لوک عدالتیں، لیگل سروسز اور درمیانہ داری کے پروگرام مزید احکامات تک معطل ،تمام عمارتوں میں روزانہ کی بنیادپرصفائی ستھرائی ہوگی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍؍نوول کورونا وائرس ( کووِڈ۔19) کے پھیلائو کو روکنے کے تعلق سے جموںوکشمیر ہائی کورٹ نے آج ایک سرکیولر جاری کیا جس میں جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی جموں اور سرینگر شاخوں کا کام کاج اہم معاملات تک ہی محدود کیا گیا۔سرکیولر کے مطابق 16؍ مارچ 2020ء سے لے کر 31؍ مارچ 2020ء تک دونوں شاخوں کا کام کاج اہم معاملات تک ہی محدود رہے گا۔وکلأ ، عرضی دہندگان اور پارٹیاں خود آکر روزانہ بورڈ پر معاملات کے نمبر اور مرحلے سے متعلق جانکاری دے کر اپنے معاملات کا ذکر کرسکتے ہیںاور یہ متعلقہ رجسٹرار کے پاس اپنے معاملے کی اہمیت کو اجاگر کرسکتے ہیں ۔ جوڈیشل رجسٹرار جموں کے ساتھ ای میل soniagupta265@gmail.comاوررجسٹرار جوڈیشل سرینگر کے ساتھ massarat.shaheen@gmail.com کا پچھلے دِن کے تین بجے تک رابط قائم کیا جاسکتا ہے اور سرکیولر کے مطابق معاملے کی اہمیت سے مطمئن ہو کر کورٹ ایسے معاملات کو سن سکتا ہے۔دیگر تمام لسٹیڈمعاملات میں بنچ سیکرٹری اگلی تاریخ دیں گے جبکہ اس طرح کے معاملات کی تاریخیں ای کورٹ پلیٹ فارموں کے ذریعے متعلقین تک پہنچائی جائے گی۔بار ایسو سی ایشنوں اور وکلا کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ عدالتوں میں عرضی دہندگان کا داخلہ اُن ہی کیسوں تک محدود ہونا چاہیئے جہاں ان کی موجودگی انتہائی لازمی ہے اور اس طرح کے کیسوں میں صرف ایک شخص کو بلایا جانا چاہیئے۔ ہائی کورٹ کی دونوں شاخوں کی بار ایسو سی ایشن کو یہ بھی یقینی بنانا چاہیئے کہ کورٹ کمپلیکسوں بشمول وکلا کے چیمبروں میں بھیڑ نہ ہو۔اُنہیں اپنی تمام عوامی تقریبات کو موخر کرنا چاہیئے جہاں بھیڑ کا امکان ہو۔سرکیولر میں وکلا سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کلائنٹس کو صلاح دیں کہ وہ غیرضروری طور پر تب تک کورٹ میں نہ آئیں جب تک نہ اس تعلق سے عدالتیں حکمنامہ جاری نہ کریں یا ان کی موجودگی لازمی ہو۔عدالت کی دونوں شاخوں کے رجسٹرار جوڈیشل کو کمپلیکسوں کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کورٹ کمروں اور رجسٹری کے تمام دیگر سیکشنو ں میں عملے کے ساتھ ساتھ کمپلیکس کے دیگر اہم مقامات پر وکلا اور عام لوگوں کے لئے سینٹائزوں کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیئے۔اس کے علاوہ ہائی کورٹ کے متعلقہ شاخوں میں تعینات صحت حکام کے ذریعے سے کورٹ کمپلیکسوں میں داخل ہونے والے افراد کے لئے تھرمل سکریننگ کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیئے۔اس کے علاوہ ایسی تمام سرکاری تقریبات موخر کی گئی ہے جہاں مجمعہ شامل ہو اور کنٹین کے ساتھ ساتھ بار رومز بھی مزید احکامات تک بن رہیں گے۔صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکیولر میں تمام متعلقین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوامی مفادات کے لئے عملے کے ساتھ تعاون کریں اور ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔اس دوران نوول کورونا وائرس ( کووِڈ ۔19) کے پھیلائو کو روکنے کے لئے جموںوکشمیر ہائی کورٹ نے آج ایک سرکیولر جاری کیا جس میں جموںوکشمیر اور لداخ کے ضلع و ذیلی عدالتوں کی عمارتوں اور احاطوں کی روزانہ کی بنیادوں پر صفائی ستھرائی کرنے ہدایات دی گئی ہیں۔سرکیولر کے مطابق جوڈیشل افسران کورٹ عمارتوں اور احاطوں کی روزانہ کی بنیاد پر صفائی ستھرائی کے لازمی اقدامات اُٹھائیں گے ۔ اس کے علاوہ پرنسپل ڈسٹرکٹ جج متعلقہ ضلعوں کی عدالتوں میں لوگوں اور عملے کے لئے سینٹائزوں کی دستیابی کو بھی یقین بنائیں گے ۔ خاص طور سے کائونٹروں ، انکائیو ، فرنٹ آفسز جہاں لگاتار عوام کے ساتھ کام کرنا ہوگا کی طرف توجہ دی جانی چاہیئے۔رکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتوں میں بھیڑ بھاڑ سے اجتناب کیا جانا چاہیئے اور فوری طور سے تھر مل سکینر حاصل کئے جانے چاہئیں اور انہیں کورٹ کمپلیکسوں میں موجودہ چیک پوائنس پر کام پر لگایا جانا چاہیئے۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن اور وکلاسے کہا جانا چاہیئے کہ وہ عرضی دہندگان کو صلاح دے کہ وہ عدالتوں میں اسی صورت میں آئیں اگر ان کی حاضری کے لئے عدالتوں میں حکم دیا ہو۔عدالتوں کو بھی فریقین کی ذاتی موجودگی پر اصرار نہیں کرنا چاہیئے اور فریقین کو تب ہی عدالتوں میں بلایا جانا چاہیئے جب اُن کی موجودگی انتہائی لازمی ہو۔کرمنل معاملات میں ذاتی موجودگی سے استثنیٰ کی درخواست پر ہمدردانہ غور کیا جانا چاہیئے۔ سپیشل ٹریفک مجسٹریٹ بھی ضبط کئے گئے گاڑیوں سے متعلق اہم معاملات کو بھی نمٹائیں گے جبکہ روزمرہ کے دیگر معاملات کو فی الحال موخر کیا جانا چاہیئے۔لاک اپس میں غیر ضروری مجمعے کو کم کیا جانا چاہیئے اور پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز ججوں کو جیلخانہ حکام کی مشاورت سے اس حوالے سے لازمی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ شواہد کی ریکارڈنگ اور قصور واروں کی ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کو زیادہ سے زیادہ حد تک بروئے کار لایا جانا چاہیئے۔لوک عدالتیں ، لیگل سروسز پروگراموں اور میڈیشن کے پروگراموں کو مزید احکامات تک منعقد نہیں کیا جانا چاہیئے۔معاملات میں پارٹیوں اور افراد کی غیر موجودگی کے ساتھ ساتھ شواہد کی غیر موجودگی کے سلسلے میں منفی آڈر جاری کرنے سے اجتناب کیا جانا چاہیئے ۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ حتمی جراح کے معاملا ت میں جہاں تک ہوسکے پارٹیوں اور وکلاء سے تحریری جواب حاصل کیا جانا چاہیئے تاکہ زبانی جراح کے لئے کم سے کم وقت صرف ہوسکے۔سول معاملا ت میں جہاں بھی ممکن ہوسکے مقامی کمشنر کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ دونوں فریفین کی مرضی حاصل کرنے کے بعد شہادت ریکارڈ کی جاسکے۔سرکیولر میں ہرایک ضلع اور مفصل کورٹ کمپلیکس میں ایک ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ وکلااور عرضی دہندگان کو اپنے معاملا ت اور جوابات دینے سے متعلق ایک ذریعہ فراہم ہوسکے۔سرکیولر میں مزید کہا گیاہے کہ سینئر جوڈیشل افسراور سینئر منسٹریل سٹاف پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جائے تاکہ ہر ایک ضلع کورٹ کمپلیکس میں روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے اور لازمی احتیاطی تدابیر کو بروئے کا ر لایا جاسکے۔سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید احکامات تک کنٹین اور بار روم نہیں کھلیں گے ۔