مرکز میں کسان دوست حکومت

0
0

اپوزیشن حکومت کو بدنام کرنے میں مصروف : گیری راج
یواین آئی

دربھنگہ؍؍مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے سنیئر لیڈر گیری راج سنگھ نے اتوار کو کہاکہ ملک میں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ مرکز میں کسان دوست حکومت کی تشکیل ہوئی ہے جو سوامی ناتھن کمیٹی کے اصولوں کو اپنانے کاکام کر رہی ہے وہیں دوسری جانب اپوزیشن حکومت کو بدنام کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔مسٹر سنگھ نے آج یہاں بھارتیہ جنتا کسان مورچہ کے دور وزہ ریاستی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کم ازکم امدادی قیمت ( ایم ایس پی ) کو 70 فیصد تک بڑھانے کاکام حکومت کے ذریعہ کیا گیاہے۔ ایک وقت ملک میں اناج کی قلت تھی اور ملک کو امریکہ سے مددلینی پڑی۔ آج اناج کا اسٹور پڑا ہواہے سوچ تبھی پیدا ہوئی جب مرکز میں بی جے پی کی سال 2014 میں حکومت بنی۔آج ملک کی کروڑوں مائیں او ربہنیں گیس پر کھانا بنارہی ہیں اور صحت کا فائدہ لے رہی ہیں ، وہیں دوسری جانب کچھ لوگ آبادی بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں۔ حکومت کی ایک اپیل پر کروڑوں افراد نے سبسیڈی چھوڑنے کاکام کیا۔ آزادی کے بعد کسی بھی حکومت نے مویشیوں پرکام نہیں کیا لیکن مودی حکومت نے 2014 میں محکمہ ہی بنادیا۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے کہاکہ آزادی کے بعد مودی حکومت نے جتنا کسانوں کے مفادت میں کام کیا ہے اتنا کسی نے نہیں کیا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی حکومت پرعزم ہے۔ سینچائی میں بجلی کیلئے الگ سے فیڈ ر لگایاجارہاہے۔ریاستی حکومت میں وزیر جیویش مشرا نے کسانوں کو کسان مورچہ سے منسلک کر حکومت کے جڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ تمام کسانوں کو زرعی سائنس مرکز جانا چاہئے۔ حکومت کے اس کے ذریعہ کھیتی کیلئے تمام سائنسی فکر اس توسط سے کسانوں تک پہنچائے گی جس سے خوبخود ان کی آمدنی دوگنی ہوجائے گی۔متھلا میں راجہ جنک سے بڑا کسان کوئی نہیں ہوا۔پارٹی کے قومی نائب صدر جگر ناتھ ٹھاکر نے کہاکہ کسان ان داتا ہیں انتیو دے ہماری سوچ ہے ہماراجذبہ اور ہمارا اصول ہے کہ میلے۔ کچیلے ، ان پڑھ سیدھے سادھے لوگ ہمارے نارائن ہیں۔ ہمیں ان کی پوجاکرنا چاہئے۔ یہ ہمارا سماجی اور انسانی دھرم ہے۔پروگرام کو پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری سشیل چودھری ، دربھنگہ رکن پارلیمنٹ گوپال جی ٹھاکر ، مدھوبنی رکن پارلیمنٹ اشوک یادو ، نگر رکن اسمبلی سنجے سرا?گی ، رکن اسمبلی ڈاکٹر مراری موہن جھا ، ڈاکٹر رام چندر پرساد ، ڈاکٹر ارجن سہنی سمیت دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا