’جنتاکرفیو‘:لمبا چلے گا،تیاررہئے!

0
0

وزیراعظم ہندنریندرمودی نے اہلیانِ وطن سے چھٹی کے روز گھرمیں بیٹھنے کی تلقین کی،’جنتاکرفیو‘کی وزیراعظم کی اپیل پرزبردست تعاون دیکھنے کوملا،عوام نے مثبت ردِعمل کامظاہرہ کیاہے کیونکہ یہاں معاملہ اپنی جان بچانے کاہے،کوئی غفلت،شرارت،مخالفت اپنی جان کیلئے اور دوسروں کیلئے وبال بن سکتی ہے،اس لئے چھٹی کادِن سب نے ’جنتاکرفیو‘کوکامیاب بناتے ہوئے گذارا، لیکن یہ تو محض ایک مشق ہے جو آپ کو چھٹی کے روز کرنے کاموقع ملا،یہ سلسلہ طویل جاسکتاہے،جس طرح کرونانے پوری دنیامیں3لاکھ افراد کواپنی لپیٹ میں لے رکھاہے اور ایک تک 13ہزارسے زائید ادجانہیں لے چکاہے، اس سے اس تباہی کااندازہ لگایاجاسکتاہے کہ اس سے بچائوکی ہرممکن کوشش میں رتی بھربھی غفلت کِتنی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے،ہندوستان میں کروناوائرس کے مثبت معاملات کی تعداد تیزرفتاری کیساتھ بڑھتی جارہی ہے، ایتوار کو متاثرین کی تعداد325سے پار ہوگئی،اورملک میں اب تک سات افراد کی موت واقع ہوئی ہے،ایتوارکوبہار،سورت،مہاراشٹرامیں میں ایک ایک شخص کی موت کے بعد صورتحال اوربھی خوفناک رُخ اختیارکرگئی ہے،مہاراشٹرامیں کرونامتاثرین کی تعداد تیزرفتاری سے بڑھتی جارہی ہے،لہٰذااب ملک بھرمیں مکمل لاک ڈائون کی ضرورت ہے،ٹرینیں،بسیں،پبلک ٹرانسپورٹ کے تمام ذرائع کوبندکرنے کیساتھ ساتھ لوگوں کو ’جنتاکرفیو‘ کوفی الحال دوتین ہفتوں کیلئے اپناناہوگاکیونکہ اس وباء کے پھیلنے کے پیچھے انسانی غفلت ہی کارفرمارہی ہے،ہمیں چین،اٹلی ودیگرممالک سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، جس قوم نے سنجیدگی اختیارکی اُس نے اِس وباء کو شکست دی اور جس قوم سے غفلت ہوئی وہاں کی صورتحال رنگٹے کھڑے کردینے والی بنی ہوئی ہے، بڑی مثال ہمارے سامنے اٹلی ہے، جہاں ساڑھے چار ہزار سے زائد لوگ موت کے آغوش میں چلے گئے ہیں،جموں وکشمیرکی بات کی جائے تو صورتحال یہاں بھی تباہ کن ہے، خاص طورپروادی کشمیرمیں جس طرح لوگ عدم تعاون کامظاہرہ کررہے ہیں وہ انتہائی شرمناک ہے، کوئی وی آئی پی بن کر ایئر پورٹ سے سیکورٹی وطبی عملے کو چکمادے رہاہے، تو کوئی کچھ اور تدبیر سے خود کے سفرکی تاریخ کو چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے ہزاروں لوگوں اور خود کی زندگی کیساتھ کھلواڑ کررہاہے، سرینگر کے اُن ہوٹل مالکان کے جذبے کو سلام پیش کیاجاناچاہئے جنہوں نے قرنطینہ کیلئے اپنے ہوٹلوں کی چابیاں حکام کے سپردکردی ہیں تاکہ بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کو وہاں طبی نگرانی میں رکھاجائے،تعاون کرناہوگا، ورنہ بہت دیرہوجائیگی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا