آہوں اور سسکیوں کے بیچ ہندواڑہ معرکہ آرائی میں ہلاک ہونے والا پولیس افسر سپرد خاک

0
0

سب انسپکٹر قاضی صغیر احمد پٹھان کی میت گائوں پہنچتے ہی گائوں میں ماتم جیسا سماں
زبیر احمد

سرینگر ؍؍ شمالی کشمیر کے راجواڑ ہندواڑہ علاقے میں سکیورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان ہوئی معرکہ آرائی میں ہلاک ہونے والے پولیس سب انسپکٹر قاضی صغیر احمد پٹھان کو آہوں اور سسکیوں کے بیچ ان کے آبائی گاؤں ٹاڈ کرناہ میں سپرد خاک کیا گیا۔مہلوک قاضی صغیر احمد پٹھان کا تعلق سرحدی تحصیل کرناہ کے ایک دوردراز علاقے ٹاڈ سے تھا اتوار شام کو جونہی صغیر احمد کی نعش کو ان کے آبائی گھر پہنچایا گیا تو وہاں کہرام مچ گیا ہر آنکھ نم اور دل رنجیدہ تھا عورتیں سینہ کوبی کر رہیں تھیں ناقابل تسخیر مہلوک پولیس آفسر کی اہلیہ رشیدہ بیگم اور بوڑھے والدین غم سے نڈھال اس عظیم صدمے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ مہلوک کے دو کمسن بچے چھ سالہ انشا اور آٹھ سالہ توفیق اچانک گھر میں آئے اتنے لوگوں کو دیکھ کر خیرت زدہ تھے کہ یہ کیا ہو گیا  قاضی صغیر کی موت سے پورے ٹاڈ علاقے کے لوگ ماتم کنندہ تھے ان کی موت نے ٹاڈ اور اس کے ملحق علاقے کو سوگوار کر دیا تھا اتوار کی شام دیر گئے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد  سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا۔ پولیس ذرئع کے مطابق سب انسپکٹر قاضی صغیر احمد پٹھان ساکنہ ٹاڈ کرناہ نے 1999میں کانسٹیبل کی حیثیت سے پولیس میں ملازمت اختیار کی۔2006میں اس نے رضاکارانہ طور پر پولیس کے سپیشل اپریشن گروپ(ایس او جی) میں شمولیت اختیار کی۔اسے دو سال کے دوران مقررہ وقت سے قبل ہی 3ترقیاں دی گئیں۔مہلوک سب انسپکٹر کو 2009میں بہادری کیلئے شیر کشمیر پولیس میڈل،2011میں صدر جمہوریہ پولیس میڈل ، ڈی جی پی میڈل اور شمالی کمان کے جنرل کمانڈنگ ان چیف ڈسک کے اعزازات سے نوازا گیا واضح رہے مہلوک پولیس افسر ان پانچ فوجی اہلکاروں میں شامل تھا جو ہندواڑہ قصبے کے راجواڑ علاقے میں جنگجوؤں کے ساتھ ہوئے تصادم میں جیش کے اعلی کمانڈر حیدر سمیت دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا