حلقہ انتخاب بجبہاڑہ کے حیار نامی علاقہ تمام تربنیادی سہولیات کیساتھ ساتھ طبی سہولیات سے بھی محروم
غزالہ نثار
اننت ناگ؍؍سرکار کی جانب سے جہاں آئے روز لوگوں کو طبی سہولیت پہنچانے کے اعلانات ہو رہے ہیں۔ وہی زمینی حقائق کچھ اور ہے۔ جب انسان دیہی علاقوں میں باریق بینی سے ایسے شعبے کی جانب اپنی نظر مرکوز کرتا ہے، تو ریاستی حکومت کے وہ دعوے سراپ ثابت ہو رہے ہیں، جبکہ کچھ علاقہ ایسے بھی ہیں جو محکمہ صحت کی نظروں سے اوجھل ہیں۔اس کی ایک مثال حلقہ انتخاب بجبہاڑہ کے حیار نامی علاقہ میں دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں طبی سہولیات کے فقدان کے سبب لوگ گونا گوں مشکلات سے جوجھ رہے ہیں۔’لازوال‘کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ اگر شام کے اوقات میں ان کے گھر کا کوئی فرد بیمار پڑ جائے گا، تو انہیں اس وقت کئی دکتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ کبھی کبھار گاڈی وقت پر میسر نہ ہونے سے انہیں شدید بیماروں کو چارپائی یا کندھے پر اٹھا کر بجبہارہ لے جانا پڑتا ہے۔ جبکہ خود کے گھر میں گاڑی میسر نہ ہونے کی صورت میں انہیں بیمار کو ہسپتال پہنچانے کے لئے پڑوسیوں سے گاڈی کے لئے منتیں کرنی پڑتی ہے۔تقریباً دو سو خاندانوں پر مشتمل حیار علاقے میں طبی مرکز، ڈسپنسری تو دور ایک نجی کلینک یا دوائی کی دکان بھی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’علاقے میں سر درد کی گولی ملنا بھی ناممکن ہے۔‘‘مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کی کثیر آبادی کھیتی واڈی کے ساتھ منسلک ہے، جبکہ اگر زمین داری کے وقت کسی کو چوٹ آتی ہے، تو اسے مرہم پٹی کرانے کے لئے بجبہارہ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔مقامی باشندوں نے ’لازوال ‘کی ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علاقے میں طبی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے متعدد بار مختلف محکمہ جات سمیت مقامی سیاست دانوں کے دروازے کھٹکھٹائے، تاہم ان کے مطالبے پر کبھی غور نہیں کیا گیا۔نمائدے نے جب فون پر یہ مسئلہ ضلع اننت ناگ کے چیف میڈیکل آفیسر مختار احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیم عنقریب ہی علاقے کا جائزہ لے گی اور آبادی کے لحاظ سے وہاں پر فسٹ ایڈ میڈیکل سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا، ’’تاکہ علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو طبی سہولیات فراہم ہوں۔‘‘