سرینگر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی بازاروں میں رونق لوٹ آئی

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍کورونا کیسز میں اضافہ درج ہونے کے پیش نظر سر نو عائد لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بدھ کے روز سری نگر کے تمام علاقوں کے بازاروں میں دکانیں کھل گئیں تاہم سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہی رہا۔بتادیں کہ انتطامیہ نے عید الاضحی کے پیش نظر وادی میں لاک ڈاؤن میں 28 سے30 جولائی تک نرمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جہاں سری نگر میں ایک روز بعد یعنی بدھ کے روز بازار کھولنے کی اجازت دی گئی وہیں وادی کے دیگر اضلاع میں منگل کے روز ہی لاک ڈاؤن میں نرمی کے پیش نظر بازار کھل گئے تھے۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ بازاروں میں دکانیں کھلی تھیں اور لوگ بھی مختلف چیزوں کی خریداری میں مصروف تھے۔انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی غیر موجودگی کے باوجود بھی بازاروں میں لوگوں کا اچھا خاصا رش دیکھا گیا۔موصوف نے کہا کہ بیشتر دکانداروں اور خریداروں نے گائیڈ لائنز کا خیال رکھا ہوا تھا اور خریداری کے دوران ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ جہاں دکانداروں کے چہروں پر خوشی ومسرت کے آثار نمایاں تھے وہیں خریدار بھی ہشاش بشاش نظر آرہے تھے۔موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ پولیس کی گاڑیاں بازاروں کا لگاتار چکر لگا رہی تھیں اور لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تاکید کی جارہی تھی۔دریں اثنا سری نگر میونسپل کارپوریشن کی طرف سے عید کے پیش نظر سری نگر میں سینیٹائزیشن ڈرائیو بدھ کو دوسرے روز بھی جاری رہی۔وادی کے دیگر اضلاع میں منگل کے روز ہی لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بازار کھل گئے تھے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ بازاروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے باعث لوگوں کی گہماگہمی قدرے متاثر رہی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں کورونا کے متاثرین و متوفین میں درج ہو رہے اضافے کے پیش نظر انتظامیہ نے 20 جولائی کو سر نو لاک ڈاؤن عائد کیا تھا۔جموں و کشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد زائد آٹھ ہزار ہے جبکہ متوفین کی تعداد تین سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا