’ای ڈی ‘کاکام صرف تحقیقات ،عدالت فیصلہ سنانے کا مجاز
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی بد عنوانی کی ایک کیس کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے ان کی جائیداد کو منسلک کر نے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کام صرف تحقیقات کرنا تھا اور عدالت کا کام فیصلہ سننا تھا جیا ہر چیز میں ہوتا آیا ہے انہوں اس فیصلے پر حیران گی کا اظہار کیا ہے ۔پردیش کانگریس کے صدر غلام احمد نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سابق وزیر اعلی جموں و کشمیر داکٹر فاروق عبداللہ کا جائیدار منسلک کرنے پر اتوار کو اپنے اخیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں حیران ہوں کہ’ ای ڈی‘ نے یہ فیصلہ کس طرح سنایا ۔انہوں نے کہا تحقیقاتی ایجنسی کا کام صرف تحقیقات کرنا اورملوث ہونے کی صورت میں مزکورہ شخص یا فرد کا کیس بعد میںعدالت جاتا ہیاور اس طرح سے عدالتی فیصلہ ہی تسلیم کیا جاتا ہے کیوں کہ عدالت میں ملزم کی بات کو بھی سننے کے لئے وقت دیا جاتا ہے ۔میر نے کہا جس طرح کل سب لوگ انتخابات نتائج سننے کے لئے تیار تھے اور یہ خبر آئی ہے ۔انہوں نے کہا ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ بھی’’ آرگانائزڑ ‘‘ ہے ۔پردیش کانگرس صدر نے کہا ہے قانون کو اپنا کام کرنا چاہے لیکن جس طرح قانونی کارروئی کو اونٹوس میں تبدی کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا ہم اس کیس کے سلسلے میں پہلے ہی سن چکے ہیں ۔میر نے کہا اس قبل فاروق عبداللہ اسے قبل بھی اگست 2019ء میں وزیر عظم سے ملے ہیں ۔اور اسکے بعد وہ بند رہے جس کے بعد آزاد ہوئے اور اب انتخابات کے نتائج کا اعلان کے منتظر ہونے کے ساتھ ہی یہ خبر دی گئی ہے انہوں نے کہا الزام بازی ہوتی رہتی لیکن جس طرح یہاں ہر ایک چیز کو ایونٹس بنایا جاتا ہے وہ حیران کن ہیں ۔