’نئی سرنڈرپالیسی کاہوسکتاہے اعلان‘

0
67

سرنڈر پالیسی اور باز آ باد کاری کی اسکیم کو پھر سے لاگو کرنے کیلئے دِلی رضامند
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ریاست میں حالات کو بہتر بنا نے کیلئے سرنڈر پالیسی اور باز آ باد کاری کی اسکیم کو پھر سے لاگو کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے سرنڈر پالیسی اور باز آباد کاری کی اسکیم میں کئی تبدیلیاں لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ خود سپردگی کرنے والے مقا می عسکریت پسندوں کو روز گار دلا نے اور تعمیر تر قی میں ہاتھ بٹا نے کاپورا پورا موقع فر اہم کیا جائے گا ۔ذرا ئع کے مطابق ریاست خاص کر وادی کشمیر میں نو جوانوں کو تشدد سے دور رکھنے اور عسکریت کے خاتمے کیلئے مرکزی حکومت نے 2010 میں شروع کی گئی سرنڈر پالیسی اور باز آ باد کاری کی اسکیم کو کئی نئی تجاویز شا مل کرکے پھر سے لاگو کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں تمام تیاریوں کوآ خری شکل دی جا رہی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہند نریندر مودی دورہ ریاست کے دوران نئی سرنڈر پالیسی اور باز آ باد کاری کی اسکیم کا باضابطہ طور پر اعلان کریگے ۔ذرائع کے مطابق خود سپردگی کرنے والے عسکریت پسند کو ہر ماہ چار ہزار روپے بطور اجرت فرا ہم کئے جائیںگے اور پانچ سے چھ لاکھ روپے کی فکسڈ ڈیپارزٹ سٹیفکیٹ بھی دی جائے گی اور دس بر سوں کے بعد سی آ ئی ڈی ،سی آ ئی کے کی جانب سے کلرنس ملنے کے بعد مذکورہ عسکریت پسند کو یہ پیسے بینک سے نکالنے کی اجازت ہو گی تا کہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوسکے ۔نئی سرنڈر پالیسی کے تحت وزیراعظم کی کوشل اسکیم کے تحت سرنڈر کرنے والے عسکریت پسند کو مزید مرعات اور کسی کام کے سلسلے میں تر بیت بھی دی جائے گی سرنڈر کر نے والے عسکریت پسند کو پولیس و فورسز کے کیمپوں پر بار بار بھلایا نہیں جائے گا تا ہم اس سے ہرماہ پولیس اسٹیشنوں میں حاضری دینی ہوگی اور اپنے حرکات و سکنات کے بارے میں تفصیلات فرا ہم کرنی ہوگی ۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ وزارت دفاع نے اسکیم لاگو کر نے کیلئے باضابطہ طور پر ہری جھنڈی دکھا دی ہے اور امکان ہے کہ وزیر اعظم کے دورہ ریاست کے دوران اس اسکیم کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جا سکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق سرگرم عسکریت پسندوں کو سرنڈر کر نے کیلئے اور بھی کئی اسکیموں کا اعلان کیا جا ئے گا تا کہ ریاست خاص کر وادی کشمیر میں امن قا ئم کر نے میں مدد مل سکے ۔سینئر دفاعی ماہرین نے سرنڈر اور باز آ باد کاری پالیسی کو پھر سے لاگو کر نے کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ این ڈی اقے حکومت نے اگر پچھلے پانچ بر سوں کے دوران اس طرح کا اعلان کیا ہو تا تو صورتحال اس سے کئی بہتر ہوتی ۔دفاعی ماہرین کے مطابق ریاست خاص کر وادی کشمیر میں نو جوان ذہنی تناؤ کاشکار ہو گئے ہیں اور روز گار کے مواقعے دستیاب نہ ہو نے کی وجہ سے ان کا عسکریت کی طرف مائل ہونا بھی ایک بہت بڑی وجہ ہے ۔سا بق ناردھارن کمامنڈر ڈی ایس ہڈا نے سرنڈر اور باز آباد کاری کی پالسی کودو بارہ لاگو کرنے پر اطمنان کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ بات چیت کے عمل کوبھی وسیع کیا جا نا چاہئے سا بق فو جی افسر نے کہا کہ ریاست خاص کروادی کشمیر کے لوگ پر امن زندگی گزار نے کے متمنی ہیں تا ہم حکومتوں کی جانب سے ریاست کے لوگوں میں اعتماد بحال کر نے پرامن فضاء قا ئم کرنے کی خاطر کبھی بھی سنجیدگی کے ساتھ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا