بازار صرف صبح و شام ہی کھلیںگے اور مسافر گاڑیوں پر بھی پابندی عائد
اجمل ملک
رام بن؍؍ضلع رام بن میں کورونا وائس کے پیش نظر تمام کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی بند کر دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی دفعہ 144کا نفاذ گزشتہ روز سے ریستورانوں ، ہوٹلوں ، بازار وں کو مارچ 31تک بند رکھنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر ضیا خان نے ضلع رام بن تمام تحصیلوں کے پولیس تھانوں کو جاری کئے گئے حکم نامہ میں یہ صاف صاف لکھا گیا ہے کہ 31مارچ تک ضلع میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ ہوٹل ،ریسٹورٹ ، ریڑھی و دیگر پھڑی وغیرہ کو نہیں کھلنے دیا جا ئے گا وہیں ٹرانسپورٹ میں بسیں ، منی بسیں ، ٹیمپو، ٹاٹا سوموز ، انوا اور تویرا وغیرہ بھی نہیں چلیں گی اور ضلع رام بن میں پڑنے والے تمام بازار گلی کوچے وغیرہ بند رہیں گے ۔ جبکہ ضلع ترقیاتی کمشنر کے احکامات پر عمل کر تے ہوئے آج رام سو پولیس نے رام سو ، مگر کوٹ میں بڑی چو کسی کر تے ہوئے تمام دوکانوں ، ہوٹلوں اور ڈھابوں کو فوری طور پر بند کر دیا ۔جس کی وجہ سے دوردراز پہاڑں سے آئے لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے کیونکہ ضلع رام بن دوردراز علاقوں پر مشتمل جن میں مہو منگت ، پوگل پریستان ، نیل باٹو، دھمنستہ ، رونیگام ، سربگنی جیسے نہ جانے کتنے علاقے ایسے ہیں جہاں کے لوگ آج بھی 10سے15کلومیٹر پیدل مسافت کر نے کے بعد بازار میں پہنچتے ہیں اور اپنے اہل عیال کے لئے آٹا ، چاول ، دال ، سبزی ، نمک وغیرہ لے جاتے ہیں ۔ اس سلسلے میں متعدد علاقو ںسے آئے لوگوں نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے کہاکہ ہمیں یہ سمجھ ہی نہیں آرہی ہے کہ بازار کیوں بند ہے اگر بند کیا گیا تھا تو دیہاتوں میں اس کی نوٹس علاقے کے سرپنچوں کو کیوں نہیں بھیجی گئی اگر بھیجی تھی تو انہوں نے عوام کو مطلع کیوں نہیں کیا جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے اب خالی ہاتھ کیسے گھر واپس جائیں گے جب ہمیں اس چکر میں تقریباًایک ہزار روپے خرچ آتا ہے ۔لہٰذا ہم سرکار و ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ دوردراز علاقوں میں راشن سبزی کا معقول انتظام کیا جا ئے تاکہ لوگوں کو مزید پریشانی کا سامنا نہ کر نا پڑے ۔