کہ شروعاتی ایک گھنٹے میں پندرہ ہزار لوگو ں نے بی جے پی کی رکنیت لی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ کنبہ پرور جماعت اترپردیش کا بھلا نہیں کرسکتی۔ صر ف ترقی کو وقف بی جے پی ہی ایسا کرسکتی ہے۔ مجھے اعتماد ہے کہ اترپردیش و الوں کو اب سمجھ میں آیا ہوگا کہ بی جے پی کے لئے حکومت میں آنے کا مطلب کنبہ کا مفاد نہیں بلکہ عوامی مفاد پورا کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان حالات کے مدنظر ریاست میں ایک بار پھر بی جے پی کی ضرورت ہے۔ تب ہی اترپردیش کو ہر شعبہ میں اول بنایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ 2024میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کو تیسری بار جیت دلانے میں اترپردیش میں 2022کا اسمبلی الیکشن اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ مودی جی کو تیسری بار وزیراعظم بنانا چاہتے ہیں تو اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں یوگی جی کی حکومت بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ رکنیت مہم اس ہدف کو پورا کرنے والی ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس مہم کے ذریعہ سوئے ہوئے کارکنوں کو جگانا ہے۔انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ یو پی 2022میں پھر 2017کو دہراکر 300سے زیادہ کا ہدف حاصل کرے گی۔ شاہ نے کہاکہ اترپردیش کے عوام نے 2014اور 2019کے لوک سبھا انتخابات اور 2017کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی پر مہربانی کی، تب ہی مرکز اور ریاست میں حکومتیں بنیں۔ اس کا سہرا اترپردیش کے عوام کے سر جاتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا