’ہندوستان بدل نہیں سکتا،ہم نے اس سوچ کو ہی بدل دیا ‘

0
76

حکومت نے 7 کروڑ فرضی شہریوں کی شناخت کرکے 4.91 لاکھ کروڑ بچائے :مودی
یواین آئی

وارانسی؍؍ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں ساڑھے چار سال کے اپنے میعاد کار میں بدلاؤ کرکے دکھانے کا دعوی کرتے ہوئے آج کہا کہ انہوں نے بدعنوانی پر لگام لگا کر تقریبا سات کروڑ فرضی شہریوں کی شناخت کر کے تقریبا 4لاکھ 91کروڑ روپئے بچا لیا۔وزیر اعظم وارانسی میں 15ویں پرواسی دیوس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ‘‘گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں ہندوستان نے دنیا میں اپنا فطری مقام حاصل کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے ۔ پہلے لوگ کہتے تھے کہ ہندوستان بدل نہیں سکتا۔ ہم نے اس سوچ کو ہی بدل دیا ہے ۔ ہم نے تبدیلی کرکے دکھا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے ایک سابق وزیر اعظم کے بدعنوانی کے سلسلے میں کہی ایک بات سب کو یاد ہے انہوں نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت دہلی سے جو رقم بھیجتی ہے اس کا صرف 15 فیصد ہی اصل مستحقین تک پہنچتا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ اتنے سالوں تک ملک پر جس پارٹی نے راج کیا ، اس نے ملک کو جو نظام دیا تھا۔ اس سچائی کو سابق وزیرا عظم نے اس بیان کے ذریعہ قبول کیا تھا۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ اس کے بعد بھی اپنے 10۔15 سال کے میعاد کار میں بھی اس لوٹ و کالا بازاری پر لگام لگانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ ملک کے ایماندر شہری ایمانداری کے ساتھ ٹیکس دیتے رہے اور 85 فیصد کی یہ لوٹ چلتی رہی۔انہوں نے کہا‘‘ ہم نے ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اس 85 فیصد کی لوٹ کو 100 فیصد ختم کردیا ہے ۔ گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں 5 لاکھ 78 ہزار کروڑ روپئے یعنی تقریبا 30 ارب ڈالر ہماری حکومت نے الگ الگ اسکیموں کے تحت براہ راست مستحق شہریوں کے کھاتے میں ٹرانسفر کئے ہیں۔ کسی کو گھر کے لئے ، کسی کو پڑھائی کے لئے ، کسی کو اسکالرشپ کے لئے ، کسی کو گیس سلنڈر کے لئے ، کسی کو اناج کے لئے یہ رقم فراہم کی گئی ہے ۔ اگر ملک پرانے طور طریقے سے ہی چل رہا ہوتا، تو آج بھی اس 5 لاکھ 78 ہزار کروڑ روپئے میں سے 4 لاکھ 91 ہزار کروڑ روپئے بدعنوانوں کے جیب میں چلے جاتے ، اگر ہم نظام میں تبدیلی نہیں لاتے تو یہ رقم اسی طرح لوٹ لی جاتی جیسے پہلے لوٹی جاتی تھی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ساڑھے چال سال میں ان کی حکومت نے تقریبا سات کروڑ ایسے فرضی لوگوں کی شناخت کر انہیں نظام سے ہٹایا ہے جن کی ابھی تک پیدائش ہی نہیں ہوئی تھی۔ لیکن یہ سات کروڑ لوگ سرکاری اسکیموں اور سہولیات کا فائدہ لے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا‘‘ پورے برطانیہ میں، پورے فرانس میں یا پورے اٹلی میں جتنے لوگ ہیں، ایسے متعدد ممالک کی کل آبادی سے زیادہ تو ہمارے یہاں وہ لوگ تھے جو صرف کاغذوں میں جی رہے تھے اور کاغذوں سے ہی سرکاری سہولیات کا فائدہ اٹھارہے تھے ۔ ان سات کروڑ فرضی لوگوں کو ہٹانے کا کام ہماری حکومت نے کیا ہے ۔ یہ اس تبدیلی کی ایک جھلک ہے جو گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں ملک میں آنا شروع ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘ یہ کام پہلے بھی ہوسکتا تھا، لیکن نیت صاف نہیں تھی’’۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ ملک میں بڑے پیمانے پر ہورہے تبدیلی کی، نیو انڈیا کے نئے اعتماد کی ایک جھلک بھر ہے بس، ہندوستان کے قابل فخر ماضی کو پھر سے قائم کرنے کے لئے 130 کروڑ ہندوستانیوں کے عزم کا یہ نتیجہ ہے اور اس عزم میں غیرمقیم ہندوستانی بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کئی معاملات میں دنیا کی قیادت کرنے کی پوزیشن میں ہے ۔ عالمی سورج اتحاد ایسا ہی ایک پلیٹ فارم ہے اس کے ذریعہ سے ہم دنیا کو ایک ‘‘ایک دنیا، ایک سورج، ایک ڈگری’’ کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ یہ ہمارے اس ہدف کا بھی حصہ ہے جس کے تحت ہم ہندوستان کے مسائل کاایسا حل تیار کررہے ہیں جس سے پورے ممالک کی مشکلیں بھی حل ہوسکیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’’ کے فارمولے پر چلتے ہوئے گذشتہ ساڑھے چار سال میں ہندوستان دنیا کی تیزی سے بڑھتی معیشت کے طور پر ابھرا ہے تو وہیں کھیل کود میں بھی ہم بڑی طاقت بننے کی جانب نکل پڑے ہیں آج ترقی کے بڑے اور جدید وسائل کو فروغ دیا جارہا ہے تو فضائی شعبے میں بھی ریکارڈ بنائے جارہے ہیں۔ آج ہم دنیا کا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں، تودنیا کی سب سے بڑے ہیلتھ اسکیم آیوش مان بھارت بھی چلائی جا رہی ہے ۔ آج ہمارے نوجوان میک ان انڈیا کے تحت ریکارڈ توڑ موبائل فون، کار، بس، ٹرک، ٹرین بنارہے ہیں،تو وہیں کسان کھیتوں میں ریکارڈ توڑ اناج پیدا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا آج ہندوستان کی بات اور تجاویز کو پوری سنجیدگی کے ساتھ سن بھی رہی ہے اور سمجھ بھی رہی ہے ۔ ماحولیات کا تحفظ ، ترقی میں ہندوستا ن کے کردار کو دنیا قبول کرر ہی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سب سے بڑے ماحولیاتی ایوارڈ ‘‘چمپینس آف دی ارتھ ’’کے ساتھ ساتھ دیگر اعزازت اسی کے نتائج ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا