بھدرواہ میں محکمہ جل شکتی کے ڈیلی ویجر ملازمین کا احتجاج

0
0

مانگیں پوری نہ ہونے تک ہڑتال جاری رہے گی:فرنٹ یونین صدر سجاد
ساجد طفیل لون

بھدرواہ ؍؍بھدرواہ میں محکمہ پی ایچ ای کے ڈیلی ویجرس ملازمین نے جموں کشمیر کی انتظامیہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا ۔احتجاج کررہے مانگ کررہے تھے کہ تمام ڈیلی ویجر ملازمین کو جموں کشمیر حکوت مستقل کرے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پی ایچ ای یونائیٹڈ فرنٹ کے رکن محمد سجاد نے کہا کہ جموں کشمیر سرکار ہمارے ساتھ ہر بار وعدہ کرتی ہے کہ فلاں ماہ یا فلاں سال کو آپ کی مانگوں پر غور کریں گے مگر آج تک صرف یقین دہانی کے علاوہ ہمیں کچھ نہیں دیا گیا۔محمد سجاد نے کہا کہ 24 فروری 2020 کو حکومت نے ہمیں کہا تھا کہ ہمیں کچھ وقت دو تاکہ تمام معاملات طے پا جائیں۔حکومت نے اس وقت کہا تھا کہ 20 اپریل 2020 ء تک ہم روزانہ مزدوروں کے ساتھ انصاف ضرور کریں گے لیکن آج تک کچھ نہیں کیا جاسکا۔ ہم حکومت کو انتباہ کر رہے ہیں کہ برائے مہربانی ہمارے معاملات حل کریں تاکہ ہم کسی حد تک آگے نہ بڑھیں۔ پہلے ہم نے 3 دن کی ہڑتال کی کال دی تھی اور ہم نے کہا تھا اگر ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دی جائے گی تو ہمارا احتجاج بدستور جاری رہیگا اور جب تک ہم کو انصاف نہیں ملے گا ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور اگر سرکار نے ہماری مانگیں پوری نہیں کی تو ہم ہمارے اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ سڑکوں پر آنے کے بجائے کوئی دوسرا راستہ نہیں بچ سکے گا۔ سجاد نے کہا حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ہم مشکلات سے دوچار ہیں اسلئے ہم ایل جی جموں کشمیر منوج سنہا سے گزارش کرتے ہیں کہ ہماری جایز مانگوں کو پورا کریں تمام ڈیلی دیجروں کو با قاعدہ کریں جن ڈیلی ویجروں کے لیے آرڈر اجرا کریں جن کی معیاد اختتام ہوئی ہے اور جن لوگوں نے اپنی زمین سرکار کو دی ہے اس شرط پر کہ اس کے بدلے ان کے گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جایے گی وہ بھی پورا کریں۔آخر پر سجاد نے نمایندوں سے کہا کہ ہم اپنی یونین کے سربراہوں کے رابطے میں ہیں جو ہماری تیاری ہوگی وہ اعلیٰ سطحی اکائی جو مناسب سمجھے گی ہم اس پر عمل پیرا ہوں گے اور اسی کے مطابق آگے کا قدم لیں گے۔احتجاج کی سربراہی محمد سجاد گنائی کررہے تھے ان کے ساتھ شہزاد احمد صدرعنایت حسین عادل حسین عمر اصغر نرمل شرما سنیل کمارمنجیت سنگھ راکیش کمار اشرف علی میر خوشی محمد اور دیگر شامل تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا