سنجیدہ ہوجائیںدہشت زدہ نہیں!

0
0

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ جموں سشماچوہان نے گذشتہ روزدفعہ144کے تحت اپنے اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے ایسے فرمان جاری کردئیے جن سے ایک طرح سے افراتفری کاماحول پیداہوگیا،بات کہیں امن وامان کوبرقرار رکھنے یاکسی اورانسان کی پیداکردہ فتنے سے نپٹنے کی ہوتی تویقینایہ افراتفری اوربھی خوفناک ہوتی تاہم یہاں معاملہ مہلک وباء کوروناوائرس کاہے جس نے دُنیاکوسُولی پہ لٹکائے رکھاہے، وزیراعظم ہندنریندرمودی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے پلیٹ فارم سارک ارکان کی ویڈیوکانفرنس طلب کرکے ایک مثبت پیغام دیااور ہندوستانیوں کاسرفخرسے اُونچاکیاہے کیونکہ بحران کی اس گھڑی میں آگے آنے والاہی دانشمند اوربہادرہے،یہ بات الگ ہے کہ ’کپتان ‘پاکستان عمران خان نے وزیراعظم مودی کی اس پہل کامثبت جواب دینے کے بجائے ویڈیوکانفرنس میں اپناایک منتری بھیج کررسم نبھائی، جس سے شائید پاکستانیوں کو بھی مایوسی ہوئی ہوگی، اگرچہ پاکستان میں وزیرصحت نہیں ہے البتہ وزیراعظم عمران خان کے شعبہ صحت کے معاون خاص ظفرمرزانے سارک میں پاکستان کی نمائندگی کی اوراُنہوں نے حسبِ توقع وہاں کشمیرمیں پابندیاں ہٹانے کی بات کی، لیکن کیاخوب ہوتاکہ وزیراعظم عمران خان ازخود اس ویڈیوکانفرنس میں شریک ہوتے توشائید منقسم جموں وکشمیرکے عوام کو دونوںممالک کے وزرأ اعظم کی یہ مجلس باعث مسرت لگتی تاہم پاکستانی غیرسنجیدگی افسوسناک ہے،جس پرپاکستان کوچارسوتنقیدکاسامناہے، خیرہندوستان میں حکومتی کاوشیں نہ صرف ملک کے اندربلکہ جنوبی ایشیائی ممالک کے تئیں بھی فکرمندی باعث فخرہے، جبکہ ملک کے ریاستوں ومرکزی زیرانتظام علاقوں میں حکومتی مشینری مثالی کام کررہی ہے،اب بات یہاں ڈی ایم جموں کے احکامات کی کی جائے تومحترمہ سشماچوہان کے حکمانے یقیناڈرادینے والے اور عوام کو دہشت زدہ کردینے والے ہیں اس میں کوئی دورائے نہیں لیکن یہ عوام کیلئے سمجھنے اور دانشمندی کامظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسے احکامات احتیاطی تدابیریں ہیں جنہیں اپنانے کے سِواکوئی چارہ نہیں ہے، گھبراجانے،دہشت زدہ ہوجانے اور بھاگم بھاگ کرنے، کریانہ دُکانوں پررش بڑھانے، راشن پانی ذخیرہ کرنے جیسی افراتفری میں پڑے بناء ہمیں بس احتیاط برتناہے، غیرضروری بازاروں میں دھکے کھانے کے بجائے اپنے گھرمیں بیٹھناہے،اپنے رب کویاد کرنااور اس وباء سے نجات کیلئے اس کے سامنے ہی گڑگڑانے کی ضرورت ہے،قدرت کے سامنے ہرسائنس گھٹنے ٹیک چکی ہے اور قدرت نے یہ پھرسے غفلت میں مبتلاانسان پرواضح کردیاہے کہ اس کائنات کاکوئی مالک ہے، لہٰذاانتظامیہ کیساتھ بھرپورتعاون کیجئے،عبادتگاہوں میں بھی بھیڑجمع نہ کیجئے،اپنے گھروں میں عبادت کیجئے، اور اپنے رب کو مندر،مسجد،گرجاگھروگوردوارہ میں تلاشنے کے بجائے اپنے دِلوں میں ٹٹولیں تویقیناسکون ملے گا،اورمصیبت سے چھٹکارہ بھی ملے گا، یہ وباء پھیلنے سے رُکے گی،احتیاط اور تعاون اپناناہوگا،گھبرانے اور افراتفری پیداکرنے کی ضرورت نہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا