حدمتارکہ پہ ہند۔پاک افواج کے مابین شدیدگولہ باری

0
0
جیسے پوری طاقت جھونک دی،جنگ کاسماں،لوگ خوفزدہ
ناظم علی خان
پونچھ؍؍سر حدی ضلع پونچھ کے منکوٹ سیکٹر میں ایل او سی پر ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کے دوران پا کستانی افو اج نے بھا ری ہتھیاو ں کا استعمال کر تے ہوئے فو جی چوکیوں اور رہا ئشی علاقو ں کا نشانہ بنایا۔ مقامی لو گو ں نے بتا یا کہ آج صبح جتنی گو لہ با ری ہو ئی ہے اتنی کبھی نہیں ہوا ہے، کیو نکہ آج پا کستان کی جانب سے تو پ کے گو لے داغے گئے جو کہ دور دور تک رہا ئشی علاقو ں میں جا گر ئے لیکن غنمیت یہ رہی کہ کو ئی بھی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ہے ْ۔  انہو ں نے تا یا کہ پا کستا نی گولہ باری کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔ اور لوگ اپنے گھروں میں سہم کے رہ گئے۔ واضع رہے کہ سوموار کی صبح پاکستان کی جانب سے گو لہ با ری کی گئی تھی جس میں پا کستا نی افو اج نے تا پ کو استعمال کر تے ہوئے کئی گو لے رہا ئشی علا قو ں میں داغے ، جس دوران چھجلہ پتری اور ڈھر انہ  گا و ں میں کئی گولے گر ئے تا ہم کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ اور گو لہ با ری کے دوران لو گ ڈر کے ما رے اپنے گھر و ں میں چھپ گئے ۔ جبکہ گو لہ با ری کی آوازیں دور دور تک سنا ئی دی۔ فو جی تر جما ن جمو ں نے بتا یا کہ پا کستانی افو اج نے منکو ٹ میں فو جیوں چوکیو ں کا نشانہ بنا نے کی غر ض سے گو لہ با ری کی جس دوران پا کستانی افو اج نے بھاری ہتھیارو ں کا استعما ل کیا ،۔ اور کئی ما رٹر شیل رہا ئشی علاقو ں میں بھی داغے ، تاہم گو لہ با ری سے کوئی بھی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا ہے ۔تاہم بلا جواز گولہ با ری جا ری تھی ۔ انہو ںنے بتا یا کہ اس دوران پاکستانی افواج جدید اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جس کا بھا رتی افو اج نے بھی معقول جو اب دیا  ۔اس دوران دفاعی ذرائع نے پاکستانی فوج نے پونچھ کے منکو ٹ سیکٹر میں آج صبح ایک بار پھر بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولہ باری کی جس کے جواب میں فوج نے بھی پاک فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے گولہ باری کی ۔ واضع رہے کہ پا کستانی افو اج گز شتہ کئی ہفتو ں سے لگا تا لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ، جس کی وجہ سے کئی بار جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا