وقت آگیا ہے

0
0

میری والدہ سمیت تمام سیاسی محبوسین کو رہا کیا جائے: التجا مفتی
یواین آئی

سرینگر؍؍سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی پی ایس اے کے تحت نظر بندی کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپنی والدہ سمیت تمام دیگر سیاسی لیڈروں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بتادیں کہ جموں وکشمیر حکومت نے جمعہ کے روز نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی پی ایس اے کے تحت نظر بندی ختم کردی۔التجا مفتی نے اپنی والدہ کے ٹویٹر ہینڈل پر موصوف لیڈر کی نظر بندی کے خاتمے کے بارے میں حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکمنامے کے متعلق ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ‘وقت آگیا ہے کہ تمام نظر بند لیڈروں بشمول ہزاروں نوجوانوں جو جموں وکشمیر کے باہر کے جیلوں میں بند ہیں کو بھی رہا کیا جائے’۔انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ‘آج ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی توہین آمیز نظر بندی ختم ہوئی، امید ہے تمام نظر بند سیاسی لیڈروں بشمول میری والدہ اور جموں و کشمیر کے باہر جیلوں میں مقید نوجوانوں کو بھی فوری طور پر رہا کیا جائے گا، ان کی نظر بندی ملک کے جمہوری اقدار پر ایک سیاہ داغ ہے’۔اپنی والدہ محبوبہ مفتی کی گزشتہ قریب ساڑھے سات ماہ سے جاری مسلسل نظر بندی کے متعلق اپنے ایک ٹویٹ میں التجا نے کہا: ‘قریب سات ماہ قبل کچھ افسر گرفتاری کا وارنٹ لے کر گھر آئے اور میری والدہ کو پندرہ منٹوں کے اندر ہی لے گئے، مجھے یہ گمان بھی نہیں تھا کہ مجھے ان کی رہائی کے لئے ایک ایسی طویل جد وجہد کرنا پڑے گی جو بظاہر ابدی ہو’۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسے گھرانے ہیں جن کے بچے باہر کے جیلوں میں بند ہیں اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ان کے پاس اپنے لخت ہائے جگر کی ملاقات کرنے کے لئے بیرون وادی سفر کرنے کا خرچہ بھی نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سال گزشتہ کے پانچ اگست سے مسلسل نظر بند ہیں اور ان پر بھی پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا