کولگام میں آگ کی ایک ہو لناک واردات

0
0

قریب 20دکانیں اور2رہائشی مکانات خا کستر۔ لاکھوں روپے مالیت کاساز وسامان تباہ
سرینگر؍؍کولگام میںآگ کی ایک ہو لناک واردات میں قریب 20دکانیں اور2رہائشی مکانات اوران میں موجود ہر قسم کاساز وسامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔سی این ایس کے مطابق منگل کی دوپہربارہ بجے کے قریب کولگام کے نیہامہ علاقہ میںمیں واقع عبدالستار وانی ولد احد کے ایک شاپنگ کمپلیکس سے اچانک آگ ظاہر ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے کمپلیکس کیساتھ ساتھ اس میں موجود دکانوں اور دو نزدیکی رہاشی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ہر منٹ کے بعد آگ تیزی کے ساتھ پھیل گئی۔ اس موقعہ پر اگرچہ قصبہ میں موجود فائر اینڈ ایمرجنسی کی گاڑیاں فوری طور پر جائے واردات پر پہنچ گئیںاس موقعہ پر ہزاروں لوگ آناً فاناً جائے واردات پر جمع ہوگئے اور دکانوں سے سامان باہر نکالنے میں دکانداروں کی مدد کرنے لگے۔تاہم آگ انتہائی تیزی کے ساتھ پھیل گئی بعد میں پولیس کے درجنوں اہلکار بھی آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں جٹ گئے اور اسی اثناء میں آس پاس کے دکانداروں اور بستیوں کے مکینوں نے اپنی دکانوں اور گھروں سے سامان باہر نکالنے کی کارروائی شروع کی ۔ ہولناک آگ کی تپش سے دو رہاشی مکانوں میں موجود گیس سلنڈر پے در پے دھماکوں سے پھٹ گئے جس کی وجہ سے پورا قصبہ لرز اٹھا، وہاں افراتفری پھیل گئی ۔ فائر سروس عملے ،مقامی لوگوں اورپولیس کی طرف سے کئی گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا لیکن تب تک کروڑوں روپے کی املاک خاکستر ہو چکی تھی ۔آگ کی اس تباہ کن واردات میں مجموعی طور پر20دکانیں اورعبدالستار اور فیاض احمد وانی کے رہائشی مکانات مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے اور ان میں موجود ہر قسم کی اسباب جل کر خاکستر ہو ئی۔اس واقع میں جو دکانیں خاکستر ہوئی ہیں، ان میں ملبوسات، موبائیل،ادویات، کریانہ، فٹ وئر، ہوزری کی دکانوں بھی شامل ہیں۔ اس دوران آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروس ترجمان نے سی این ایس کو بتایا کہ آگ سے ہوئے نقصان کا فوری تخمینہ لگانا ممکن نہیں اور مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔اس دوران انتظامیہ کے کئی سینئر افسران نے جائے واردات کا دورہ کرکے آگ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لیا اور متاثرین کو فوری امداد کی یقین دہانی کرائی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا