143نئے مثبت معاملات ، اب تک 1,126مریض شفایا ب
یواین آئی
سرینگر؍؍وادی کشمیر کے دو عمر رسیدہ افراد اور جموں سے تعلق رکھنے والی ایک معمر خاتون کی کورونا میں مبتلا ہو کر موت واقع ہونے سے جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 39 ہوگئی ہے۔اس دوران حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے143نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے100کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 43 کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد3,467تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے3,467 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 2,302سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک 1,126اَفراد شفایاب ہوئے ہیں ۔مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال سری نگر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چوہدری کے حوالے سے کہا ہے کہ ضلع کپوارہ کے ہندوارہ سے تعلق رکھنے والے ایک 70 سالہ معمر شخص کو ہفتہ کی علی الصبح ہسپتال ھٰذا لایا گیا جہاں ایک گھنٹے کے بعد اس کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ متوفی شخص، جو نمونیا سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا تھا، کا کورونا وائرس ٹیسٹ بعد از مرگ مثبت آیا ہے۔قبل ازیں اسی ایجنسی نے ہسپتال برائے امراض سینہ سری نگر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سلیم ٹاک کے حوالے سے کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے ایک 72 سالہ شخص کو گذشتہ روز یہاں منتقل کیا گیا تھا جس کی ہفتہ کے روز موت واقع ہوئی۔دریں اثنا جموں سے تعلق رکھنے والی کورونا میں مبتلا ایک 62 سالہ خاتون کی موت واقع ہوئی ہے۔گونمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کرتی بھوشن نے بتایا کہ میران صاحب جموں سے تعلق رکھنے والی ایک معمر خاتون کو 24 مئی کو یہاں لایا گیا تھا اور بعد میں اس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اور ہفتہ کے روز اس کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ متوفی خاتون عارضہ قلب کے علاوہ دیگر عارضوں میں بھی مبتلا تھی۔ادھر ان تین اموات کے ساتھ جموں وکشمیر میں کورونا سے متعلق اموات کی تعداد بڑھ کر 39 ہوگئی ہے جن میں سے 34 کا تعلق کشمیر سے ہے جبکہ 5 جموں صوبے کے ہیں۔وادی کشمیر میں اب تک کورونا سے متعلق سب سے زیادہ اموات ضلع سری نگر میں ہوئی ہیں جہاں 9 افراد کورونا میں مبتلا ہوکر چل بسے ہیں۔ سری نگر کے بعد دوسرے نمبر پر ضلع بارہمولہ ہے جہاں اب تک سات اموات درج ہوئی ہیں جبکہ اننت ناگ میں پانچ، کولگام اور شوپیاں میں چار چار، بڈگام اور کپوارہ میں دو اور بانڈی پورہ میں ایک ایک مریض کورونا میں مبتلا ہوکر راہی ملک عدم ہوگیا ہے۔اس دوران حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے143نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے100کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 43 کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد3,467تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے3,467 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 2,302سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک 1,126اَفراد شفایاب ہوئے ہیں ۔اِس دوران آج مزید40 مریض صحتیاب ہوئے ہیںجن میںجموں صوبے کے15 اور کشمیر صوبے کے 25 اَفراد شامل ہیں ، جن کو جموں و کشمیر کے مختلف ہسپتالوں سے رخصت کیا گیا۔جموں کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد39تک پہنچ گئی ہے جس میں وادی کشمیر میں34جبکہ صوبہ جموں میں 5 اَفراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔بلیٹن میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 2,11,880ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 06؍جون2020ء کی شام تک 2,08,413نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اب تک2,08,650افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 42,003 اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے قرنطین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ53 اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔2,302کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 57,045 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق1,07,208اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔بلیٹن کے مطابق ضلع اننت ناگ میں 385 مثبت معاملے سامنے آئے ہیںجن میں 217 سرگرم ہیں۔ 163 شفایاب ہوئے ہیں اور05 کی موت واقع ہوئی ہے۔کولگام میں366 مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں311سرگرم معاملات ہیںاور 51صحتیاب ہوئے ہیںاور04 کی موت واقع ہوئی ہے۔اُدھر سری نگر میں اب تک کورونا وائرس کے 370 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے218 سرگرم معاملات ہیں ۔143 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ09 کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ کپواڑہ میں 331مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور 234 سرگرم معاملات ہیں اور95صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ 02 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 317ہوئی ہیںجن میں سے 205سرگرم معاملات ہیں اور07مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور 105صحتیاب ہوئے ہیں۔بانڈی پورہ میں اب تک 194 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے57 سرگرم معاملات ہیں ، 136مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔اِدھرضلع شوپیان میں 346 مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں209 سرگرم ہیں اور 133صحتیا ب ہوئے ہیںجبکہ 04کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 142ہوئی ہیںجن میں سے 70سرگرم ہیں اور70اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ02 کی موت واقع ہوئی ہے ۔گاندربل میں کل 42مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں16 سرگرم معاملات ہیں اور 26 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19کے 122 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں109 سرگرم معاملات ہیں اور 13 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔ اسی طرح جموں میں وائر س کے 200مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں130سرگرم معاملات ہیں اور67صحت یاب ہوئے ہیںاور03 کی موت واقع ہوئی ہیجبکہ رام بن میں168معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 148سرگرم معاملات ہیں اور20 شفایاب ہوئے ہیںجبکہ کٹھوعہ میں105مثبت معاملہ سامنے آئے ہیںجن میں 69 سرگرم معاملات ہیںاور 36اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں۔دریں اثنأاودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 129 ہوئی ہیں جن میں سے 99معاملات سرگرم ہیں۔ 29اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ ضلع سانبہ میں 57 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 34 سرگرم معاملات ہیں اور 23اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔اس طرح پونچھ میں68معاملے سامنے آئے ہیں جن میں 65سرگرم معاملات ہیں جبکہ03مریض شفایاب ہوئے ہیں۔راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک52 مریض پائے گئے ہیںجن میں 47 معاملے سرگرم ہیں اور 05مریض شفایاب ہوئے ہیں اورریاسی میں بھی20 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں17سرگرم ہیں اور03 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔ کشتواڑ میں17 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں جن میں13 معاملے سرگرم ہیں اور04 مریض پوری طرح سے صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ڈوڈہ میں 36 معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے 34معاملات سرگرم ہیں جبکہ ایک مریض پوری طرح صحتیاب ہوا ہے اور ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔بلیٹن میںکہا گیاہے کہ یہ ترتیب اُن ضلعوں کی ہے جہاں سے مریضوں کا پتہ لگا ہے یا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر ہے۔ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19سے بچائو کے لئے باقی لوگوں سے کم از کم دو میٹر کا جسمانی فاصلہ قائم کرنے اور بار بار پانی سے ہاتھ دھونے یا الکوحل پر مبنی ہینڈ سینٹائزر سے ہاتھ صاف کرنے سے انسان اس بیماری سے محفوظ رہ سکتا ہے۔عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر سماجی دوری کے لئے ایک اقدام کے طور پر چہرے کا احاطہ کرنا لازمی ہے۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا کہ کووِڈ۔19 کی ابتدا میں ہی تشخیص سے یہ وبامزید پھیلنے روکی جاسکتی ہے۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے کر جاری ایڈوائزری پر سختی سے کاربندرہیں اور کووِڈ۔19بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر اسے نہ چھپائیں کیوں کہ اس سے ایسے افراد کے افراد خانہ کے ساتھ ساتھ اُن کی اپنی زندگی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہوتے ہی کووِڈ۔19 ہیلپ لائینوں پر رابطہ قائم کر کے طبی مشورہ حاصل کی جاسکتی ہے۔دریں اثنا میڈیا بلیٹن میں جاری ایڈ وائزری میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ۔19 ایک اِنتہائی پھیلنے والی بیماری ہے جو کسی کو بھی اپنی چپیٹ میں لے سکتی ہے اور اس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ وائرس سے دور رہ جائے۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیماری سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں اور سماجی دُوری پر عمل کریں۔ذاتی صفائی ستھرائی کے حوالے سے ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بار بار صابن اور پانی سے ہاتھ دھوئیں اور کھانسی چھینکتے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔ایڈ وائزر ی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی کے ایسے افراد کے رابطے میں نہ آئیں جو بخار یا کھانسی میں مبتلا ہو اور اگر کوئی بھی شخص بخار ، کھانسی میں مبتلا ہو اور اُسے سانس لینے میں مشکل آتی ہوتو وہ طبی صلاح و مشور ہ لیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کووِڈ ۔19ہیلپ لائین نمبرات پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں تاکہ انہیں ضرورت پڑنے پر صحیح طبی مشورہ دیا جاسکے۔دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگ عام قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے ) ،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 ( صوبہ کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس(کووِڈ۔19)سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔