گجربکروال طبقے کیلئے ہنگامی ریلیف پیکیج کااعلان کیاجائے‘

0
0
دودھ کی فروخت نہیں، مال مویشی بھی فاقہ کشی جیسی صورتحال میں:روشن دین چوہدری
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ملک بھر میں لاک ڈائون کی وجہ سے عوام کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔وہیں عالمی وبائی مرض کرونا وائرس کے چلتے گجر بکروال طبقہ کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے جہاں لاک دائون کے چلتے طبقہ کا مال مویشی فاقہ کشی جیسی حالت میں ہے اور دوسری جانب طبقہ کا دارو مدار اپنے مال مویشیوں ہے۔جموں و کشمیر میں گجر بکروال طبقہ دودھ فراہم کرنے میںاہم ہے اور لاک ڈائون کے چلتے طبقہ کا دودھ بازاروں تک نہیں پہنچ پا رہا جس کی وجہ سے طبقہ کو معاشی بحران کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔اسی سلسلہ میں جموں و کشمیر ٹرائبل یونائٹد فورم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک خانہ بدوش کنبہ اور خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے گجر بکروالوں کو ماہانہ سات ہزار روپئے بطور ایمرجنسی رلیف واگزار کئے جائیں ۔وہیں فورم کے چیف روشن دین چوہدری نے کہا کہ جموں و کشمیر یو ٹی میں لگ بھگ پانچ لاکھ خانہ بدوش گجر بکروال ملک بھر میں جاری لاک ڈائون کی وجہ سے متاثر ہو ئے ہیںجو اس وقت انتظامیہ کی نظر کے مستحق ہیں۔موصوف نے مزید کہا کہ آر ایس پورہ، بشناء، ارنیا، رام گڑھ، سانبہ ، ہیرا نگر اور کٹھوعہ کے سرحدی علاقہ جات سے آکر دودھ نہیں فروخت کر سکتے جو ان کیلئے اس وقت کسی مصیبت سے کم نہیں ہے کیونکہ ان خانہ بدوشوں کا ذیعہ معاش دودھ کی فروخت ہے اور دودھ فروخت نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مال مویشی کو چارہ بھی مہیا نہیں کر سکتے ۔اسی سلسلہ میں ٹی یو ایف کے جنرل سیکریٹری نصیر بجاڑ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خانہ بدوش گجر بکروال طبقہ اور خط افلا س سے نیچے کی زندگی بسر کرنے والوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے جن میں دودھ کا فروخت نہ ہونا ،مال مویشی میں فاقہ کشی اور روز مرہ کی آمدنی کا ختم ہونا سر فہرست ہیں۔موصوف نے متعلقہ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس جانب خصوصی توجہ مبذول کی جائے تاکہ ان متاثرین کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔وہیں ٹی یو ایف کی جانب سے نگہت شفیق نے کہا کہ گجر برادری کی ایک بڑی تعداد پڑوسی ریاستوں میں مزدوری کرنے کی خاطر گئی تھی جو اس وقت کئی مقامات پر درماندہ ہیں۔موصوفہ نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے گھروں تک پہنچانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوںنے مزید کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے بالائی علاقہ جات میںگجر آبادی پریشان ہے جہاں ان کے پاس اشیائے خورد و نوش کا خاتمہ ہو چکا ہے ۔اسی ضمن میں ٹی یو ایف کے ارکان نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خانہ بدوشوں کے دودھ کی فروخت کیلئے اقدمات اٹھائے جائیں تاکہ وہ اپنی زندگی کا سفر جاری رکھ سکیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طبقہ کے ہر ایک کنبہ کیلئے ماہانہ سات ہزار روپئے بطور ایمرجنسی رلیف واگزار کئے جائیں
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا