غزل‬

0
0

 

 

چبھےنہ جو خار بن کر وہ پیار تلاش کر
سمجھے جو تیرا درد وہ دلدار تلاش کر

وہ طبقہ مشہور ہےکہاں کمی ہے اس کی
کرنا ہے اگر تو کوئی وفادار تلاش کر

نہ ہو کسی غریب کا نقصان کبھی بھی
ایسا توں بن جا تاجر اور بیوپار تلاش کر

ائے ابن آدم فتنہ ؤ فساد سب چھوڑ کر
انسانیت کا بلند مقام و معیار تلاش کر

کسی روز الوادع کہہ کر تجھے لوٹ جانا ہے
تاحیات جو رہے زندہ وہ کردار تلاش کر

ادھر ادھر کی سب سرکاریں جھوٹی ہیں
جو حق تعالیٰ سے ملائے وہ سرکار تلاش کر

محمداسد پونچھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا