کشتواڑپولیس نے پر اسرار قتل کے معاملے سے اٹھایا پردہ، تین ملزمان گرفتار

0
0

دوسری شادی کی راہ ہموار کرنے کیلئے پہلی بیوی کاکیاگیاقتل،ظالم شوہر،اُسکابہنوئی اورماں ملوث
محمد اشفاق

کشتواڑ؍؍کشتواڑ پولیس پچھلے کچھ عرصے سے لگاتار محنت اور لگن کے ساتھ جرائم کا قلہ قمہ کرنے پر کمر بستہ ہو چکی ہے، اور اس سلسلے میں جرائم پیشہ افراد منشیات فروشوں اور سماج دشمن عناصر پہ کامیابی کے ساتھ شکنجہ کسنے میں مصروف عمل ہے۔11 ستمبر کو کشتواڑ پولیس نے قتل کے ایک سنسنی خیز معاملے سے پردہ ہٹا کر تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کشتواڑ مغل میدان علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی پر اسرار موت کا معاملہ سامنے آیا تھا ، اور اس سلسلے میں 07 جولائی کو پولیس اسٹیشن چھاترو میں معاملہ درج کر کے چھان بین شروع کر دی گئی تھی۔جانکاری کے مطابق مقتولہ کے سسرالی اس کے میکے والوں کو اطلاع دیے بغیر اس کی آخری رسومات ادا کر رہے تھے، وہ مقتولہ کی موت کو خودکشی کا معاملہ بتا رہے تھے۔ اسی دوران مقتولہ کے میکہ والوں نے پولیس کو اطلاع فراہم کی اور پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس در کر کے چھان بین شروع کر دی، اس دوران پولیس نے مختلف شواہد اکھٹے کر کے آخر کار مقتولہ کے قتل میں ملوث تین افراد کو حراست میں لے لیا۔لیکن مقتولہ کے میکہ والوں کی جانب سے شکایت درج ہونے کے بعد پولیس مشکوک ہو گئی اور معاملے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات شروع کرمعاملے کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے ایس ایس پی کشتواڑ شفقت حسین بھٹ نے ایک ٹیم تشکیل دے کر کے معاملے کی چھان بین شروع کر دیتحقیقات کے دوران چند مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر ان سے سوالات کئے گئے، اور اس دوران یہ بات عیاں ہو گئی کہ نیتو دیوی کا واقعی میں قتل کیا گیا ہے ،اور قتل کی اس واردات کو سر انجام دینے میں تین افراد بشمول، مقتولہ کے شوہر لوکیش کمار، دیور گواش کمار، ساس دیویکا دیوی کا ہاتھ ہے۔تینوں افراد نے مل دوپٹے سے مقتولہ کا گلا گھونٹ کر اس کا کام تمام کر دیا۔ بعد ازاں مقتولہ کی لاش کو نزدیکی کمیونٹی ہال میں لے جا کر اس کی لاش کو دوپٹے سے باندھ کر لٹکا دیا تاکہ وہ اس وحشیانہ قتل کو خودکشی کا رنگ دے سکیں۔تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ مقتولہ کے سسرالی لوکیش کمار کی دوسری شادی کروانا چاہتے تھے، لیکن اس کیلئے لوکیش کی پہلی بیوی یعنی مقتولہ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے تھے، اور اس چھٹکارا پانے کیلئے انہوں نے قتل کی اس بھیانک واردات کو سر انجام دیا۔جرم کا پردہ فاش ہونے پر تینوں ملزمان نے اپنا جرم قبول کر لیا اور ان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفع 302 کے تحت ایف آئی آر نمبر 51 /2021 درج کر لیا گیا، اور انہیں ڈسٹرکٹ جیل کشتواڑ بھیج دیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا