مطابق گائیڈ لائن دیگر محکمہ جات کی حاضری نہ کے برابر ،پنچایت نمائندگان کا اظہار تشویش
نمائندہ لازوال
سرنکوٹ ؍؍سرنکوٹ کی پنچایت اپر سنئی اور مڈل سنئی میں بی ایم سی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ مطابق گائیڈ لائن 24 محکمہ جات کے آفیسرن آ یا اہلکار ان کی شمولیت اس میٹنگ میں ازبس ضروری تھی لیکن چند محکمہ جات نے ہی میٹنگ میں شمولیت کی دیگر محکمہ جات نے میٹنگ میں آنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی ۔سرپنچ وحید حسین شاہ مڈل سنی نے ذرائع ابلاغ نمائندوں ان کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ افسوس کی بات ہے دو برس کا عرصہ گزرنے کو ہے لیکن سرکاری محکمہ جات پنچایت نمائندگان کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں 24 محکمہ جات کی شمولیت لازمی تھی چونکہ ہر محکمے کا اپنا اپنا کام ہے ۔انہوں نے کہا کے صرف دو چار محکمہ جات کے اہلکار ان کی ۔میٹنگ میں شمولیت سے تمام مسائل کا حل ہونا دشوار ہے ۔انہوں نے متعلقہ افسران سے گزارش کی کے آخر جوبیس محکمہ جات کی حاضری مکمل کیوں نہیں دریں اثنائ میٹنگ میں عوام نے بیک آواز جنگلات کی کٹائی پر پابندی کا مطالبہ کیا ۔مقررین نے کہا کہ جنگلات کیونکہ ہر جاندار شہر کے لیے ضروری ہے۔ لہٰذا جنگلات کا کٹائو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے محکمہ جنگلات کے اہلکار ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی تمام تر کوششوں کو بروئے کار لائیں تاکہ جنگل سے ایک سبز ٹہنی تک نہ کاٹی جائے ۔محکمہ مال کے اہلکاروں نے کہا کہ اگر اس طوفانی بارش میں کسی کا نقصان ہوا ہے تو وہ فوری طور پر اطلاع دیں تاکہ نقصان کا تخمینہ لگا کر معاوضہ کے لیے فا یلیں مرتب کی جا سکیں ۔اسی طرح دیگر محکمہ جات نے بھی اپنے اپنے محکمہ کے متعلق جانکاری فراہم کروائیں ۔سرچ اَپر سنی مولوی ریاض احمد نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ میری پنچایت میں فقط تین ہیں محکمہ جات کے اہلکار حاضر ہوئے جن میں محکمہ جنگلات شیپ ہسبنڈری اور رولر ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار تھے ۔انہوں نے کہا کہ باقی 21 محکمہ جات کے اہلکاران یا آفیسران کی غیر حاضری صاف ظاہر کرتی ہے کہ ضلعی انتظامیہ پنچایت راج کو پوری طرح سبوتاڑ کرنے کے درپے انہوں نے کہا کہ عرصہ دو برس کی طویل مدت گزرنے کے بعد ابھی تک پہنچایت نمائندگان کے ساتھ صرف ڈراما بازی کی جا رہی ہے انہوں نے ڈپٹی کمشنر پونچھ سے اپیل کی غیر حاضر ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔