اب کروڑوں روپے کا خرچہ نہیں آئیگا،اقدام خوش آئند:درخشان اندرابی
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جموں و کشمیر انتظامیہ کے حالیہ ’’دربار مو‘‘ملازمین کو سرکاری رہائش گاہوں کو خالی کرنے کا حکمنامہ صادر ہونے کے بعد جموں کے تاجر پیشہ افراد نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ تجارت پیشہ افراد کے مطابق جموں میں پہلے سے ہی ٹورازم سیکٹر مالی بدحالی سے گزر رہا ہے اور ایسے قدم سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر کی سینئر رہنما و سنٹرل وقف کونسل کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشان اندرابی نے سرکار کے اس فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ چھ ماہ دربار مو کی منتقلی سے سرکاری کام کاج پر اثر پڑتا تھا۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر اور سرمائی دارالحکومت جموں میں دربار مو منتقلی سے تجارت پیشہ افراد کا نظریہ تجارت کے لحاظ سے مختلف تھا لیکن سیاسی اعتبار سے دربار مو کے اس سرکاری فیصلے کو ہم تجارت سے نہیں جوڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ دربار مو پر جو کروڑوں روپے کا خرچ آتا تھا وہ اب نہیں آئے گا۔واضح رہے کہ صدیوں سے سول سیکریٹریٹ جموں اور کشمیر میں دو شفٹوں میں کام کرتا تھا، چھ ماہ سرمائی دارالحکومت جموں اور چھ ماہ گرمائی دارالحکومت سرینگر میں لیکن اب یہ سسٹم رائج کیے جانے سے مہاراجہ گلاب سنگھ کے دور اقتدار سے جاری 150 سالہ ’ششمائی دربار مو‘کی قدیم روایت ختم ہوگئی۔