*دنیا _ کشمیر ہے

0
0

شاداب راہی محمدی
7376254435

کسی کی بے بسی کو دیکھ کر مسکرانے والے
تجھے لے آئے اس منزل پہ مستقبل تو کیا ہوگا۔

ایک سوال ہے۔جو من کے لئے وبال ہے۔کیا آپ بھی بےحال ہیں؟سوچئے ایک بندی میں کشمیر کا کیا حال ہے؟ہر چڑھتی اور بڑھتی شئ کا ایک نہ ایک دن زوال ہے۔

میں نے جن چہروں کو کل ہنستے ہوئے دیکھا۔وہ آج رو رہے ہیں۔کل جس کشمیر پر کھلکھلا رہے تھے آج ہم اپنی حالات پر بلبلا رہے ہیں لیکن آج اور اب بھی فرق ہے۔۔۔۔شاہیں باغ ہٹا دو کیونکہ کرونا کا ڈر اور خوف ہے۔اجتماعیت کہیں کرونا کا گھر نہ بن جائیں۔۔۔پر آسام کا ڈیٹینشن کیمپ سے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ وہاں انسان نہیں جانور بند ہے۔۔۔۔سوچئے کشمیر بھی ہندوستانی زمین تھی پر اسکے لئے معیار الگ تھا حالت یہ ہیکہ ہر گلی ہر شہر ہر صوبہ آج کشمیر ہی تو ہے۔کہیں ایسا نہ ہو معذرت کے ساتھ کہ جنکے ساتھ آپ بیگانگی کا ثبوت دے رہیں وہ آسام والے بعد میں پہلے آپ رب کے جانب سے ڈٹین نہ کرلئے جائیں۔؟؟

وقت وقت کی بات ہے۔کل تک جو زمین خریدنے اور بہو لانے کشمیر جارہے تھے۔انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں۔کل جو کشمیر حسین اور خوبصورتی کو مسلنے کی بات کررہے تھے اب وہ راستے پر نکل نہیں سکتے؟ٹہرئے اور سوچئے کوئ تو ہے جو آپکی اس بدتمیزی اور ذہنی بوکھلاہٹ کو ہر در اور ہر شام کرفیو سے بدل دیا ہے۔

کہتے ہیں کسی تکلیف کی شدت۔درد۔تکلیف۔غم والم۔مصائب ومشکلات اور پریشانی کا احساس کرنا ہو تو اس تکلیف کا سامنا خود کریں ۔۔۔پتا چل جائے کہ اذیت کتنی تکلیف دہ ہے۔۔۔۔کل میں ہنس رہا تھا کشمیر پہ۔۔۔۔(آپکی بات نہیں میں اپنی کہ رہا ہوں)آج میرا شہر کشمیر ہے۔کل میں کشمیری ماں۔بہن۔بیٹی۔قیدوبند میں تڑپتے نوجوان اور لوگوں پر چپ تھا آج میرا صوبہ ہی کشمیر ہے۔کسی پر ڈنڈے کی مار۔گولیوں کی بوچھار۔آنسو گیس۔کپڑے کو پھاڑنا۔عزت کو تار کرنا۔بوڑھے کی عزت اور نہ ہی بچوں پر شفقت۔دودھ کے لئے بلکتے معصوم۔دوا کے لئے کراہتی ایک بوڑھی اماں۔ڈٹین کی گئ بچیاں۔موت کا ننگا ناچ کرتی حکومت اور پولیس۔۔۔۔۔ایک احساس تو آج دے رہی ہے کہ ہاں وہ ظلم تھا۔۔۔۔جب ہم اپنی مرضی اور خوشی سے کچھ لمحے اور اوقات گھر نہیں بیٹھ سکتے تو جبرا کوئ کسی کو کیسے بٹھا سکتا ہے۔؟؟

تخیل میں اچانک تصویر بن رہی ہے
یہ دنیا رفتہ رفتہ کشمیر بن رہی ہے۔

آپ سوچ رہے ہیں اس میں دنیا کی بات کہاں سے آگئ یہ ہمارا گھریلو اور اندرونی معاملہ ہے۔اسپین واٹلی۔منایا وچین۔امریکہ وجاپان اس سب سے پوچھیں خاموشی کس بلا کا نام ہے۔۔۔۔آج ساس بھی بہو سے لڑلیں تو پڑوسی آکر بتا جاتے ہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ہر اقوام عالم ہو یا متحدہ مسلموں پر ان کا سکوت اس طور پر کرب ودرد بنا کہ سب منہ تک رہے تھے اور دنیا باتوں سے مسئلہ کشمیر حل کررہی تھی۔

صرف آپ سوچیں کس قدر بے چینی ہے آپ کے یہاں۔کس قدر اٹلی واسپین میں لاشوں کو جلایا اور دفنایا جارہا ہے۔دنیا یہ دیکھ کس قدر حیرت زدہ ہے اور تو اور ایک گرتی انسانیت کی بھلائ اور خیر خواہی میں نہ کپڑا اور ناہی مذہب وملت کی تمیز ہے سب ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا چاہتے ہیں۔یہی اصل انسانیت ہے۔پر کیا گزرا ہوگا اس بچے پر جس دل میں بم کیا ہوتا ہے کیسا ہوتا اس کا شعور بھی نہیں اور وہ بھی اس درد کو محسوس کرنا اپنی قسمت سمجھ بیٹھا ہے۔مردے کو دفنانا آسان ہے زندوں سے۔پر حالت وکیفیت آج الگ ہے دنیا اور اقوام عالم میں صرف ایک چیز آسان ہے اور وہ مسلمان کا خون ہے۔

موت موت ہے۔خون خون ہے۔جفا جفا ہے۔درد وتکلیف کا نام یہی ہے۔محبت و وفا کا نام دہشت وبربریت نہیں۔اسی طرح موت آپکی ہو یا ہماری اسے موت ہی سمجھیں۔یہ وبا شاہین باغ کے لئے جسطور پر مضر رساں ہے اسی طرح آسامی کیمپوں میں قید بھائ بہنوں کے لئے بھی ہے۔نظرئے کا فرق ایسے حالات میں غیر نہیں کررہے لیکن حکومت وقانون ضرور کررہی ہے۔انسانیت کی لاج ولحاظ رکھنی ہے تو ایسے اوقات و حالات سے بہتر موقع نہ ہوگا۔ابھی بھی اپنے کردار کو پاک کرلیں۔ہر بری افکارو خیالات سے اپنے دل ونگاہ کو پاک کرلیں۔معیار سرکار ہر ایک کے لئے ایک بنائیں۔جب ٹی وی پہ آنا ہو تو بیماری کے ساتھ علاج بھی بتائیں۔صرف کرفیو اور لاک ڈاون کا اعلان کر مسیحا آپ کیسے بن سکتے ہیں۔؟۔۔۔۔۔_____
اہل کشمیر بھی آج کل خوش ہو سکتے ہیں۔انکے اس کرفیو کا ساتھ ہم کچھ دن سے نبھا رہے ہیں۔کرفیو کسے کہتے ہیں۔زندگی کا بند ہونا کیسا ہے۔اس تکلیف کو محسوس کر ہمارا کیا خیال ہے سب ہم بتا سکتے ہیں اور ساتھ ہی اے کشمیریوں گھبراوو نہیں!! ____ دنیا آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔
تجھے لے آئے اس منزل پہ مستقبل تو کیا ہوگا؟؟؟

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا