تھنہ منڈی کی سترہزارآبادی کیلئے ایک ہی ایمبولنس

0
0

ڈیڑھ ماہ سے خراب، کاغذات کانام ونشان نہیں
عمران خان
تھنہ منڈی ؍؍تھنہ منڈی ہسپتال کی رنگارنگ کہانیوں میں سے ایک کہانی یہ بھی ہے کہ سترہزارآبادی والے علاقہ میں صرف ایک ہی ایمبولینس محکمہ کی طرف سے دی گئی ہے ۔ حیرت کی بات تویہ ہے کہ اس گاڑی کے کاغذات نہیں ہیں ۔واضح رہے یہ گاڑی 2010ماڈل ٹیمپوہے جس کے ابھی تک کاغذات نہیں مکمل ہوئے۔وہیں دوسری گاڑی وین 2005ماڈل ہے جو شاہدرہ شریف ہسپتال سے تھنہ منڈی میں لائی ہوئی ہے۔ ان دونوں کے حالات کاغذات کوچھوڑکراتنے خراب ہیںکہ ایک توڈیڑھ ماہ سے خراب پڑی ہوئی ہے ،صرف ایک وین ہی اس وقت زیرکارہے جس کے ٹائربھی خراب ہیں، اسکو تھنہ منڈی سے راجوری جانے تک راستے میں بہت پریشانی ہوتی ہے حالانکہ یہ ہسپتال مغل راستے اور مشہوردرگاہ حضرت باباغلام شاہ بادشاہؒ کے مین راستے پرہے جہاں ہرروزہزاروں کی تعدادمیں زائرین مختلف علاقہ جات سے آتے ہیں۔وہیں کسی بھی حادثے کے دوران تھنہ منڈی ہسپتال میں ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات سے دوچارہوناپڑتاہے۔ عوام تھنہ منڈی نے بیشتربارضلع انتظامیہ سے مطالبہ بھی کیامگراس پرکوئی غورنہ ہو۔ اس ضمن میں جب زونل میڈیکل آفیسرتھنہ منڈی ڈاکٹرشباب مرزاسے بات ہوئی توانہوں نے کہاکہ بڑی ایمبولینس کے کاغذات بنانے کیلئے فائل تیارکی ہے مگرکم ازکم 80ہزارروپیہ فیس بنی ہے جس کیلئے ہم نے تحریری طورڈائریکٹرآفس جموں میں لکھاہے اورجلدہی پیسہ رلیزہوجائے گا تاکہ گاڑی کونمبرلگایاجائے اورکاغذات مکمل ہوجائیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ گاڑی کے کام کا جتناپیسہ ہم استعمال کرسکتے ہیں اتناہم نے کردیاہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ کچھ ہی عرصہ میں یہاں پردوموبائل ایمبولنس گاڑیاںآرہی ہیں جن سے مشکلات کاحل ہوجائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا