گری جب آشیانے پر غریبی کی تیغ۔ تو ہر شخص نے پھیر لی آنکھیں

0
0

درابشالہ کے غریب خاندان پر ناگہانی حادثے کا ستم، باپ کی موت نے شیر خوار بچے سمیت چار بچوں کو یتیمی کا تاج پہنا دیا
محمد اشفاق

درابشالہ؍؍بشیر احمد پیشے سے مزدور تھا ، وہ خون پسینہ ایک کر کے اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پالتا تھا۔ اور کسی بھی صورت میں اپنے بچوں کو بھوکا نہیں سونے دیتا تھا۔لیکن اسے کیا خبر تھی کہ موت اس کے سر پر کھڑی ہے اور وہ عنقریب اپنی نوجوان بیوی کو بیوہ اور کمسن بچوں کو یتیم کر کے جانے والا ہے۔ایک دن اپنا کمانے گھر سے نکلا لیکن واپس اس کی لاش ہی آ سکی یوں وہ سب کو روتا بلکتا چھوڑ کر دنیا سے چلا گیا۔اور اپنی عزیز از جان بیوی کی آنکھوں میں آنسوں کا نہ تھمنے ولے موتی اور بچوں کے سر پہ یتیمی کا تاج سجا کر چلا گیا۔بشیر احمد کی بیوی نے سسکتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا سب کچھ کھو چکی ہے اس سے علاؤ اس کے منہ سے کوئی لفظ نہیں سکا۔ اور اس کی آنکھوں سے اشکوں کا نہ تھمنے والا سیلاب جاری ہو گیا، پھر اپنی تمام تر ہمتوں کو مجتمع کر کے صرف اتنا بول کر خاموش ہو گئی کہ مجھے اپنی پرواہ نہیں ہے بس بچوں کی یتیمی دیکھ کر رونا آرہا ہے۔بشیر احمد اپنے پیچھے ایک شیر خوار بچے سمیت چار بچوں کو چھوڑ کر چلا گیا لیکن ناگہانی موت کی وجہ سے وہ اپنا قرضہ بھی نہ چکا سکا یوں اس کے قرضے کا بوجھ بھی اس کے لواحقین کے کاندھوں پر چڑھ گیا اور وہ بشیر احمد کے غم کے ساتھ ساتھ قرض داری کے غم میں بھی ڈوب گئے یوں ان کے گھر میں کھانے کے لالے پڑ گئے۔ سفید پوش ہونے کی وجہ سے وہ کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے بھی قاصر ہیں۔ لیکن مخیر حضرات انہیں ان کی بے بسی کا احساس دلائے بغیر ان کی مدد کر کے ثواب دارین حاصل کر سکتے ہیں۔ اس بے بس بیوہ اور بے فکر یتیموں کی مدد کر نے کے خواہاں حضرات نقد رقومات براہ راست بشیر احمد کی بیوہ کے کھاتے میں منتقل کر سکتے ہیں یا پھر کمبل کپڑوں اور راشن کا انتظام کر کے بھی ثواب دارین حاصل کر سکتے ہیں۔براہ راست راست رقم منتقل کرنے کے خواہاں افراد بشیر احمد کی بیوہ حلیمہ بیگم کے کھاتے 0312040100008359 کے اینڈ کے بنک درابشالہ میں رقومات منتقل کر سکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا