رہنماؤں نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے !

0
44

خونی لکیرپہ بدامنی کاسایہ،اب تک15مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں

ناظم علی خان

مینڈھر

صابر دت نے کیاخوب شہرکہا،،ؔ

۔۔رہنماؤں نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے …

دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔۔۔

جی ہاں امن وامان کے ہند۔پاک رہنمائوں کے بیانات کی حقیقت بھی کچھ اِسی شعرجیسی ہے۔۔۔کیونکہ رواں برس اب تک ہندوپاک افواج کے مابین بین الاقوامی حد متارکہ اور سرحدوں پر 15سے زیا دہ مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔جبکہ2018میں ہندوپاک کے مابین سب سے زیادہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات رونماء ہوئے جبکہ گذشتہ تین برسوں میں سے رواں برس دراندازی کے واقعات میں نمایا ں کمی واقع ہوئی ہے ۔ فو جی زرائع سے معلو م ہو ا ہے کہ رواں برس پاکستان کی جانب سے 15سے زیا دہ مر تبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزریاں ہوئی ہے اور رجبکہ گز شتہ برس اب تک گذشتہ چار برسوں کے دوران سب سے زیادہ 942واقعات پیش آئے ہیں جبکہ 2015میں 152بار پاکستان نے ہندوستانی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔2016میں 228مرتبہ آر پار گولہ باری ہوئی جبکہ 2017میں 860بار پاکستانی رینجروں نے فو جی اور بی ایس ایف کی چوکیوں کو نشانہ بناکر گولہ باری کی ۔فو جی زرائع نے دعویٰ کیا کہ 2018میں972مرتبہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں ۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ 2015میں سرحدوں پر دراندازی کی 121کوششیں کی گئیں جبکہ 2016میں 370کوشیشں اور2017میں سب سے زیادہ دراندازی کی کوششیں 406کی گئیںاور اس میں رواں برس کے رواں ماہ تک بہت کمی واقع ہوئی اور اب تک صرف 140دراندازی کی کوششیں کی گئی۔فو جی زرائع نے کہا کہ فوج اور بی ایس اہلکاروں نے پاکستان کی تمام کوششوں کو بھر پور جواب دیا گیا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا