کوئی کھوکھلے اعلانات نہیں جس کا وعدہ کیا وہ یقینی بنایا جائے گا :منوج سنہا

0
0

کہاجموں کشمیر میں پنچائتیں ملک میں یکساں ترقی اور فروغ کا ایک نیا ماڈل پیش کریں گی ،جموں کشمیر کے عوام اپنی ترجیحات کا خود فیصلہ کریں گی اور انتظامیہ اس سلسلے میں سہولیت کار کا رول ادا کرے گی
لازوال ڈیسک

بانڈی پورہ؍؍جموں کشمیر میں پنچائتیں ملک میںیکساں ترقی اور فروغ کا ایک نیا ماڈل پیش کریں گی اور جموں کشمیر کے عوام اپنی ترجیحات کا خود فیصلہ کریں گی اور انتظامیہ اس سلسلے میں سہولیت کار کا رول ادا کرے گی ۔’’ کوئی کھوکھلے اعلانات نہیں جس کا وعدہ کیا وہ یقینی بنایا جائے گا ‘‘۔ اس کا اظہار آج لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے بیک ٹو ولیج مرحلہ سوم کے دوسرے دن نسبل بانڈی پورہ کے دورے کے دوران کیا ۔ یونین ٹیر ٹری میں ہر پنچائت سے دو تعلیم یافتہ خواہشمند نوجوان صنعتکاروں کو لازمی امداد فراہم کرنے کے اپنے وعدے کا اعادہ کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے آج نسبل حلقہ میں دو تعلیم یافتہ نوجوان خواہشمند صنعتکاروں میں فی کس پانچ لاکھ روپے کی قرضہ امداد سہولت پیش کی ۔جموں کشمیر کے زائداز 8 ہزار نوجوان اس سہولت سے مستفید ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ میں جموں کشمیر کی معاشی و معاشرتی ترقی کو ملک کی دیگر ریاستوں کیلئے ایک مثال بنانا چاہتا ہوں اور یہ میرا وعدہ ہے میں دن رات کام کر کے جموں کشمیر کو یکساں ترقی کی ایک تابناک مثال بناؤں گا ‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ کسان ، کاریگر ، کامگار ، سٹارٹ اپس صنعتکار ، ہر کوئی جاری اور آنے والے دنوں میں شروع کی جا رہی سکیموں سے مستفید ہوں گے ۔ لوگوں کو تمام خدمات اُن کی دہلیز پر فراہم ہوں گی اور موقعہ پر عوامی خدمات کی فراہمی اور شکایات کے ازالہ کو ادارہ جاتی شکل دی جائے گی جبکہ پروجیکٹوں کی تکمیل کیلئے معین مدت کی کڑی نگرانی کی جائے گی اور کسی بھی بلا جواب تعطل کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ لفٹینٹ گورنر نے اس موقعہ پر 1400 تعمیراتی کامگاروں کے بچوں کے حق میں 100.75 لاکھ روپے بطور تعلیمی امداد اور مرحوم ڈاکٹر شبیر کے بچوں کے حق میں 1.20 لاکھ روپے کی ٹیوشن فیس فراہم کی جو ضلع میں کووڈ 19 فرایض انجام کے دوران فوت ہوئے ۔ 20 ٹیموں کیلئے دو سپورٹس کٹس بھی تقسیم کی گئیں اور مہلہ شکتی کیندر بانڈی پورہ کی جانب سے تالیف کی گئی کتاب دی عنوانِ پرواز جاری کی ۔ دریں اثنا لفٹینٹ گورنر نے دھرما ہمہ سے گُجر بل تک 1.7 کلو میٹر کی توسیع شدہ سڑک کا افتتاح کیا جس پر 148.98 لاکھ روپے صرف کئے گئے ہیںاور ون سٹاک سنٹر بانڈی پورہ کیلئے نئی عمارت کی تعمیر کا سنگِ بنیاد رکھا جو 48 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جا رہی ہے ۔ اس موقعہ پر مقامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ عوام کی شمولیت بیک ٹو ولیج پروگرام کی روح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیک ٹو ولیج صرف مانگیں اور شکائتیں پیش کرنے کا نظام نہیں ہے بلکہ یہ ترقی کا ایک نیا ماڈل ہے ۔ نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کے ضمن میں لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ نوجوانوں کو کھیل کود ، تعلیم ، صنعتکاری ، روز گار اور دیگر شعبوں میں معقول مواقعے سے ترقی کے در کھلیں گے ۔ دورے کے دوران لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ خطے میں میوہ پیداوار اور اس سے منسلک سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا جس میں سٹوریج سہولیات میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں بجلی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے چار پاور سٹیشنوں پر کام جاری ہے اس کے علاوہ 80 اہم پروجیکٹوں پر جاری کام میں سرعت لانے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ اس سے قبل بیک ٹو ولیج مرحلوں کے دوران ہاتھ میں لئے گئے کام یا تو مکمل کئے گئے ہیں یا تکمیل کے قریب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ54 سکیمیں اور 2.5 کروڑ روپے فی ضلع بی 2 وی 3 کے تحت مختص کئے گئے ہیں اور ہر پنچائت کیلئے اس مرحلہ کے تحت دس لاکھ روپے مختص رکھے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف دیہات اپنے ترقیاتی ترجیحات کا فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیر غور صنعتی پالیسی ملک کی بہترین پالیسیوں میں ہو گی اور اس کا اعلان عنقریب کیا جائے گا جس سے جموں کشمیر کے دیہاتوں میں اہم تبدیلی آئے گی ۔ اس موقعہ پر ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے لفٹینٹ گورنر کو ضلع کی ترقیاتی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی ۔ بعد میں لفٹینٹ گورنر نے عوامی وفود کے مسائل اور مانگوں کی شنوائی کی ۔ اس موقعہ پر ایک ثقافتی پروگرام اور مارشل آرٹ بھی پیش کیا گیا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا