گوجری زبان کے پہلے یوٹیوب چینل نے کیا سلور بٹن اسکور مکمل

0
0
جاوید راہی یوٹیوب چینل نے ایک ملین سبسکرائبر بنا کر تاریخ رقم کی
رانا ابرار چودھری
 سرینگر؍؍ جموں کشمیر کی تیسری بڑی زبان یعنی گوجری میں سوشل میڈیا پر اس وقت ایک سند رقم ہوئی جب معروف گوجری اسکالر اور کلچرل ایکٹیوسٹ ڈاکٹر جاوید راہی کی ‘جاوید راہی’ نامی یوٹیوب  چینل نے ایک ملین سبسکرائبرز کا ہدف پار کیا جوکہ یوٹیوبرز کیلئے بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور یہ گوجری زبان ادب اور ثقافت کے لئے ڈیجیٹل دور کی ایک اہم پیش رفت ہے۔ تفصیلات کے مطابق گوجری زبان جو جموں کشمیر کی  تیسری بڑی زبان مانی جاتی ہے میں اسوقت ایک نئے باب کا اضافہ ہوا جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس زبان کی کوئی پہلی چینل ایک نمایاں مقام پر پہنچی۔ سماجی رابطے کی ایک اہم سائٹ یوٹیوب پر خالص گوجری زبان اور ثقافت سے متعلق جاوید راہی کی جاوید راہی نامی چینل نے ایک لاکھ سبسکرائبر اکٹھا کئے جبکہ اس چینل کے ویؤرز کی تعداد دو کروڑ چالیس ہزار تک پہنچ گئی۔ عالمی سطح خاصکر برصغیر کی ایک اہم اور تاریخی اہمیت والی قبائلی زبان گوجری جو کہ بھارت اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر بولی اور سمجھی کیلئے ڈیجیٹل دور میں  یہ موقع کافی اہمیت کا حامل ہے کہ جب اس زبان میں کوئی سلور بٹن چینل وجود میں آئی۔جب جموں کشمیر میں یوٹیوب کی طرف لوگوں کا خاصکر قبائلی برادری کا کوئی اہم رجحان نہیں تھا اور 11 سال بعد یہ چینل سلور بٹن یافتہ بن گئی۔ چینل کے مالک و یوٹیوبر معروف گجر اسکالر؛ ویب ڈیولوپر؛ ٹیلی ویڑن اینکر؛ لغت ساز؛ قلمکار اور ثقافتی کارکن ڈاکٹر جاوید راہی جو کہ جموں کشمیر اکیڈمی برائے فن ادب و ثقافت میں چیف ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں نے لازوال کے خصوصی نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی چینل کو خالص گوجری چینل ہے نے یہ ہدف مکمل کرنے کیلئے بہت سارے چیلنجز اور دشواریوں کا سامنا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ دس سال پہلے جب انٹرنیٹ کی رفتار بہت کم ہوتی تھی اس وقت یہ کام بہت دشوار اور کٹھن تھا۔ چھوٹے سائز کے ویڈیوز اپلوڈ کرنے میں بہت سارا وقت صرف ہوتا تھا اور بہت ساری محنت درکار ہوتی تھی اگرچہ اس وقت اس زبان میں موجود لوک ادب لوک ورثے اور دیگر اہم ضروری موضوعات پر بنائی گئی ویڈیوز چینل پر مہیا کرنے میں بہت دقتوں کا سامنا کرنا پڑا البتہ انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ اور اس وقت لگ بھگ 900 سے زائد ویڈیوز ان کی چینل پر موجود ہیں جن میں لوک ادب لوک ورثے کے ساتھ ساتھ اہم شخصیات اور قبائلی زندگی  پر مبنی ڈاکومنٹری فلمیں بھی موجود ہیں۔ جن کی عکس بندی اعلیٰ کوالٹی کی ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ دیکھنے والوں کے برعکس چینل کو سبسکرائب کرنے والوں کی تعداد میں کافی تضاد رہا۔  ان کی چینل نے جہاں بہت سارے نئے فنکاروں کے چہرے سامنے لائے وہیں گجر بکروال طبقے میں علمی ادبی اور ثقافتی سطح پر بیداری شعور اور رجحان سازی کو تقویت پہنچائی۔ اس چینل کی ایک اہمیت یہ بھی ہے کہ کم پڑھے لکھے لوگوں کو بھی اس سے استفادہ ہوا ہے۔ اور بہت سارا گوجری لوک ورثہ محفوظ ہوا ہے۔ اگرچہ اس وقت سماجی رابطے کی اہم سائٹس یو ٹیوب اور فیس بک پر درجنوں معیاری چینل اور پیج گوجری زبان ؛ ادب اور ثقافت کیلئے سرگرمی سے کام کر رہے ہیں جن میں ایگزا ٹی وی؛ گوجری مہاری زبان اور اوازِگجر اہم ہیں البتہ یہ ایسی پہلی چینل ہے جس کو سلور بٹن ملا ہے۔ گوجری میں  واضع رہے کہ وکی پیڈیا پر گوجری میں ڈیجیٹل کتابیں بہم کرنے کے لئے بھی جاوید راہی نے نمایاں کارکردگی انجام دی ہے۔ اور انٹرنیٹ پر کئی کتابیں مہّیا کی ہیں جو ادب پڑھنے والوں اور ریسرچ اسکالروں کیلئے بہت کارآمد ثابت ہو رہی ہیں۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا