رازنہ پلماڑ کا طبی مرکز بند عوام کے لیے آرام نہیں دردِ سر

0
0

عوام نے انتظامیہ سے طبی مرکز کو فعال بنانے کا مطالبہ کیا
بابر فاروق

کشتواڑ؍؍ تندرستی ہزار نعت ہے لیکن تندرستی کے لیے طبی مراکز کی عمارت کو اچھے حالات میں ہونا اور ساتھ ساتھ میں وہاں پر عملے کو ہونا بھی ضروری ہے۔ جہاں ایک طرف عالمی وباء کویڈکے دوران دنیا کے تمام ممالک اپنے طبی مراکز پر پورا دھیان دے رہے ہیں ۔اور ان مراکز کو عوام کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے قابل بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب ضلع کشتواڑ کے علاقہ پلماڑ میں رازنہ کے مقام پر واقع طبی مرکز کو خواتین کے عالمی دن پر بند پایا گیا۔ لور پلماڑ سی پنچائت کے ایک وارڈ ممبر کا کہنا کہ پنچایت کی سرپنچ کے ہمراہ کچھ ممبروں نے جب طبی مرکز کا دورہ کیا تو انہوں نے اس کو مکمل طور پر بند پایا اور کسی بھی عملے کو وہاں موجود نہیں پایا۔ انکا کہنا ہے کہ ہم اس طبی مرکز سے بہت پریشان ہیں۔ کیونکہ یہ اکثر بند ہی رہتا ہے ۔اور ماضی میں بھی کافی بار ہم نے انتظامیہ کو اس کے متعلق آگاہ کیا۔ لیکن ابھی تک کوئی بھی اثر دیکھنے کو نہیں ملا۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب کبھی بزرگوں کو طبی جانچ کی ضرورت پڑتی ہے تو کشتواڑ کا رخ کرنا پڑتا ہے یا کبھی حادثہ پیش آتا ہے فرسٹ ایڈ کے لیے بھی یہاں کوئی معقول انتظام میسر نہیں ہوتا ہے۔ ایک مقامی نوجوان کا کہنا ہے یہ ہماری بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم ایک بنیادی سہولیت سے محروم ہیں ۔بار بار انتظامیہ کو آگاہ کرنے کے بعد بھی کوئی اقدام ان طبی مراکز کو فعال بنانے کے لیے نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں بلاک میڈیکل آفیسر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہوا۔ منظور احمد ممبر پنچایت لور پلماڑ سی نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلاک میڈیکل آفیسر کو طبی مرکز بند ہونے کی اطلاع دی گئی ہے اور غیرحاضر ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاک میڈیکل آفیسر کا کہنا کہ غیر حاضر ملازمین کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور ان کو سختی سے اپنے فرائض انجام دینے کے لیے حکم نامہ جاری کیا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا