لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر سے کوکرناگ سرینگر سے کشتواڑ کی نعشوں کو ہوائی اڈے پر منتقل کرنے پر زور دیا
لازوال ڈیسک
کشتواڑ؍؍جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے نائب صدر اور سابق وزیر جی ایم سروڑی نے آج دو نوجوان لڑکوں امتیاز احمد میر ساکن کوچھال اور داؤد مجید ولد عبدالمجید لون ساکن لون پورہ دادپیٹھ ضلع کشتواڑ کے سنتھان ٹاپ پربرف میں پھنس کرہوئی موت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر سروڑی نے مرحومین کی روح کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی قوت کیلئے بارگاہِ الٰہی میں دعاکی۔سروڑی نے اتوار کو سنتھن ٹاپ علاقے میں برف میں پھنسنے کے بعد بچائے گئے دیگر دو افراد کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعاکی۔ انہوں نے غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور جان بحق ہوئے نوجوانوں کے لواحقین کیلئے اللہ تعالیٰ سے صبر جمیل کی دعا کی۔سروڑی نے جان بحق ہوئے نوجوانوں کیلئے اللہ تعالیٰ سے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاکرنے کیلئے دعاکی۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جن دو افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں وہ روبہ صحت ہو رہے ہیں انہیں مفت خصوصی طبی علاج فراہم کیا جائے اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی جائے۔ انہوں نے ہر مرنے والوں کے لواحقین کو ایکس گریشیا ریلیف کی منظوری دینے کا بھی مطالبہ کیا اور لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر سے کوکر ناگ سری نگر سے کشتواڑ تک لاشوں کو ہوائی جہاز سے لے جانے پر زور دیا۔سروڑی نے آدھی رات کو بچاؤ آپریشن شروع کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ اننت ناگ کی مزید تعریف کی اور اس طرح 2 معصوم جانوں کو بچایا۔یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ "ایس ڈی ایم کوکرناگ کی سربراہی میں ایک بچائو ٹیم ، جس میں ایس ڈی پی او کوکرناگ ، 19آرآر ، پولیس ، ایس ڈی آر ایف ، محکمہ مال اور دیگر عہدیداروں کی ٹیمیں انتہائی موسمی خرابی کے درمیان اس مقام پر پہنچیں جہاں سنتھن پاس میں چار افراد برف میں پھنسے ہوئے تھے۔ اتوار کی صبح 5 بجے کے قریب امدادی کارکن موقع پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ ایک شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرا ہسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔