ہندپاک کشیدگی:محدودپیمانے پہ جنگ کاخدشہ

0
0

بھارت پاکستان کی سیاسی قیادت اقوام متحدہ اور بڑے ممالک مداخلت کرکے کشیدگی کوٹال دے:امریکی تجزیہ کار
اے پی ا ٓئی

سرینگر؍؍بھارت پاکستان کے مابین حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پرجنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی اور دونوں ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پرامریکی تجزیہ کاروں نے تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے مابین محدود پیمانے پر جنگ چھڑجانے کے امکانات کومسترد نہیں کیاجاسکتاہے اور اگر ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو بر صغیر کے حالات یکسر بدل جائے گے تاہم تجزیہ کاروںنے بھارت چین کے مابین جنگ کے امکانات کو خارج کرتے ہو ئے کہا کہ دونوں ممالک سرحدوں کا تئین کرنے کے لئے ملٹری اور سفارتی سطح پر اقدامات اٹھا رہے ہیں اور قوی امکان ہے کہ دونوں ممالک کے مابین مسئلہ حل ہوگا ۔اے پی ا ٓئی کے مطابق جموں وکشمیرکا خصوصی درجہ واپس لینے کے بعد بھارت پاکستان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی پرامریکی حکومت نے اگر چہ کئی بار تشویش کااظہار کیاہے تاہم وائٹ ہاوس کی جا نب سے ایک دفعہ پھربھارت پاکستان کے مابین حدمتارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر جنگبندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر اپنی ناراضگی ظاہرکرنے کے بعد امریکی تجزیہ کاروں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بر صغیر کی دو نیوکلئیرطاقتوں کے مابین حدمتارکہ اور بین اقوامی کنٹرول لائن پرجوصورتحال بنی ہو ئی ہے وہ اس بات کی غماز ہے کہ دونوں ممالک تمام حدوں کو عبور کرر ہے ہیں ۔تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت پاکستان وزارت دفاع کی جانب سے جواطلاعات موصول ہورہے ہیں ان کے مطابق جموں وکشمیرکاخصوصی درجہ واپس لینے کے بعد بھارت پاکستان کے مابین چار ہزار 662بار جنگبندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اعداد شمار کے مطابق گولہ باری کے دوران 273کے قریب افراد مارے گئے ہیں جن میںعام شہری بھی شامل ہے ۔اور اس گولہ باری کے دوران آر پار تقریبا ً370کے قریب رہائشی مکانوں کونقصان پہنچا ہے اور چار سو کے قریب مویشی گولیاں لگنے کے بعد یاتو لقمہ اجل ہوئے ہیں یا زخمی ہونے کے بعد انہیں زبح کرنے پرمجبور ہوناپڑا ۔بھارت پاکستان کے مابین حدمتارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر صورتحال پرتناؤ ہونے کی وجہ سے آر پار رہنے والے کسان مویشی پالنے والے جہاں نان شبینہ کے محتاج بنتے جارہے ہیں وہی ان کی زندگیوں کو 24گھنٹے خطرہ لاحق رہتا ہے اور پچھلے تین برسوں کے دوران بھارت پاکستان فو ج کے مابین جنگبندی معاہدے کی خلاف ورزی سے سینکڑوں ہیکٹئراراضی پر فصلیں نہیں اُگ پائی یاکسان اپنی فصلوں کو جنگ بندی کے باعث اپنی فصلوں کو سمیٹ نہیں پائے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت پاکستان کے مابین حد متارکہ لائن آف کنٹرول لائن پر صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے دونوں ممالک کے درمیان اشتعال انگیزی شرارت آمیز واقعات انجام دیئے جارہے ہیں جس سے کشیدگی اور تناؤ میں مزیداضافہ ہو رہاہے اور اس صورتحال کومد نظررکھتے ہوئے حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر کسی بھی وقت محدود پیمانے پرجنگ چھڑ سکتی ہے جو بر صغیرکیلئے تباہی کی بنیاد بھی رکھ سکتاہے ۔تجزیہ کاروں نے بھارت پاکستان کی سیاسی قیادت اور اقوام متحدہ پرزور دیا کہ وہ اپنارول ادا کرے تاکہ دونوں ممالک کے مابین جوکشیدگی اور تناؤ کاماحول بناہوا ہے ا سے ٹالا جاسکے ۔تجزیہ کاروں نے بڑے ملکوں کی خاموشی پرحیرانگی کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ ایسے ممالک غریب اورترقی پزیر ممالک کو مختلف مسائل میں الجھاکر جہاں انہیں اپنااسلحہ فروخت کرتے ہے وہی اپنی معاشی حالت کو بہتر بنانے کاکوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں اگر چہ پوری دنیاامن قائم کرنے اور مسائل کوپرامن طریقے سے حل کرنے کی دہائی دے رہی ہے تاہم دنیا میں مسائل حل ہونے کے بجائے ان میں اضافہ ہوتاجارہاہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا